مظفرآباد

شاریاں‘میرپوربورڈ میں ای مارکنگ کا شاخسانہ‘نمبر کم آنے پر طالبعلم کی خودکشی

شاریاں (قاضی عزیز احمد)مکنیٹ میں خود کشی کا افسوسناک واقعہ نوجوان طالب علم کی موت نیعلاقے کی فضاء سوگوار کر دی۔کمپیوٹر کے مضمون میں ناکامی کے صدمے نے ایک نوجوان کی زندگی چھین لی والدین کے خواب ادھورے رہ گئے 19 سالہ حسیب صابر نے کمپیوٹر مضمون میں تین نمبرزکم ہونے پر دل برداشتگی کے سبب خودکشی کر کے زندگی کا خاتمہ کر لیا جہلم ویلی کے نواحی علاقہ مکنیٹ جمال ہوتر کے رہائشی انٹرمیڈیٹ کے طالب علم 19سالہ حسیب صابر شاہ ولد صابر حسین شاہ نے کمپیوٹر کا مضمون پاس نہ ہونے پر دل برداشتہ ہو کرگھر کے قریب درخت سے لٹک کر زندگی کا خاتمہ کر لیا۔تفصیلات کے مطابق آزاد جموں وکشمیر ضلع جہلم ویلی کے نواحی گاؤں مکنیٹ جمال ہوتر کے مقام پر حسیب کیوالد نے میڈیا کو واقعہ کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا میرا بیٹا شاریاں ہائی سکول کا پوزیشن ہولڈر انتہائی لائق تھا جو اپنے فرسٹ ائیر رزلٹ میں کمپیوٹر مضمون میں فیل ہونے کا صدمہ نہ برداشت کر سکا جس کیوجہ سے وہ رات کا کھانا کھا? بغیر اپنے کمرے میں جاکر دروازہ کو بند کر کے سوگیا صبح اس کی والدہ فریج میں دودھ نکالنے کے لئے کمرے میں گئی تو دروازہ اندر سے بند تھا دروازہ کھٹکانے پر کوئی آواز نہیں آئی تو کھڑکی کے راستے سے دیکھا کھڑکی کھلی ہونے پر حسیب اندر موجود نہ تھا جس پر ہم نے تلاش شروع کی تو گھر کے صحن کے سامنے خوبانی کے درخت کے ساتھ حسیب کی لٹکتی لاش دیکھ کر گھبرا گئے اور گھر میں کہرام مچ گیا گھر میں شور کی آواز سن کر پڑوسی بھی آگئے اور حسیب کی لاش کو درخت سے اتارا حسیب کے والد نے مزید کہافرسٹ ائیر کے رزلٹ میں کمپیوٹر کے مضمون میں تین نمبرزکم ہونے پر مضمون فیل ہونے سے سپلی آنے پر دل برداشتہ ہو کر رات کے اوقات میں گھر کے قریب درخت سے لٹک کر گلے میں رسی کا پھندا ڈال کر زندگی کا خاتمہ کر لیا۔ واقعہ کی اطلاع ملتے ہی ڈی ایس پی راجہ عبداالخالق ہمراہ سٹی تھانہ پولیس نے موقع ملاحظہ کیا اور حسیب کی ڈیڈ باڈی کو پوسٹ مارٹم کے لئے تحویل میں لیکر خودکشی کی تحقیقات کے لئیقانونی کاروائی شروع کر دی۔

Related Articles

Back to top button