
فیلڈ مارشل سید عاصم منیر نے کہا ہے کہ معرقہ حق میں افواج پاکستان نے دشمن کو شکست دے کر قوم کا نیا اعتماد دیا، ہم اس مقدس سرزمین کا ایک انچ بھی دشمن کے حوالے نہیں ہونے دیں گے، معرکہ حق کی طرح پڑوسی کی ہر ریاستی پراکسی کو خاک میں ملا دیا جائے گا۔
پاکستان ملٹری اکیڈمی (پی ایم اے) کاکول میں 152ویں لانگ کورس کی شاندار پاسنگ آؤٹ پریڈ منعقد ہوئی جس کے مہمانِ خصوصی فیلڈ مارشل سید عاصم منیر تھے۔ تقریب میں 37ویں ٹیکنیکل گریجویٹ کورس، 71ویں انٹیگریٹڈ کور، اور 26ویں لیڈی کیڈٹ کورس کے کیڈٹس نے شرکت کی۔ قطر، مالی، سری لنکا، نائجیریا، بنگلہ دیش، عراق، مالدیپ، یمن اور فلسطین سمیت دوست ممالک کے 40 غیر ملکی کیڈٹس نے بھی تربیت مکمل کی۔
پریڈ کے آغاز پر فیلڈ مارشل سید عاصم منیر نے پریڈ کا معائنہ کیا اور کیڈٹس کی جانب سے سلامی قبول کی۔ تقریب میں پاک فوج کے سینئر افسران، غیر ملکی سفارتکاروں، عسکری اتاشیوں اور اہم شخصیات کی بڑی تعداد موجود تھی۔ اس موقع پر بابر کمپنی کو قائداعظم ایوارڈ سے نوازا گیا جبکہ نمایاں کارکردگی دکھانے والے کیڈٹس میں انعامات بھی تقسیم کیے گئے۔
اپنے خطاب میں فیلڈ مارشل سید عاصم منیر نے کہا کہ آپریشن بنیانِ مرصوص میں پاک فوج نے اپنی عسکری صلاحیتوں کا لوہا منوایا اور ”معرکۂ حق“ میں خود سے کئی گنا بڑے دشمن کو شکست دے کر قوم کو نیا اعتماد دیا۔ انہوں نے کہا کہ اللہ تعالیٰ کی مدد اور قوم کی حمایت سے پاکستان نے سرحدوں کے دفاع میں عظیم کامیابی حاصل کی۔
فیلڈ مارشل نے کہا کہ آپریشن ”معرکۂ حق“ کے دوران پاک فضائیہ نے دشمن کے رافیل طیارے مار گرائے، اس کے متعدد بیسز اور ایس-400 میزائل سسٹمز کو نشانہ بنایا، اور پاکستان نے ملٹی ڈومین وارفیئر کی صلاحیتوں کا بھرپور مظاہرہ کیا۔ ان کے مطابق یہ فتح اس بات کا ثبوت ہے کہ پاکستانی قوم فولادی دیوار کی مانند متحد ہے اور کسی جارحیت کے سامنے سر نہیں جھکائے گی۔
سید عاصم منیر کا کہنا تھا دشمن کو پہنچائے جانے والےفوجی و اقتصادی نقصانات بھارت کی توقعات سےکہیں زیادہ بڑھ کر ہوں گے، بھارتی فوجی قیادت کو خبردار کرتا ہوں نیوکلیئر انوائرمنٹ میں دونوں ممالک میں جنگ کے لیے گنجائش نہیں، پاکستان کے ساتھ بنیادی مسائل کوبین الاقوامی اصولوں کے مطابق برابری اور باہمی احترام کی بنیاد پر حل کریں۔
انہوں نے واضح کیا کہ بھارت کی جانب سے بے بنیاد الزامات کے باوجود پاکستان نے نہ صرف جنگی میدان میں کامیابی حاصل کی بلکہ عالمی برادری سے بھی داد وصول کی۔ ان کا کہنا تھا کہ ”ہم اپنے دشمن کو خبردار کرتے ہیں کہ نیوکلیئر ماحول میں جنگ کی کوئی گنجائش نہیں، اور اگر کسی نے جارحیت کی تو جواب توقعات سے کہیں زیادہ سخت ہوگا۔“
فیلڈ مارشل سید عاصم منیر نے کہا کہ پاکستان اپنے دفاعی نظریے ”کریڈیبل ڈیٹرنس“ پر قائم ہے جو مکمل تیاری اور وسیع صلاحیتوں پر مبنی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت ریاستی سرپرستی میں دہشت گردی اور ”فتنہ الہند“ کو بطور پراکسی استعمال کر رہا ہے، تاہم پاکستان ان تمام چیلنجز کا ڈٹ کر مقابلہ کرے گا۔
انہوں نے افغان حکومت پر زور دیا کہ وہ ان دہشت گرد گروہوں پر لگام ڈالے جو افغان سرزمین کو پاکستان کے خلاف استعمال کر رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کے قانون نافذ کرنے والے ادارے اور بہادر عوام اس لعنت کو بھی شکست دیں گے۔
کشمیر کے حوالے سے فیلڈ مارشل عاصم منیر نے کہا کہ ”بھارت کی ریاستی دہشت گردی اور مظالم کا خاتمہ ہونا چاہیے، کشمیری عوام کب تک ظلم اور محرومی کا شکار رہیں گے۔“ انہوں نے یقین دلایا کہ پاکستان اقوامِ متحدہ کی قراردادوں کے مطابق کشمیری عوام کی سیاسی، سفارتی اور اخلاقی حمایت جاری رکھے گا۔
غزہ کی صورتحال پر اظہارِ خیال کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ دنیا نے بالآخر فلسطینیوں پر ہونے والی اسرائیلی جارحیت، نسل کشی اور جبری بے دخلی کا نوٹس لیا ہے۔ پاکستان نے سفارتی میدان میں اہم کردار ادا کیا جس کے نتیجے میں غزہ میں امن معاہدے کی راہ ہموار ہوئی۔
عالمی تعلقات کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ پاکستان خطے میں ایک ”ریجنل سٹیبلائزر“ کے طور پر ابھرا ہے۔ سعودی عرب کے ساتھ تاریخی دفاعی معاہدہ، ایران کے ساتھ مذاکراتی عمل، مسلم ممالک سے بڑھتے ہوئے روابط، چین کے ساتھ اسٹریٹجک شراکت داری اور امریکہ کے ساتھ تعلقات کی بحالی پاکستان کی کامیاب سفارتکاری کا ثبوت ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ”پاکستان کے عوام اور مسلح افواج کے لیے یہ اعزاز ہے کہ وہ حرمین شریفین کے دفاع کے لیے اپنی خدمات پیش کر سکیں۔“
خطاب کے اختتام پر فیلڈ مارشل سید عاصم منیر نے کہا کہ ”اللہ کے فضل سے ہم اپنی پاک سرزمین کا ایک انچ بھی دشمن کے حوالے نہیں کریں گے۔ دشمن پاکستان کی مسلح افواج اور عوام کے درمیان دوریاں پیدا کرنا چاہتا ہے مگر ہم متحد ہیں۔“
انہوں نے قوم، شہداء، غازیوں، علمائے کرام، سائنسدانوں، میڈیا، بیوروکریسی اور تعلیمی شعبے کے افراد کو خراجِ تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ ”آپ سب اس قوم کے حقیقی محافظ ہیں، اور میں یقین دلاتا ہوں کہ پاکستان ہمیشہ امن، ترقی اور عزت کے ساتھ سر اٹھا کر جیتے گا۔“