آزاد حکومت کی اجازت کے بغیر درسی کتب کی خرید و فروخت پر پابندی
مظفرآباد(محاسب نیوز)آزا د جموں وکشمیر ٹیکسٹ بک بورڈ کی جانب سے جاری کر دہ پریس ریلیز میں کہا گیا ہے آزاد حکومت ریاست جموں وکشمیر نے پیشگی منظوری کے بغیر ٹیکسٹ بک بورڈ، جملہ درسی کتب الائیڈ اینڈسپلیمنٹری میٹریل کی خرید و فروخت پر پابندی عائد کر رکھی ہے۔ کوئی بھی فرد ناشر / ادارہ اپنی مرضی سے درس و تدریس کے لیے این او سی کے بغیر درسی کتب جاری نہیں نہیں کر سکتا۔ مشاہدے میں آیا ہے کہ چند عناصر اپنے غیر قانونی کاروبار کو طوالت دینے کی غرض سے این او سی کے بغیر درسی کتب کی خرید و فروخت میں ملوث ہیں جب کہ چند ناشرین کی جانب سے متروکہ نصاب پر مبنی تیار کردہ درسی کتب و ضمنی مواد مارکیٹ میں فروخت کیا جارہا ہے جس سے طلبہ کا تعلیمی نقصان ہو رہا ہے۔ ناشرین کے ایسے اقدام ریاستی رٹ چیلنج کرنے کے مترادف ہیں جس کی کسی بھی طرح اجازت نا دی جاسکتی ہے۔ آزاد جموں و کشمیر ٹیکسٹ بک بورڈ ایسے عناصر کی حوصلہ شکنی کرتا رہا ہے اور ہر سال عوام الناس کی آگاہی اور ناشرین کو متنبہ کرنے کی غرض سے پریس ریلیز بھی جاری کرتا ہے۔ اس ضمن میں جملہ متعلقین سربراہان تعلیمی اداراہ جات اور بک سیلر کو مطلع کیا جاتا ہے کہ وہ کسی بھی قسم کا تعلیمی مواد جس کی باضابطہ این او سی جاری شدہ نا ہو درس و تدریس کے لیے استعمال نا کریں۔کسی بھی ناشر کا تیار کردہ تعلیمی مواد تعلیمی ادارہ جات میں نافذ الاگو کرنے سے قبل اس امر کا اطمینان کر لیں کہ یہ مواد متعلقہ اتھارٹی سے منظور شدہ ہے یا نہیں۔ معزز اساتذہ کرام اور بک سیلرزکی آسانی کے لیے ناشرین کے منظور شدہ مواد کی فہارس ٹیکسٹ بک بورڈ میں تیار کی جارہی ہیں جو بلا معاوضہ تعلیمی سیشن سے قبل دفتری اوقات کار میں حاصل کی جاسکتی ہیں۔ جملہ ناشرین کو آخری موقع دیتے ہوئے ہدایت کی جاتی ہے کہ 15 جنوری 2026 ء تک اپنے تدریسی مواد کی مجاز اتھارٹی (نظامت تحقیق و ترقی نصاب) سے جانچ پڑتال کرواتے ہوئے تحت ضابطہ این او سی حاصل کریں تا کہ طلبہ کو تعلیمی نقصان کے ساتھ ساتھ مالی نقصان سے بھی بچایا جا سکے۔ اس سلسلہ میں ٹیکسٹ بک بورڈ کی چھاپہ مار ٹیمیں ریاست بھر کے بک ڈپوز کا معائنہ کریں گی اور ضلعی تعلیمی انتظامیہ کے ساتھ مل کر نجی تعلیمی ادارہ جات کا بھی جائزہ لیں گی۔ خلاف ورزی کرنے والے تعلیمی ادارہ جات اور بک سیلرز کے خلاف تادیبی کارروائی عمل میں لائی جائے گی اور متعلقہ ناشرین کو نا صرف ریاست آزاد جموں و کشمیر میں بلیک لسٹ کیا جائے گا بلکہ دیگر صوبوں میں قائمٹیکسٹبک بورڈ ز کو بھیایسے ناشرین کو بلیک لسٹ کیے جانے کی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔ لہذا جملہ ناشرین کو خبردار کیا جاتا ہے کہ وہ غیر قانونی درسی مواد کی ریاست آزاد جموں و کشمیر کی حدود میں خرید وفروخت سے باز رہیں۔




