
ہری پور(ڈپٹی بیورو)ہری پور تھانہ پنیاں کی حدود پنیاں گاﺅں سے پراسرار طور پر لاپتہ ہونے والے دو سالہ بچے ایان علی کی لاش 21 گھنٹوں بعد اچانک ہی پنیاں کسی نالہ سے برآمد،علاقے میں کہرام مچ گیا۔عوامی حلقوں و صحافی برادری نے سو¿الات اٹھا دئیے کہ کیا ننھے ایان علی کو گھر سے پاس سے اٹھا کر مبینہ و ممکنہ طور پر قتل کیا گیا اور لاش کو رات کی تاریکی میں کسی نالہ میں پھینک دیا گیا؟؟؟۔اتنا چھوٹا بچہ یہاں تک کیسے پہنچا کیوں مذکورہ مقام پر علاقہ عوام نے کل بھی بچے کو تلاش کیا گیا تھا تاہم اس وقت اس جگہ بچے کی لاش موجود نہ تھی۔یاد رہے کہ ایان علی ولد امجد سکنہ پنیاں گزشتہ روز 9 اور 10 بجے کے درمیان گھر سے باہر نکلا تھا اور پراسرار طور لاپتا ہو گیا تھا۔بچے کی گمشدگی کے فورا بعد ہی سارا دن اور رات گئے تک شد و مد سے تلاش کیا گیا تھا بچے کی تلاش میں اہلخانہ و پولیس سمیت علاقہ عوام اور دیگر رضا کار بھی سرگراں رہے لیکن بچے کو زمین نگل گئی یا آسمان کھا گیا کے مصداق آدھی رات تک بھی معصوم بچے کو تلاش نہ کیا جا سکا تھا۔21 گھنٹوں بعد اج صبح ایان علی کی لاش نالہ کسی سے اچانک برآمد ہوئی،جسے پوسٹ مارٹم کے لیئے ہری پور ٹراما سنٹر منتقل کیا گیا۔جہاں پر پوسٹ مارٹم کے بعد بچے کی میت ورثہ کے حوالے کر دی گئی۔عوامی حلقے سراپا سوال ہیں کہ کیا مبینہ و ممکنہ طور پر ایان علی رنجش،دشمنی،عناد کی بھینٹ چڑھ گیا؟؟ کیا بچے کو ظلم و ذیادتی کا نشانہ بنایا گیا۔؟؟؟۔قانون نافذ کرنے والے ادارے تفتیش میں مصروف ہیں،اصل حقائق جلد ہی سامنے آ سکتے ہیں۔ایان علی مرحوم کی نماز جنازہ آج پنیاں گاﺅں میں چار بجے ادا کی جائے گی اور سپرد خاک کیا جائے گا۔عوامی و سماجی حلقوں کی جانب سے معصوم ایان علی کی گمشدگی و پراسرار موت پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا جا رہا ہے اور قانون نافذ کرنیوالے اداروں سے پرزور مطالبہ کیا جا رہا ہے کہ ایان علی کی موت کے محرکات کو سامنے لایا جائے اور اس المناک واقعہ میں ملوث عناصر کو بے نقاب کرکے انصاف کے کٹہرے میں لاکر سخت سے سخت سزا دی جائے تاکہ انصاف کا بول بالا ہو سکے۔