مظفرآباد

اساتذہ کا اپ گریڈیشن کے حکومتی فیصلے پر وزیراعظم سے اظہار تشکر

مظفرآباد(خبر نگار خصوصی)اساتذہ کے گریڈز میں تاریخی اپ گریڈیشن،اساتذہ تنظیموں کا وزیراعظم آزاد کشمیر، وزیرِ تعلیم اور محکمہ فنانس کو زبردست خراجِ تحسین گزشتہ روز مرکزی ایوانِ صحافت مظفرآباد میں ایک پُرہجوم اور پُراثر پریس کانفرنس کا انعقاد کیا گیا، جس میں آزاد کشمیر بھر کی اساتذہ تنظیموں کے نمائندگان نے ابتدائی اساتذہ کے گریڈز میں اپ گریڈیشن کے تاریخی فیصلے پر وزیراعظم آزاد جموں و کشمیر چوہدری انوارالحق، وزیرِ تعلیم دیوان علی خان چغتائی، وزیر برائے ہائر ایجوکیشن ملک ظفر محمود، سیکرٹری تعلیم، سیکرٹری فنانس اور دیگر متعلقہ حکام کو خراجِ تحسین پیش کیا۔پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سید طاہر حسین شاہ (مرکزی صدارتی امیدوار جوائنٹ قلم الائنس) نے کہا کہ حکومتِ آزاد کشمیر نے اساتذہ کی دہائیوں پر محیط جدوجہد کو سنا اور اُن کی عزتِ نفس کے مطابق فیصلہ صادر کیا۔ اُنہوں نے کہا کہ اساتذہ کے گریڈز کو BPS-09، BPS-11 اور BPS-12 سے بڑھا کر BPS-14 کرنا نہ صرف ایک انتظامی اصلاح ہے بلکہ یہ اس پیشے کے وقار، عزم اور کردار کا سرکاری اعتراف بھی ہے۔اس موقع پر خالد سلیریا، راجہ اصم شمیم، راجہ خاور رفیق، راجہ محمد ریاض یوسف، زاہد احمد عثمانی، طلعت رشید، عابد خالد مغل، سید جعفر حسین نقوی، میاں محبوب الرحمن اور حفیظ الرحمن چغتائی سمیت دیگر رہنماؤں نے مشترکہ طور پر کہا کہ یہ فیصلہ تعلیمی ترقی اور تدریسی استحکام کی بنیاد رکھے گا۔ انہوں نے کہا کہ معلم وہ روشنی ہے جس کے فیض سے معاشرہ علم و شعور کی راہوں پر گامزن ہوتا ہے، اور آج جب اس کے مقام کو عملی طور پر تسلیم کیا گیا ہے تو یہ پورے تعلیمی نظام کے لیے ایک نئے دور کا آغاز ہے۔مقررین نے کہا کہ اس فیصلے سے اساتذہ میں پائی جانے والی مایوسی اور بے چینی کا خاتمہ ہوگا، اور وہ پہلے سے زیادہ جذبے، خلوص اور وقار کے ساتھ اپنی تدریسی ذمہ داریاں سرانجام دے سکیں گے۔ اُنہوں نے کہا کہ یہ وہی اساتذہ ہیں جن کی تربیت یافتہ نسل آج ریاست کے اعلیٰ انتظامی اور سیاسی مناصب پر فائز ہے — یہی معلمین دراصل قوم کے معمار اور نظامِ ریاست کے اصل ستون ہیں۔کانفرنس کے آخر میں ایک متفقہ قرارداد کے ذریعے وزیراعظم، وزیرِ تعلیم اور محکمہ فنانس کے افسرانِ بالا کے لیے شکریے اور تحسین کے جذبات کا اظہار کیا گیا۔ مقررین نے کہا کہ حکومت کے اس قدم سے نہ صرف تعلیم دوست پالیسیوں کو تقویت ملی ہے بلکہ آنے والی نسلوں کے مستقبل میں بھی اُمید کی ایک نئی روشنی پیدا ہوئی ہے۔

Related Articles

Back to top button