اکثریت رہی نہ اخلاقی جواز، انوارالحق مستعفی ہوں یا اسمبلی توڑدیں۔فاروق حیدر

مظفرآباد (خبرنگارخصوصی)سابق وزیراعظم آزادکشمیر و مرکزی رہنما پاکستان مسلم لیگ ن راجہ محمد فاروق حیدر خان نے کہا ہے کہ حکومت اور انتظامیہ کنٹرول کھو چکی ہیں آزادکشمیر کا نظام مزید خراب ہوچکا ہے جو کچھ ہوا پولیس اور انتظامیہ کام کرنے سے ہچکچا رہی ہیں وزیراعظم آزادکشمیر انوارالحق کے پاس نا اکثریت رہی نا عہدے پر رہنے کا اخلاقی جواز انہیں فوری استعفی دے دینا چاہیے یا اسمبلی توڑ دینی چاہیے سیاسی قیادت کی کمزوری کی وجہ سے معاملہ لٹک گیا ورنہ عدم اعتماد کوئی اتنی بڑی بات نہیں تھی وزیراعظم کے خلاف عدم اعتماد کرنے والے وزرا کو بھی پہلے استعفی دینا چاہیے تھا وزیراعظم کیخلاف 27 اراکین پورے ہونے پر انہیں اخلاقی جرات کا مظاہرہ کرنا چاہیے تھا جیسا کہا تھا ویسا کرتے اس وقت آزادکشمیر بدترین انتظامی بحران کا شکار ہے پولیس اور انتظامیہ بد دل ہے کوئی پرسان حال نہیں سیاسی قیادت کو جرات کا مظاہرہ کرنا چاہیے ان کی کمزوری کی وجہ سے یہ صورتحال پیدا ہوئی عدم اعتماد پہلے بھی ہوتی رہیں مگر یہ صورتحال کبھی نہیں رہی جو حالات پیدا ہوے آزادکشمیر کے لیے سخت نقصان دہ ہیں مسائل کا حل نئے انتخابات ہیں ایسے حالات انتخابات کے عمل پر اثرانداز ہو سکتے ہیں ان خیالات کااظہار انہوں نے مرکزی ایوان صحافت میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوے کیا راجہ محمد فاروق حیدر خان نے کہا کہ صدر مسلم لیگ ن شاہ غلام قادر کو کہا تھا کہ اپنے وزرا سے استعفی لیں کیونکہ ن لیگ نے وزیراعظم کے خلاف عدم اعتماد میں حمایت کا اعلان کررکھا ہے ہمارے 2 وزرا نے استعفی دے دیے ہیں جو باقی دو وزرا ہیں وہ کس کا انتظار کررہے ہیں ان کو بھی مستعفی ہونا چاہیے مگر اس سے بھی پہلے پیپلزپارٹی جس کے وزرا ابھی تک سرکاری وسائل استعمال کررہے ہیں نے عدم اعتماد کا اعلان کیا اب تک وہ کابینہ کا حصہ ہیں انہیں پہلے استعفی دینا چاہیے تھا انوارالحق کے پاس اسمبلی میں اکثریت نہیں رہی وہ اسمبلی توڑیں یا مستعفی ہوں تاکہ نظام مزید خراب نا ہو مگر پتہ نہیں ان کے ذہن میں کیا چل رہا ہے جو کچھ ہورہا ہے اس سے ریاست میں سیاست کو ناقابل تلافی نقصان ہورہا ہے میں اپنی سیاسی زندگی کی سب سے بڑی غلطی انوارالحق کو ووٹ دینا تھی جس پر آج تک شرمندہ ہوں اور اس کا میرے پاس کوئی جواز نہیں



