قلمدان ملتے ہی 20رکنی کابینہ محترک، حکومتی کارکردگی بہتر بنانے کا امتحان شروع

مظفرآباد(سپیشل رپورٹر)20رکنی کابینہ قلمدان ملتے ہی متحرک، نوجوان وزراء من پسند محکمے حاصل کرنے میں کامیاب، حکومتی کارکردگی بہتر بنانے کیلئے امتحان شروع، وزیراعظم راجہ فیصل ممتاز راٹھور کی محتاط پیش قدمی نے پاکستان پیپلزپارٹی کیلئے اُمید کی نئی کرن روشن کر دی، کابینہ میں تقسیم کار کے مطابق سینئر موسٹ وزیر میاں عبدالوحید قانون انصاف و پارلیمانی اُمور اور انسانی حقوق کی ذمہ داریاں نبھانے کیلئے پراُمید ہیں، یہ پچھلی حکومت میں اسی محکمہ کے انچارج وزیر تھے، میاں وحید حلقہ ایل اے 26 لوئر نیلم سے پیپلزپارٹی کے ممبر اسمبلی ہیں، متوازن شخصیت اور تجربے کی بنیاد پر وزارت کا قلمدان بہتر انداز میں چلانے کی صلاحیت رکھتے ہیں، سردار جاوید ایوب کو جنگلات، وائلڈ لائف فشریزاور ترقیاتی ادارہ مظفرآباد کا قلمدان سونپا گیا، جاوید ایوب پیپلزپارٹی کے حقیقی جیالے وزیر ہیں، یہ 2011ء سے 2016ء تک جنگلات کے وزیر رہ چکے ہیں، پیپلزپارٹی کے ساتھ ان کی وابستگی غیر مشروط ہے، ان کی وزارت پیپلزپارٹی کے کارکنوں کیلئے آزادکشمیر بھر میں اُمید کی کرن کے طور پر دیکھی جا رہی ہے، چوہدری قاسم مجید کو خزانہ اور ان لینڈ ریونیو کے محکمہ کا قلمدان ملا ہے، یہ پہلی بار ممبر اسمبلی بنے اور گزشتہ حکومت میں انہیں ڈویلپمنٹ اتھارٹی میرپور اورہاؤسنگ اتھارٹی میرپور کے قلمدان ملے تھے، یہ ان لینڈ ریونیو اور خزانہ کا محکمہ حاصل کرنے میں کامیاب تو ہو چکے ہیں دونوں محکمہ جات میں مالی معاملات کی نگہداشت اور دیکھ بھال ان کا اصل امتحان ہو گا، چوہدری قاسم مجید سابق وزیراعظم چوہدری عبدالمجید کے فرزند ہیں، محکمہ ان لینڈ ریونیو ان کے لیے سونے کی کان ثابت ہو سکتا ہے، سید بازل علی نقوی کو صحت عامہ اور بہبود آبادی کے قلمدان دیئے گئے ہیں، یہ بھی جیالا کلچر سے تعلق رکھتے ہیں، ماضی میں اطلاعات، زراعت و اُمور حیوانات اور سماجی بہبود کے محکمہ جات کی دیکھ بھال کر چکے ہیں، صحت عامہ اور بہبود آبادی میں ان کیلئے مشکلات ہی مشکلات ہیں، صحت عامہ تعلیم یافتہ اور باشعور، سنجیدہ افراد پر مشتمل ہے، یہاں تجربہ کار، معاملہ فہم اور اعلیٰ تعلیم یافتہ وزیر ہی نظام بہتر انداز میں چلا سکتا ہے، دیوان علی چغتائی حسب سابق تعلیم عام کریں گے، جب کہ جاوید اقبال بڈھانوی کو محکمہ خوراک کا قلمدان سونپا گیا ہے یہ کابینہ میں شامل واحد دیانتدار وزیر سمجھے جاتے ہیں اور محکمہ خوراک کا تجربہ بھی ان کے پاس موجود ہے، سردار ضیاء القمر پہلی بار ممبر اسمبلی بننے کے باوجود مواصلات و تعمیرات عامہ کا قلمدان حاصل کرنے میں کامیاب ہیں، ان کا ہدف کیا ہے حلقہ انتخاب کی سڑکیں پہلے ہی موجود ہیں،محکمہ کا 10 ارب سے زائد کا بجٹ کم وقت میں استعمال کرنا امتحان سے کم نہیں، چوہدری ارشد حسین کو برقیات کی ذمہ داریاں ملی ہیں، یہ حسب سابق پرائیویٹ سیکرٹری کی ذمہ داری میں رہے گا، ملک ظفر اقبال ہایئر ایجوکیشن کی دیکھ بھال کرتے رہیں گے، بزرگ وزیر سردار محمد حسین کو عشر،زکوۃ، سماجی بہبود، ترقی نسواں کے قلمدان سونپے گئے ہیں جو ان کے ناتواں کندھوں کیلئے بھاری بوجھ ثابت ہو سکتے ہیں، چوہدری علی شان سونی کو زراعت، اُمور حیوانات، آبپاشی اور سمال ڈیمز وغیرہ کے شعبہ جات ملے ہیں جن پر یہ خوش نہیں ہیں



