GBمیں تعلیمی انقلاب کا آغاز،محکمہ تعلیم کا 32 نکاتی اصلاحی منصوبہ نافذ
مربوط 32 نکاتی اصلاحی منصوبہ تشکیل دیا ہے جس پر فوری طور پر عملدرآمد شروع کر دیا گیا ہے

گلگت(محاسب نیوز)محکمہ تعلیم گلگت بلتستان نے تعلیمی نظام میں بہتری اور تدریسی معیار کو بلند کرنے کے لیے ایک جامع اور مربوط 32 نکاتی اصلاحی منصوبہ تشکیل دیا ہے جس پر فوری طور پر عملدرآمد شروع کر دیا گیا ہے اس اہم اقدام کا فیصلہ ڈائریکٹر جنرل اسکولز ایجوکیشن گلگت بلتستان فیض اللہ خان لون کی سربراہی میں منعقدہ ایک اعلیٰ سطحی کوآرڈینیشن میٹنگ میں کیا گیا، جس میں ڈویژنل ڈائریکٹرز ڈپٹی ڈائریکٹرز اور ڈسٹرکٹ انسپکٹرز آف اسکولز نے شرکت کی۔اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ اب تمام اساتذہ پرائمری مڈل ہائی اور ہائر سیکنڈری سطح پر اپنی کلاسز کے لیے باقاعدہ اور مکمل لیسن پلان تیار کریں گے ہر استاد کو کلاس میں داخل ہونے سے پہلے متعلقہ موضوع کا تدریسی مواد اہم نکات اور سیکھنے کے نتائج (لرننگ آؤٹ کمز) ساتھ لانا ہوگا لیسن پلان کے بغیر تدریسی عمل آگے نہیں بڑھے گاڈائریکٹر جنرل اسکولز فیض اللہ خان لون نے واضح کیا کہ لیسن پلان کو محکمہ تعلیم کی اولین ترجیح قرار دے دیا گیا ہے اور اس پر سختی سے عملدرآمد کیا جائے گا اس فیصلے کا مقصد صرف پڑھانے کا انداز بدلنا نہیں بلکہ ایک جدید معیاری اور مؤثر تدریسی ماحول قائم کرنا ہے جہاں ہر طالبعلم کو بہتر سیکھنے کے مواقع میسر آئیں۔اجلاس کے شرکاء نے اس فیصلے کی مکمل تائید کرتے ہوئے یقین دلایا کہ وہ اس اصلاحاتی پلان پر اسکول کی سطح پر سختی سے عملدرآمد کو یقینی بنائیں گے اور اس کی باقاعدہ نگرانی کریں گے۔فیض اللہ خان لون نے کہا کہ یہ 32 نکاتی منصوبہ نہ صرف طلبہ کے تعلیمی نتائج کو بہتر بنائے گا بلکہ اساتذہ کی پیشہ ورانہ صلاحیتوں میں بھی نمایاں اضافہ کرے گا یہ اقدامات گلگت بلتستان میں تعلیم کو ایک مضبوط اور پائیدار بنیاد فراہم کریں گے۔اجلاس کے اختتام پر شریک تمام افسران نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ وہ اس منصوبے کو کامیابی سے ہمکنار کریں گے اور تعلیم کو گلگت بلتستان کی ترقی کا مضبوط ستون بنائیں گے۔یہ صرف ایک اصلاحی پلان نہیں بلکہ ایک نئے تعلیمی دور کا آغاز ہے جو ہر طالبعلم کے روشن مستقبل کی نوید ہے۔