یونیورسٹی واقعہ، وزیراعظم کی سخت کارروائی کی ہدایت

مظفرآباد (محاسب نیوز‘پی آئی ڈی) وزیر اعظم آزاد حکومت ریاست جموں و کشمیر چوہدری انوار الحق کی زیر صدارت آج مظفرآباد میں امن و امان کے حوالے سے اعلی سطح اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں موسٹ سینئر وزیر و وزیر داخلہ کرنل ریٹائرڈ وقار احمد نور، وزیر مواصلات و تعمیرات عامہ چوہدری اظہر صادق، وزیر صحت نثار انصر ابدالی، انسپکٹر جنرل پولیس رانا عبدالجبار، کمشنر مظفرآباد ڈویژن چوہدری گفتار احمد اور ڈی آئی جی مظفرآباد ریجن یاسین قریشی نے شرکت کی۔ اجلاس میں وزیر اعظم کو کل آزاد جموں و کشمیر یونیورسٹی میں پیش آنے والے واقعے کے بارے میں کمشنر مظفرآباد نے تفصیلی بریفنگ دی۔ وزیر اعظم نے کہا کہ امن و امان کو برقرار رکھنے کے لیے کسی بھی قسم کی غفلت برداشت نہیں کی جائے گی۔ انہوں نے ہدایت کی کہ یونیورسٹی میں پیش آنے والے واقعہ میں ملوث عناصر کے خلاف قانون کے مطابق سخت کارروائی عمل میں لائی جائے اور انہیں قانون کے کٹہرے میں لایا جائے۔مزید تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم آزاد حکومت ریاست جموں وکشمیر چوہدری انوارالحق کی زیر صدارت آزاد جموں وکشمیر کے میڈیکل کالجز کی گورننگ باڈی کا اجلاس۔ وزیراعظم چوہدری انوارالحق نے گورننگ باڈی کی جانب سے میڈیکل کالجز کی فیسیں بڑھانے کا مطالبہ مسترد کر دیا۔ گورننگ باڈی کے اجلاس میں آزادکشمیر کے تینوں میڈیکل کالجز کے بجٹ کی منظوری دی گئی۔ اجلاس میں وزیر صحت نثار انصر ابدالی، سردار میر اکبر خان، چوہدری اظہر صادق، سپیشل سیکرٹری صحت سمیت میڈیکل کالجز کے پرنسپل صاحبان نے شرکت کی جبکہ یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز لاہور کے وائس چانسلر اور سیکرٹری صحت بذریعہ ویڈیو لنک اجلاس میں شریک ہوئے۔ وزیر اعظم آزادکشمیر نے ہدایت کی کہ میڈیکل کالجز کی جائنٹ ایڈمیشن کمیٹی کے اکاؤنٹس کی دس سال کی سکروٹنی کر کے ایک ماہ میں رپورٹ پیش کی جائے۔ وزیراعظم نے گورننگ باڈی کی جانب سے میڈیکل کالجز کی فیسوں میں اضافے کے مطالبے کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ میڈیکل طلبہ کی فیسوں میں کوئی اضافہ نہیں کیا جائے گا۔ وزیراعظم نے آزاد جموں کشمیر میڈیکل کالج مظفرآباد کے زیر اہتمام ایمز ہسپتال میں ایکسیڈنٹ اینڈ ایمرجنسی ڈیپارٹمنٹ کو اپ گریڈ کرنے کی اصولی منظوری دیتے ہوئے پی سی ون بنا کر ڈی ڈبلیو پی سے منظوری حاصل کرنے کی ہدایت کی۔ وزیر اعظم نے کہا کہ میڈیکل کالجز کی کنٹریکٹ پالیسی بنا کر ایک ہفتے میں پیش کی جائے اور ایکسٹینشنز میں توسیع کا اختیار گورننگ باڈی کو دیا جائے۔




