بدزبانی کرنیوالوں کو منہ توڑ جواب دیناجانتے ہیں،فاروق حیدر

ہٹیاں بالا (اسلم مرزا سے)سابق وزیراعظم آزادکشمیر راجہ محمد فاروق حیدر خان نے کہا ہے کہ بد زبانی کرنے والوں کو منہ توڑ جواب دینا جانتے ہیں میرے گھر کی طرف کوئی آیا تو یہ بھول جائے کہ سلامت واپس چلا جائیگا ہم نے چوڑیاں نہیں پہنی ہوئیں جو لوگ بد کلامی کررہے ہیں اپنی زبان کو لگام دیں میں شائد کچھ نا کہوں اگر میرے کسی عزیز یا چاہنے والوں نے انہیں کچھ کہا تو گلہ نا کرنا میری ڈکشنری اس حوالے سے سب سے بڑی ہے،جن لوگوں نے 13 اگست کی رات کو پاکستان کا جھنڈا اتارا، ان کا ساتھ کسی بھی صورت میں نہیں دے سکتے ہیں۔ان خیالات کا اظہار سابق وزیر اعظم آزاد کشمیر راجہ محمد فاروق حیدر خان نے ساون کے مقام پر سید عجائب ہمدانی کی رہائش گاہ پر شمولتی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا،اس موقعہ پر پی ٹی آئی آزاد کشمیر کے رہنماء سابق امیدوار ضلع کونسل جہلم ویلی سیدعجائب ہمدانی، سید مقصود حسین ہمدانی، سید ذاکر حسین شاہ، سید علی اصغر شاہ، سید عمران ہمدانی، محمد ایوب اعوان، سید محرم شاہ، عبد القیوم، محمد سخی، محمد رفیق،محمد ارشد،سید صابر حسین شاہ، سید منیر حسین شاہ، محمد صدیق،محمد نبیل،راجہ محمد صداقت، محمد آفتاب اعوان، محمد عزیز اعوان، چوہدری محمد صدیق،سید عبدالہادی، سید زین العابدین ہمدانی، عبدالوہاب،فیروزدین اعوان، معظم دین اعوان، سیدفراز حسین شاہ، سید عبدالعزیز حسین شاہ، سید مشتاق حسین شاہ، سید عاصم شاہ، سید تنظیم شاہ، اصغر شاہ، تعبیر شاہ، اطاعت شاہ، شاظم ہمدانی، چوہدری غفور، یاسمین کاظمی، چوہدری نذیر، وحید اعوان، عبدالحمید اعوان، چوہدری لطیف اپنے خاندان و دیگر عزیز اقارب کے ہمراہ پی ٹی آئی اور دیگر جماعتوں سے مستعفی ہو کر مسلم لیگ (ن) میں شامل ہوگئے اس موقع پر نئے شامل ہونے والوں کو ہار پہنا کر مسلم لیگ ن میں خوش آمدید کہا گیا،راجہ فاروق حیدر نے کہا کہ یہاں سے پاکستان کی فوج نکل گئی تو ہماری حفاظت کون کریگا لائن آف کنٹرول پر بسنے والے عوام کو فوج کی اہمیت کا پتہ ہے 29 تاریخ کو دوکانیں کھولیں، ٹرانسپورٹ چلائیں کسی کو زور، زبردستی نہیں کرنے دینگے یہ کس کے ایجنڈے پر ہیں آئین میں ترمیم مذاکرات کے ذریعے ممکن نہیں ہے کچھ لوگ جان بوجھ کر یہ نظام ختم کرانا چاہتے ہیں میں نے ساری زندگی اسمبلی میں نہیں رہنا، زندگی کا کوئی پتہ نہیں ہے نظام نہ رہا تو پھر ڈی سی نے ووٹ نہیں لیے ہوئے کہ وہ عوامی شکایات کو سنے اور ان کا ازالہ کرے گا، اگر حالات خراب ہوے تو آئین میں لکھا ہے بنیادی حقوق معطل ہوجائیں گے ہم عدالت یا کسی جگہ مداخلت نہیں کرسکیں گے اسمبلی معطل ہوجائے گی، آپ کا کیا خیال ہے یہاں حالات خراب ہوئے تو کوئی اس ریاست کو کھلا چھوڑ دیگا یہاں بنیادی ذمہ داری حکومت پاکستان کی ہے آبادی و رقبے سے آزادکشمیر پاکستان کے کئی اضلاع سے چھوٹا ہے یہ نقصان میرا اور ہم سب کا ہوگا تاجران عوام سے ملکر سمجھائیں 29 ستمبر کے روز دوکانیں کھولیں گے لوگوں کے گھروں پر حملے کرینگے تو یہ بھول جائیں کہ کوئی کچھ نہیں کریگا،میرے گھر کی طرف کوئی آیا تو میں نے چوڑیاں نہیں پہنی ہوئیں ہیں عید کی چھٹیاں ختم ہوتی ہیں تو پتہ چلتا ہے کہ ہزارہا لوگ پاکستان کا رخ کرتے ہیں ہر جگہ سے لوگ پاکستان میں جاکر محنت مزدوری کرتے ہیں فوج میں جرنیل ہیں سول سروس کا حصہ ہیں ہماری پراپرٹی ہے اگر انہوں نے حمایت سے ہاتھ کھینچ لیا تو ہم کیا کرینگے مہاجرین کی نشستیں ختم کرکہ کیا حاصل کرنا چاہتے ہیں میری خواہش ہے کہ ایکشن کمیٹی 29 کی کال سے پیچھے ہٹے اور سیاسی جماعت بنا کر الیکشن میں حصہ لے یہ ہم سب کی ذمہ داری ہے کہ نظام کو بچانے میں اپنا حصہ ڈالیں،سیاسی جماعتوں کا کام عوام کی خدمت کرنا ہوتا ہے الیکشن میں جیت ہار سے فرق نہیں پڑتا عوام کے کاموں کے لیے آج بھی دفاتر کے چکر لگاتا ہوں 2016 ء سے 2021 ء کے کاموں کا کریڈٹ نوازشریف اور میری پارلیمانی پارٹی کو جاتا ہے،آج سے باضابطہ طور پر اگلے انتخابات کی مہم کا باضابطہ آغاز کرتا ہوں ہماری نیت صاف ہے ختم نبوتﷺ کا کارنامہ سب سے بڑا کام تھا جو رب نے ہم سے لیا، تیرویں ترمیم کے ذریعے آزادکشمیر کو مالیاتی خودمختاری دلوائی پہلے تنخواہوں کی ادائیگی بلوں کی ادائیگی کے لیے پیسے نہیں تھے جب ہم گئے تو اربوں روپے چھوڑ کر گئے، اللہ کی مہربانی سے عوام نے ساتھ دیا تو اس مقام پر پہنچا سادات کی عزت کرنا ہم پر فرض ہے عجائب ہمدانی واپس اپنے گھر میں آئے ہیں انہیں اور دیگر شامل ہونے والوں کو یقین دلاتا ہوں ان کی عزت نفس کا تحفظ کرینگے میرا ایک ووٹ ہے میرے رب نے ہی دلوں کو پھیرا اور اسی کی مدد رہی، قائد مسلم لیگ ن نے جماعت کا صدر اور وزیراعظم نامزد کیا فاروق حیدر، ریاستی لیڈر ان کے ساتھ انشاء اللہ زندگی بھر چلیں گے اس موقع پر مرزا آصف مغل، میر خالد لطیف،طیب ہمدانی،فرید خان، لیاقت علی اعوان، صابر کاظمی، امداد ہمدانی، اصغر شاہ، کبیر ہمدانی و دیگر نے بھی خطاب کرتے ہوئے سابق وزیراعظم آزادکشمیر راجہ محمد فاروق حیدر خان کی قیادت پر بھرپور اعتماد کا اظہار کیا گیا، قبل ازیں سابق وزیراعظم آزادکشمیر راجہ محمد فاروق حیدر خان نے چھٹیاں کے مقام پر چھٹیاں، سراں بازار کے تاجر نمائندگان ٹرانسپورٹرز ایسوسی ایشن کے سربراہ چیئرمین راجہ فرید خان، ممبر ضلع کونسل راجہ انور حسین،مقامی کونسلرز و مسلم لیگی کارکنان و تاجران سے ملاقات کی،راجہ محمد فاروق حیدر خان نے اس موقع پر اپیل کی کہ تاجران اور ٹرانسپورٹرز حضرات ایسی سرگرمیوں جس سے ملک کے مفادکو نقصان پہنچتا ہو کا حصہ نا بنیں عوام کو سہولت فراہم کرنے کے لیے پبلک ٹرانسپورٹ بہرصورت بحال رہنی چاہیے اس موقع پر تاجران نے کہا کہ کاروباری مراکز بند رکھنا ان کے لیے معاشی نقصان اور عوام کے لیے تکلیف کا باعث بنتا ہے لیکن تاجران کو تحفظ فراہم کرنا انتظامیہ کی اولین ذمہ داری ہے بصورت دیگر کسی بڑے نقصان سے بچنے کے لیے ہم ایسا کرنے پر مجبور ہوتے ہیں ٹرانسپورٹرز کے نمائندگان نے بتایا کہ انشاء اللہ ضلع بھر میں اس دفعہ ٹرانسپورٹرز گاڑیاں بہرصورت چلائیں گے لیکن ہمیں خدشہ یہ ہے کہ شرپسند عناصر ان کی گاڑیوں کو نقصان نہ پہنچائیں اس امر کی یقین دہانی کروائی جائے راجہ محمد فاروق حیدر خان نے اس موقع پر کہا کہ وہ انتظامیہ اور پولیس کو ہدایت کرینگے کہ تاجران اور ٹرانسپورٹرز کو مکمل تحفظ فراہم کیا