مسئلہ کشمیر پاکستان کی سلامتی اور دفاع سے جڑا ہوا ہے، سرادر عتیق

مظفرآباد (محاسبنیوز)آل جموں وکشمیرمسلم کانفرنس کے زیراہتمام ”کشمیربنے گا پاکستان” کے عنوان سے شانداراورکامیاب ورکرکنونشن۔مسلم کانفرنس نے آزادکشمیربھرمیں ورکرکنونشزکاسلسلہ شروع کیاہے۔ڈڈیال کے بعدبھمبرمیں ورکرکنونشن منعقدکیاگیا جس کے مہمان خصوصی صدرمسلم کانفرنس اورسابق وزیراعظم آزادکشمیرسردارعتیق احمدخان تھ۔ سردارعتیق احمد خان نے ورکرکنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مسلم کانفرنس مسئلہ کشمیر کو پاکستان کے مفادات اور جنوبی ایشیا کے مستقبل کے نقطہ نظر سے دیکھتی ہے۔مسلم کانفرنس مسئلہ کشمیر کو پاکستان کے مفادات اور جنوبی ایشیا کے مستقبل کے نقطہ نظر سے دیکھتی ہے۔ مسئلہ کشمیر پاکستان کے دفاع اور سلامتی سے جڑا ہوا مسئلہ ہے۔پاکستان کے دفاع اور سلامتی پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جاسکتا۔ جموں و کشمیر کے عوام خوش قسمت ہیں کہ قدرت ان سے 25کروڑ اہل پاکستان کی حفاظت کا کام لے رہی ہے۔ مسئلہ کشمیر کے پرامن مذاکراتی حل کے بغیر جنوبی ایشیا کے مستقبل کو محفوظ نہیں کیا جاسکتا۔ خودمختار کشمیر کا نظریہ آزادی ہند کے اصولوں سے متصادم ہے۔ کشمیر کے کسی ایک حصے کی خودمختاری تقسیم ہند کے اصولوں سے انحراف ہے۔ خود مختاری کا منصوبہ آزادی ہند کے اصولوں کی نفی ہے۔قیام پاکستان کے ساتھ ہی تقسیم کشمیر کی سازشوں کا آغاز کردیا گیا۔ مشرقی پاکستان کے بنگلہ دیش بننے کے بعد تقسیم کشمیر کی کاوشوں میں اضافہ ہوا۔ تقسیم کشمیر کا اصل منصوبہ ہندوستان کی جانب سے پاکستان کو کمزور کرنے کی سازش ہے۔ شملہ معاہدے سے مسئلہ کشمیر کو ناقابل تلافی نقصان پہنچا۔ شملہ معاہدے سے بین الاقوامی مسئلہ دوطرفہ مسئلہ بن گیا۔ذوالفقار علی بھٹو کے اسرار کے باوجود مجاہد اول نے شملہ معاہدے میں ساتھ جانے سے انکار کیا۔ آپریشن بنیان مرصوص کی کامیابی سے دنیا بھر میں پاکستان کا وقار بلند ہوا۔معرکہ حق میں کامیابی کے بعد پوری دنیا میں مسلح افواج پاکستان کو قدر کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے۔ اس کی واضح مثال پاک سعودی دفاعی معاہدہ ہے۔بنگلہ دیش سیمت دنیا کے مختلف ممالک بھی آنے والے وقتوں میں پاکستان کے ساتھ دفاعی معاہدے کریں گے۔جنوبی ایشیا میں پیدا ہونے والے ہر خطرے کا موثر علاج پاکستان کا مضبوط دفاع ہے۔ مسلح افواج پاکستان جنوبی ایشیا میں پیدا ہونے والے خطرات کا موثر علاج ہے۔




