نان بائیوں نے سرکاری نرخنامہ مسترد، روٹی کی قیمت میں از خود اضافہ کر دیا، شہریوں کا شدید ردعمل

مظفرآباد(رپورٹ: جہانگیر حسین اعوان) شہر اقتدار میں نان بائیو ں نے اپنی انتظامیہ، حکومت قائم کرلی پرائس کنٹرول کو رام کرتے ہوئے نان اور روٹی کی قیمت میں اضافہ کرا دیا۔ جبکہ باقر خانی کی قیمت 30روپے مقرر فروخٹ 35روپے کر رہے ہیں جبکہ وزن سو گرام کے بجائے 75گرام دیا جارہا ہے عام غریب شہری 20روپے کی کم وزن روٹی 3کے بجائے 5کھانے پر مجبور غریب مزور محنت کشون نے پرائس کنٹرول کمیٹی کی طرف سے روٹی نان کی قیمت میں اضافے کو مستر د کرتے ہوئے سوال کیا ہے کہ جب آٹے میدے کی قیمت کم ہوئی ہے تو روٹی، نان، باقر خانی کی قیمت کم کیوں نہیں کی جاتی اب روٹی کی قیمت میں اضافہ کرکے ہمیں اس نعمت سے محروم کردیا گیا ہے پہلے دن میں دو بار کھانا کھاتے تھے اب صرف ایک بار کھانے پر مجبور ہیں دارالحکومت میں زیادہ تعداد سرکاری ملازمین اور مزدروں کی ہے جو کرایوں پررہائش پذیر ہیں اور ہوٹلوں سے کھانا کھاتے ہیں ان کیے جیب پر بھی مزید بوجھ بڑھا دیا گیا ہے محاسب نیوز سروے کے دوران سابق صد ر سبزی فروٹ منڈی عبدالحمیدسپر اعوان، مبشر فاروقی، خواجہ محسن،سید صغیر گیلانی، محمد منیر، طارق بٹ، حاجی حبیب، سید تنویر گیلانی، اورنگزیب احمد، عماد خان، حافظ نعمان، محمد شاہنواز، محمد امین ناز، ہارون قریشی نے کہا کہ ضلعی انتظامیہ پرائس کنٹرول کمیٹی نے نان بائیوں کے ساتھ ملکر روٹی کی قیمت 20روپے کر کے ظلم کرکیا ہے جبکہ نان بائیوں نے باقر خانی کی قیمت 30سے 35روپے کر دی ہے وزن 60،65،70،75گرام ہے جن کو کوئی پوچھنے والا نہیں ہے نا ن بائیوں سے سب باقر خانی کی قیمت میں اضافے بارے پوچھا جائے تو جواب دیتے ہیں یہ عیاشی والا ایٹم ہے جس نے کھانا ہے کھائے ایسے نان بائیوں کو قانون کے کٹہرے میں لایا جائے اور ان نان بائیوں کو روٹی باقر خانی، نان کا وزن 100گرام رکھنے کا سختی سے پابند بنایاجائے خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف قانون کے تحت کارروائی کرتے ہوئے دکان کو سیل کیا جائے جب تک کسی نان بائی کے خلاف کارروائی نہیں ہو گی عام غریب ان کے ہاتھوں پستا رہے گا۔ عام غریب کے منہ سے روٹی کا نوالہ چھیننے والوں کو قانون کے تحت جواب دہ ہونے کا پابند کیا جائے باقر خانی کی قیمت 30روپے پر عملدرآمد کیا جائے




