مظفرآباد

آزادکشمیر میں سیاسی بحران سنگین، وزراء، بیوروکریسی کے دفاتر ویران

مظفرآباد(محاسب نیوز)آزادجموں وکشمیر کا سیاسی بحران مزیدسنگین، پیپلزپارٹی کے وزراء نے دفاتر آنا چھوڑ دیا، مہاجرین نشستوں پر منتخب ممبران اسمبلی و وزراء کے دفاتر خالی کروا لیے گئے، عملہ سروسز میں واپس، استعفوں کے علاوہ کوئی آپشن نہیں بچا، پیپلزپارٹی کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی 19اکتوبر کو کراچی میں آزادجموں و کشمیر کے حوالے سے بڑا فیصلہ کریگی، جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی کے ساتھ طے پانے والے معاہدہ پر عملدرآمد کرتے ہوئے مہاجروزراء کو استعفے دینے کیلئے کہا گیا تھا مگر مہاجر وزراء کے انکار پر حکومت نے مہاجر وزراء کے دفاتر خالی کروا لیے اور عملہ واپس لے لیا، جس کے بعدمہاجر وزراء کے پاس کابینہ میں موجود رہنے کا جواز باقی نہیں بچا، ادھر پاکستان پیپلزپارٹی سے تعلق رکھنے والے وزراء حکومت نے دفاتر آنا چھوڑ دیا جب کہ مسلم لیگ (ن) سے تعلق رکھنے والے پانچ میں سے چار وزراء غائب ہیں، صرف کرنل وقار نور فرائض سرانجام دے رہے ہیں، جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی کے گزشتہ روز ہونے والے اجلاس میں وفاقی وزراء کے ساتھ طے پانے والے معاہدہ پر عملدرآمد کے حوالے سے صورتحال کا جائزہ لیا گیا ہے اور مختلف کمیٹیاں تشکیل دیدی گئی ہیں، ایڈوائزری کمیٹی کا معاملہ کچھ دن کیلئے موخر کیا گیا ہے، ذرائع کے مطابق 21 اکتوبر کو وفاقی وزارت اُمور کشمیر کے زیر اہتمام جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی کے ساتھ پہلی باضابطہ ملاقات کا امکان ہے، جب کہ پاکستان پیپلزپارٹی آزاد جموں وکشمیر نے صدر آصف علی زرداری سے درخواست کی ہے کہ انہیں حکومت سے باہر نکلنے کی اجازت دی جائے یا اپنی حکومت بنانے کی اجازت دی جائے۔ انوارالحق کے ساتھ مزید نہیں چل سکتے، چنانچہ پاکستان پیپلزپارٹی 19 اکتوبر کو کراچی اجلاس میں سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی سے آزادجموں و کشمیر کے حوالے سے بڑا فیصلہ کر سکتی ہے، بدلتی ہوئی صورتحال کے پیش نظر آزادجموں وکشمیر کا دارالحکومت مکمل ویران ہو گیا ہے،وزیراعظم چوہدری انوارالحق بھی جمعرات کی رات اسلام آباد رروانہ ہو گئے ہیں، مظفرآباد میں فاروڈ بلاک سے تعلق رکھنے والے اکا دکا وزراء موجود ہیں جب کہ مخصوص نشستوں پر منتخب ہو کر کابینہ کا حصہ بننے والے اراکین بھی غیر یقینی صورتحال سے دوچار ہیں، انہیں بھی مستعفی ہونے کیلئے کہہ دیا گیا ہے، ذرائع کے مطابق آزادجموں و کشمیر کا سیاسی بحران، انتظامی اور آئینی کشمکش سے دوچار ہے، وزیراعظم چوہدری انوارالحق اکیلے رہ گئے ہیں، وزیراعظم کے ساتھ فقط چار وزراء باقی رہ گئے ہیں، بیرسٹر سلطان محمود گروپ بھی گزشتہ کئی روز سے دفاتر سے غائب ہے، وزراء کے دفاتر ویران، عملہ غیر حاضر ہونے کی وجہ سے نیو چھتر سیکرٹریٹ میں عوامی آمدورفت بھی محدود ہو کر رہ گئی ہے۔منظر نامے پر پیدا شدہ صورتحال سے عیاں ہے کہ آئندہ ہفتے تک آزادجموں و کشمیر میں صورتحال نیا رخ اختیار کرنے جا رہی ہے۔جس میں حکومت کی تبدیلی کا قومی امکان ہے۔

Related Articles

Back to top button