
25 دسمبر 1876ء کو برصغیر کے عظیم رہنما حضرت قائداعظم محمد علی جناحؒ کی ولادت ہوئی۔ یہ دن صرف ایک شخصیت کی پیدائش کا دن نہیں بلکہ ایک نظریے، ایک جدوجہد اور ایک عظیم مقصد کی یاد دہانی ہے۔ قائداعظم نے برصغیر کے مسلمانوں کو آزادی کی نعمت دلائی اور ایک الگ مملکت، پاکستان، قائم کی۔ قیامِ پاکستان کے ساتھ ہی ایک ایسا مسئلہ سامنے آیا جو آج تک حل طلب ہے، اور وہ ہے مسئلہ? کشمیر۔ قائداعظم کی نظر میں کشمیر نہ صرف جغرافیائی طور پر بلکہ نظریاتی، مذہبی اور معاشی لحاظ سے پاکستان کا لازمی حصہ ہے۔قائداعظم محمد علی جناحؒ: ایک عظیم رہنما قائداعظم محمد علی جناحؒ ایک اصول پسند، دیانت دار اور باوقار رہنما تھے۔ انہوں نے ہمیشہ حق، انصاف اور قانون کی بالادستی پر یقین رکھا۔ آپ نے مسلمانوں کے حقوق کے تحفظ کے لیے اپنی زندگی وقف کر دی۔ قائداعظم کا یہ پختہ یقین تھا کہ مسلمان ایک الگ قوم ہیں، جن کا مذہب، تہذیب، ثقافت اور طرزِ زندگی ہندوؤں سے مختلف ہے۔ اسی نظریے نے آگے چل کر پاکستان کو جنم دیا۔قائداعظم کا وژن صرف ایک آزاد ریاست کا قیام نہیں تھا بلکہ وہ ایک ایسے ملک کے خواہاں تھے جہاں عدل، مساوات اور اسلامی اصولوں کی حکمرانی ہو۔قائداعظم محمد علی جناحؒ کشمیر کو پاکستان کی شہ رگ قرار دیتے تھے۔ کشمیر ایک مسلم اکثریتی خطہ تھا، جس کی ثقافت، زبان، معیشت اور جغرافیہ پاکستان سے گہرا تعلق رکھتے ہیں۔ تقسیمِ ہند کے اصول کے مطابق ایسی ریاستوں کو پاکستان کے ساتھ الحاق کرنا تھا جہاں مسلمانوں کی اکثریت ہو، مگر بدقسمتی سے کشمیر کو اس کے جائز حق سے محروم کر دیا گیا۔
قائداعظم نے کشمیر کے معاملے پر کبھی لچک نہیں دکھائی۔ ان کا مؤقف واضح اور دوٹوک تھا کہ کشمیری عوام کو ان کا حقِ خودارادیت ہر حال میں ملنا چاہیے۔1947ء میں جب برصغیر تقسیم ہوا تو ریاستِ کشمیر میں مسلمانوں کی اکثریت تھی، لیکن وہاں ہندو مہاراجہ کی حکومت تھی۔ عوام کی خواہش کے برخلاف بھارت نے طاقت کے ذریعے کشمیر پر قبضہ کر لیا۔ اس قبضے کے نتیجے میں لاکھوں کشمیری ظلم و ستم، قتل و غارت اور انسانی حقوق کی پامالی کا شکار ہوئے۔یہ وہ وقت تھا جب قائداعظم نے کشمیریوں کی آواز بن کر عالمی سطح پر ان کے حق کی حمایت کی اور واضح کیا کہ کشمیر کا فیصلہ کشمیری عوام کی مرضی کے مطابق ہونا چاہیے۔
کشمیر کی اصل منزل آزادی ہے۔ کشمیری عوام کئی دہائیوں سے جدوجہد کر رہے ہیں تاکہ وہ اپنے مستقبل کا فیصلہ خود کر سکیں۔ ان کی منزل ظلم سے نجات، عزت کے ساتھ جینے کا حق اور اپنے مذہب و ثقافت کے مطابق زندگی گزارنا ہے۔ کشمیری عوام دل سے پاکستان کے ساتھ وابستہ ہیں۔ ان کے نعرے، قربانیاں اور جدوجہد اس بات کا ثبوت ہیں کہ وہ پاکستان کو اپنا فطری اور نظریاتی گھر سمجھتے ہیں۔پاکستان سے کشمیریوں کی وابستگی کشمیری عوام کی پاکستان سے وابستگی محض سیاسی نہیں بلکہ مذہبی، ثقافتی اور نظریاتی ہے۔ وہ پاکستان کو امید، تحفظ اور آزادی کی علامت سمجھتے ہیں۔ کشمیری نوجوان، بزرگ اور بچے سب اس بات پر یقین رکھتے ہیں کہ پاکستان ہی ان کی منزل ہے۔قائداعظم کا یہ خواب تھا کہ پاکستان مظلوم مسلمانوں کی پناہ گاہ بنے، اور کشمیری عوام اسی خواب کا تسلسل ہیں۔افواجِ پاکستان کشمیری عوام کے لیے تحفظ، حوصلے اور قربانی کی علامت ہیں۔ پاک فوج نے ہمیشہ ملکی سرحدوں کا دفاع کیا اور کشمیریوں کے حقِ خودارادیت کی اخلاقی اور سفارتی حمایت کی۔افواجِ پاکستان نے اپنی قربانیوں سے ثابت کیا ہے کہ وہ نہ صرف پاکستان بلکہ کشمیری عوام کی سلامتی کے لیے بھی ہر دم تیار ہیں۔ شہداء کی قربانیاں اس بات کا ثبوت ہیں کہ پاکستان کشمیریوں کو کبھی تنہا نہیں چھوڑے گا۔قائداعظم افواجِ پاکستان کو ایک مضبوط اور منظم فوج کے طور پر دیکھنا چاہتے تھے جو ملک کی خودمختاری کی محافظ ہو۔ انہوں نے فوج کو نظم، ایمان اور قربانی کا درس دیا۔ آج افواجِ پاکستان اسی نظریے پر عمل کرتے ہوئے ملک کی سلامتی اور کشمیر کے مسئلے پر مضبوط مؤقف کی نمائندگی کر رہی ہیں۔کشمیری عوام نے آزادی کی جدوجہد میں بے شمار قربانیاں دی ہیں۔ ہزاروں افراد شہید، زخمی اور لاپتہ ہو چکے ہیں، مگر ان کے حوصلے آج بھی بلند ہیں۔ ان کی یہ قربانیاں اس بات کی گواہ ہیں کہ آزادی کی خواہش کو دبایا نہیں جا سکتا۔قائداعظم کا نظریہ یہی تھا کہ ظلم زیادہ دیر قائم نہیں رہ سکتا، اور حق بالآخر غالب آتا ہے۔آج پاکستان اور کشمیر کے نوجوانوں کی ذمہ داری ہے کہ وہ قائداعظم کے افکار کو اپنائیں، اتحاد، ایمان اور نظم و ضبط کو اپنی زندگی کا حصہ بنائیں، اور کشمیر کے مسئلے کو پرامن، مہذب اور مؤثر انداز میں دنیا کے سامنے اجاگر کریں۔نوجوان ہی وہ قوت ہیں جو قائداعظم کے نامکمل مشن کو مکمل کر سکتے ہیں۔آخر میں یہ کہا جا سکتا ہے کہ قائداعظم محمد علی جناحؒ کا کشمیر کے بارے میں مؤقف واضح اور غیر متزلزل تھا۔ کشمیر کشمیریوں کی منزل ہے، اور پاکستان ان کی امیدوں کا مرکز۔ کشمیری عوام کا دل پاکستان کے ساتھ دھڑکتا ہے، اور افواجِ پاکستان ان کی سلامتی اور حوصلے کی علامت ہیں۔قائداعظم کا مشن ابھی مکمل نہیں ہوا، مگر کشمیریوں کی جدوجہد، پاکستان کی حمایت اور افواجِ پاکستان کی قربانیاں اس بات کی ضمانت ہیں کہ ایک دن کشمیر ضرور آزاد ہوگا۔
اللہ تعالیٰ پاکستان کو مضبوط اور کشمیری عوام کو آزادی نصیب فرمائے۔ آمین۔
٭٭٭٭٭٭٭




