چیف جسٹس علی بیگ کی سربراہی میں سکردو عدالتی احاطوں میں فول پروف سیکورٹی انتظامات کیلئے اجلاس
چیف کورٹ سکردو رجسٹری، ضلعی عدالتوں، جوڈیشل کمپلیکس اور وکلاء/بار دفاتر کیلئے سخت اور فول پروف سیکورٹی انتظامات فی الفور نافذ العمل کئے جائیں،اجلاس میں فیصلہ

سکردو (پ ر) چیف جسٹس گلگت بلتستان چیف کورٹ جسٹس علی بیگ کی زیرِ صدارت سکردو عدلیہ و بار کے احاطے میں فول پروف سیکورٹی اقدامات کے حوالے سے ایک نہایت اہم اجلاس منعقد ہوا، جس میں بلتستان ڈویژن کے تمام عدالتی اداروں کی سیکورٹی صورتحال کا باریک بینی سے جائزہ لیا گیا اور عملی اقدامات کے لئے سخت ہدایات جاری کی گئیں۔اجلاس میں معزز جسٹس راجہ شکیل احمد، صدر ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن سکردو محبوب علی خاکسار، ڈی آئی جی پولیس بلتستان رینج، ایس ایس پی سکردو، محمد نذیر ایڈووکیٹ، محمد یاسین بلتستانی ایڈووکیٹ، حافظ عبدالرزاق ایڈووکیٹ، شجاعت حسین ڈار ایڈووکیٹ، محمد علی ایڈووکیٹ اور اسسٹنٹ رجسٹرار جی بی رجسٹری سکردو سمیت متعلقہ اداروں کے نمائندگان شریک ہوئے۔اجلاس کے دوران فیصلہ کیا گیا کہ گلگت بلتستان چیف کورٹ سکردو رجسٹری، ضلعی عدالتوں، جوڈیشل کمپلیکس اور وکلاء/بار دفاتر کیلئے سخت اور فول پروف سیکورٹی انتظامات فی الفور نافذ العمل کئے جائیں۔ اس ضمن میں پولیس اہلکاروں کی مناسب تعیناتی، واک تھرو گیٹس بمعہ مستند چیکنگ اسٹاف، سی سی ٹی وی کیمروں کے ذریعے مانیٹرنگ، اور عدالتی احاطوں کے گرد باقاعدہ پولیس گشت کو یقینی بنانے پر زور دیا گیا۔مزید برآں، اجلاس میں واضح ہدایات دی گئیں کہ جج صاحبان، عدالتی افسران و عملہ، پریکٹس کرنے والے وکلاء، ان کے چیمبرز و دفاتر، بار ایسوسی ایشنز اور مقدمہ بازوں کو ہر حال میں محفوظ ماحول فراہم کیا جائے۔ کسی بھی ممکنہ خطرے یا بدامنی کی صورت میں فوری اور مؤثر کارروائی کو ترجیحی بنیادوں پر یقینی بنایا جائے۔چیف جسٹس نے یہ بھی حکم دیا کہ عدالتی احاطوں کے اطراف موجود غیر ضروری رکاوٹیں، تجاوزات اور عارضی ڈھانچے فوراً ختم کئے جائیں تاکہ مقدمہ بازوں اور عوام الناس کو سہولت، واضح رسائی اور محفوظ ماحول میسر ہو۔مزید یہ طے پایا کہ پولیس عدالتی انتظامیہ، ضلعی حکام اور بار نمائندگان کے مابین سیکورٹی کی صورتحال کا جائزہ لینے کے لئے باقاعدہ رابطہ کاری اجلاس منعقد ہوں گے۔ ہر ماہ سیکورٹی سے متعلق تفصیلی رپورٹ رجسٹرار چیف کورٹ گلگت بلتستان کو ارسال کی جائے گی۔چیف جسٹس نے اس موقع پر واضح کیا کہ ان احکامات پر عملدرآمد میں کسی بھی قسم کی کوتاہی، غفلت یا سستی کو انتہائی سنجیدگی سے دیکھا جائے گا اور اس پر سخت کارروائی کی جائے گی۔ اجلاس کے اختتام پر شرکاء نے عدالتی اداروں کی سلامتی اور عدلیہ کی وقار کو اولین ترجیح قرار دیتے ہوئے مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی۔جاری کردی۔