ایک ارب مالیت سے تیار پاور ہاؤس چھم مکمل پیداوار شروع کرنے میں ناکام

ہٹیاں بالا (بیورورپورٹ)محکمہ پی ڈی او آزاد کشمیر تقریباً ایک ارب روپے کی مالیت سے مکمل ہونے والے پاور ہاؤس چھم(نڑدجیاں)سے آٹھ ماہ گذرنے کے باوجود بجلی کی مکمل پیدوار شروع کرنے میں ناکام،عوام میں شدید غم وغصہ اور تشویش کی لہر دوڑ گئی،بجلی کی مکمل پیداوار شروع نہ ہونے سے قومی خزانہ کو بھی کروڑوں روپے کا نقصان۔تفصیلات کے مطابق رواں سال جنوری میں وزیر اعظم آزاد کشمیر نے چھم پاور ہاؤس کا افتتاح کیا،جس کے بعد علاقہ مکینوں کو امید دلائی گئی تھی کہ لوڈشیڈنگ کا خاتمہ ہو جائے گا،تاہم یہ وعدہ پورا نہ ہو سکا،عوام کے خواب ادھورے رہ گئے،علاقہ مکینوں کے مطابق چھم پاور ہاؤس میں صرف ایک مشین چلنے اور دو بند رہنے سے بجلی کی ضروریات پوری نہیں ہو رہیں،پی ڈی او نے قبل ازیں دعوی کیا تھا کہ جون 2025 ء میں چھم،نڑدجیاں پاور ہاؤس مکمل فعال ہو جائے گا جس کے بعد اس کے ملحقہ علاقے لوڈشیڈنگ فری ہو جائیں گے،لیکن آج تک پی ڈی او کا دعویٰ سچ ثابت نہیں ہوا،علاقہ مکینوں نے وزیر اعظم آزاد کشمیر، چیف سیکرٹری اور وزیر پی ڈی او سے مطالبہ کیا ہے کہ خطیر رقم سے تعمیر ہونے والے پاور ہاؤس کو مکمل فعال بنا کر عوام کو بجلی کی سہولیات فراہم کی جائیں تاکہ لوڈشیڈنگ کے عذاب سے عوام کو نجات اور قومی خزانہ کو فائدہ ہو پائے۔۔۔۔