طلباء کامیرپور تعلیمی بورڈ نتائج کیخلاف احتجاج‘جامعہ کشمیر میں فیسوں میں اضافے پرہڑتال‘ کلاسز بند

مظفرآباد(خبرنگارخصوصی)ریاستی دارلحکومت مظفرآباد میں انٹرمیڈیٹ طلبہ نے میرپور تعلیمی بورڈ کے حالیہ نتائج کے خلاف شدید احتجاج کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ مظفرآباد میں فوری طور پر علیحدہ مظفرآباد تعلیمی بورڈ قائم کیا جائے تاکہ مقامی طلبہ کو شفاف اور قابلِ اعتماد امتحانی نظام فراہم ہو۔ طلبہ نے الزام لگایا کہ میرپور بورڈ کی ناقص پالیسیوں، غیر تربیت یافتہ عملے اور ناکام ای مارکنگسسٹم نے پورے تعلیمی ڈھانچے کو بحران سے دوچار کر دیا ہے۔ ان کے مطابق میرپور بورڈ نے کمپیوٹرائزڈ مارکنگ کے نام پر جو تجربہ کیا، وہ شفافیت کے بجائے بداعتمادی کو فروغ دے رہا ہے۔ احتجاجی طلبہ نے کہا کہ“ای مارکنگ”دراصل“ای مِس مارکنگ”بن چکی ہے جس نے ذہین طلبہ کی محنت کو ضائع کر کے ان کے مستقبل پر سوالیہ نشان لگا دیا ہے۔دارالحکومت کے مرکزی مقام برہان وانی چوک میں ہونے والے احتجاج میں سینکڑوں طلبہ شریک ہوئے، جنہوں نے ہاتھوں میں بینرز اور پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن پر لکھا تھا:“شفافیت نہیں، ناانصافی بند کرو!”،“ای مارکنگ نہیں، مائی مارکنگ واپس لاؤ!”اور سب سے نمایاں نعرہ“مظفرآباد بورڈ ہمارا حق ہے!”۔ احتجاج کے دوران طلبہ نے شدید نعرے بازی کی اور میرپور بورڈ کے نتائج کو مسترد کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ امتحانی کاپیاں دوبارہ چیک کی جائیں۔ انہوں نے خبردار کیا کہ اگر ان کے مطالبات تسلیم نہ کیے گئے تو احتجاج کا دائرہ کار پورے آزاد کشمیر تک پھیلا دیا جائے گا۔طلبہ نے دعویٰ کیا کہ میرپور بورڈ کی جانب سے متعارف کرایا گیا ای مارکنگ سسٹم تکنیکی طور پر ناکام ہو چکا ہے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ بورڈ کے پاس نہ تو وہ مہارت ہے، نہ ہی وہ انفراسٹرکچر جس کے ذریعے جدید کمپیوٹرائزڈ مارکنگ مؤثر طور پر کی جا سکے۔



