بھارتیہ راشرٹیہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس)

تحریر:میر افسر امان
آر ایس ایس کی بنیاد ڈاکٹرکیشو بلی رام ہیڈ گوار نے ۷۲ ستمبر۷۲۹۱ء میں ناگپور مہاراشٹر میں رکھی۔۴۱۰۲ء تک اس کے ارکان کی تعداد پچاس سے ساٹھ لاکھ تک تھی۔ یہ دنیا کے مختلف ممالک میں ہندو سویم سیکوک سنگھ کے نام سے کام کرتی ہے۔ خطیر رقم بھی جمع کرتی ہے۔دہشت گردی کی وجہ سے اس پر انگریز دور میں پابندی لگی تھی۔آزادی کے بعد بھارت نے اس پر تین بار پابندی لگائی۔بھارت میں مسلمانوں کے خلاف دنگے فسادات کرانے اس کا کام ہے۔۷۲۹۱ء کے ناگپور میں فسادات میں اس کا اہم رول تھا۔۸۴۹۱ء میں اس کے ایک رکن نے مہاتما گاندھی کو قتل کیا۔۹۶۹۱ء احمد آباد کے فسادات،۱۷۹۱ء کو نیشری فسادات،۰۷۹۱ء کی بہار کے جمشید پور فرقہ ورانہ فسادات میں ملوث رہی ہے۔۶دسمبر ۲۹۹۱ء کو اس تنظیم کے ارکان نے بابری مسجد میں گھس کر اس کو منعدم کیا۔ اس کے علاوہ آر ایس یس کو فسادات میں ملوث ہونے پر مندرجہ ذیل تحقیقاتی رپوٹس میں ذمہ دار ٹھہرایا گیا۔ ۹۶۹۱ء کے احمد آباد فساد پر جگموہن رپورٹ۔۰۷۹۱ء میں پیوندھی فساد پر ڈی پی ماڈن رپورٹ۔۱۷۹۱ء کے نشیری فسادپر دتاپاتیل رپورٹ۔۹۷۹۱ء کے جمشید پور فسادپرجنشید نارائن رپورٹ۔۲۸۹۱ء کے کنیا کماری فساد پروینوگوپال رپورٹ۔ ۹۸۹۱ء کے بھاگل پور فساد رپورٹ۔اس کے علاوہ بھی بھارت میں دہشت گردانہ کاروائیوں میں بھی سنگھ پریوار تنظیمیں ملوث ہیں۔مثلاً مالیگام بم دھماکہ،حیدر آباد مکہ مسجدد دھماکہ، سمجھوتہ ایکپریس بم دھاکہ۔ یہ سب بم دھماکے مسلمانوں کو مارنے کے لیے کیے گئے۔ لگتاہے آرایس ایس یہودیوں کی صہیونیت او رجرمنی ہٹلر کی نازی طرز کی دہشت گرد تنظیم ہے۔ آر ایس ایس کٹر انتہا پسند،قوم پرست، متعصب ہندوؤں کی،ہٹلر سے بھی بڑھ کو قوم پرست، بلکہ یہودیوں سے بھی چندقدم آگے ایک نامی گرامی دہشت گرد تنظیم ہے۔ ایک دہشت تنظیم ہی نہیں ہے بلکہ اس نے پورے متعصب ہندو معاشرے میں انڈے بچے بھی دیے ہوئے ہیں۔ وہ انڈے بچے یہ ہیں۔سنگ پریوار(یعنی خاندان) ہیں۔نمبر۱۔وشنو ہندو پرشید۔نمبر۲۔بھاتیہ جنتا پارٹی۔(سیاسی وینگ)۔ نمبر۳۔سنگھ پریوار۔نمبر۴۔ون بندھو پرشید۔ نمبر۵۔ راشرٹیہ سیوک کمیٹی۔ نمبر۶۔سیوا بھارتی۔نمبر۷۔ اھکل بھارتیہ۔ نمبر۸۔بھارتیہ ودیارتھی پریشد۔(سنگھ پریوار کا اسٹونڈنٹس وینگ)۔نمبر۹۔ ونواہی کلیان آشرم۔ نمبر۰۱۔بھارتیہ مزدور سنگھ۔نمبر۔۱۱۔ وریا بھارتی۔ یہ تنظیمیں اپنی بساط کے مطابق مسلمانوں کو ہندو بنانے یا شیڈول کاسٹ قوم بن کے رہنے یا بھارت چھوڑ دینے کے ایجنڈے پر ۷۲۹۱ء سے کام کر رہی ہے۔ابھی مودی کے دور حکومت میں تو آر ایس ایس کے رہنما نے وقت بھی بتا دیا کہ فلاں سال تک مسلمانوں کو ہندو بنا لیا جائے گا یا پھر ان کو ملک سے نکال دیا جائے گا۔ اصل میں تو ہندوستان کی قدیم قوم دراوڑ تھی۔ جب آریہ نسل نے ہندوستان پر حملہ کیا تو ہندوستان کے اصل باشندوں کو ان کی زمنیوں سے بے دخل کر کے حاکم بن بیٹھے۔ ان ہی کی طرح مسلمان بھی ہندوستان پر حملہ آور ہوئے۔ بارا سو سال حکومت کی۔ مسلمان آریہ کی طرح ہندوستان کے قدیم باشندے بن گئے۔اب آر ایس ایس خود کو بھارت کا مستقل باشندہ تو مانتے ہیں مسلمانوں کو باہر آئے کہتے ہیں۔ جبکہ یہ خود بھی باہر سے آئے ہوئے ہیں۔ لہٰذا یہ رویہ غلط ہے۔ جو بھارت میں رہ رہا ہے۔ وہ بھارتی ہے چائے ہندو ہو یا مسلمان۔ اچھا، اگر یہ معاشرے تک بات رہتی تو پھر مسلمان معاشرے میں رہ کر اپنے بہترین اخلاق سے ہندوؤں کا مقابلہ کرتے رہتے۔مگر نرنیدرا مودی جو آر ایس ایس کا بنیادی رکن ہے، کہ پہلے گجرات کے وزیر اعظم کے دور مسلم دشمنی میں بڑا نام کمایا۔ ڈھائی ہزار مسلمانوں کو تہ تیغ کیا۔ مسلمانوں کو ان کے آرام دہ گھروں سے نکال کر مضافاتی علاقوں میں دھکیل دیا۔ جہاں پر پانی، بجلی، صحت، سوریج کا کوئی نظام نہ تھا۔نہ ملنے کے امکانا ت تھے۔ جیسا آریہ نے دراوڑوں کو ہندوستان کے دور دراز جگہوں پر دکھیل دیا تھا۔ مودی کے ان مظالم کی وجہ سے امریکہ میں داخلہ بند کر دیا تھا۔ جب شیطان مودی بھارت کا وزیر اعظم بنا ہے تو پورے بھارت کے مسلمانوں پر ظلم و ستم ڈھا رہاہے۔ اپنے ساتھ آر ایس ایس کے لوگ لگائے ہوئے ہیں۔جو ان مظالم میں ہٹلر صفت مودی کی مدد کر رہے ہیں۔ اتنے مظالم کہ شاید شیطان بھی مود ی سے پناہ سے مانگتا ہو گا۔ مودی جب الیکشن کا زمانہ آتا ہے الیکشن جیتنا ہوتا ہے تو اپنے ملک میں خود ان تنظیموں میں سے کسی ایک سے دہشت گردی کرواتا ہے۔ اس کے بعد اس دہشت گردی کا الزام پاکستان پر لگا دیتاہے۔ پھر پاکستان کو دھمکیاں دینا شروع کرتا ہے کہ پاکستان کے اندر گھس اس دہشت گردی کا بدلہ لوں گا۔اس پر راقم نے ایک مضمون لکھا تھا کہ”کوا چلا ہنس کی چال اپنے بھی بھول گیا“ بھارتی عوام کو بتانا تھا کہ آپ کادہشت گرد وزیراعظم مودی، نیو ورلڈ آڈروالے”امریکہ“ کے نقش قوم پر چل کو دنیا میں اپنی عوام کو بدنام کروا رہا ہے۔ امریکہ نے یہودیوں سے مل کر نائن الیون کا دہشت گردی کا واقعہ خود کرایا۔ پھراس لا الزام مسلمانوں،خاص شیخ اسامہ بن لادنؒ پر لگا افغانستان کو تورا بورا بنا دیا۔یہودیوں سے مل کر الیکٹرونک میڈیا سے مسلمانوں کر دہشت گرد انتہا پسند،خونخوار نہ جانے کون کون سے جھوٹے القابات سے جوڑ دیا۔بھارت بھی امریکہ کے نقش قدم پر چل کو بھارت میں خود دہشت گردی کراتا ہے۔ پاکستان پر الزام لگا کر بھارت کے مسلمانوں کے خلاف ہندوؤں کو اُکساتا ہے۔ تعصب کی بنیاد پر ووٹ حاصل کرکے بھارت میں تیسری بار وزیر اعظم بنا ہے۔ دہشت گرد مودی بھارتی عوام کو کو دھوکہ دے سکتا ہے مگربین القوامی طور پر جھوٹا ثابت ہوتا رہتا ہے۔ جب بھی پاکستان پر حملہ کرتا ہے منہ کی کھاتا ہے۔بالاکوٹ حملہ کیا۔ کہا ۰۵۲ دہشت گرد مار دیے۔جب دنیا اور پاکستان کے صحافیوں کو بالا کوٹ دکھایا گیا تورپورٹ سامنے آئی کی سب جھوٹ ہے۔ صرف کچھ درخت گرے ہوئے تھے اور ایک کوا مرا پڑا تھا۔پاکستان نے بھارت میں گھس کر حملہ کر کے بدلہ لے لیا۔ دوجہاز تباہ کر دیے۔ ابھی نندھن پائلٹ کو گرفتار کیا۔کشمیرپہلگام میں دہشت گردی کرا کے پاکستان پر رات کی تاریکی میں حملہ کیا۔ آپریشن”سندور“ کے تازہ حملے میں بھی مودی نے مساجد اوردینی مدارس پر حملہ کیا۔کئی نہتے پاکستانی شہید ہوئے۔پاکستان نے صبح سویرے”بنیان مرصوص، معرکہ حق“ آپریشن دن کی روشنی میں حملہ کیا۔ بھارت کے چھ جہاز جس میں فرانس کے دو رافیل جہاز شامل ہیں تباہ کیے۔ بھارت کے سندور کو تندور بنا دیا۔ پورے بھارت میں دفاعی اڈوں کو اُڑا دیا۔ بھارت نے اپنی مذید تباہی سے بچنے کے لیے امریکی صدر ٹرمپ کو منت سماجت کر کے جنگ بند کروائی۔مگر مودی اپنی عوام سے جھوٹ بولتا رہا کہ پاکستان کو شکست دی ہے۔ بھارت کے سیکولر آئین کے خلاف یک طرفہ ہندواتو کو بھارت میں راج کر کے بھارت کاجمہوری چہرا مسخ کیا جارہا ہے۔ دہشت گردمودی اور اس کی دہشت گرد تنظیم آرایس ایس بھارت کو تباہی تک پہنچا کے رہیں گے۔