میرٹ‘اہلیت کی بنیاد پر فیصلے ہونے تک نظام میں بہتری ممکن نہیں‘فاروق حیدر
ہٹیاں بالا(بیورورپورٹ)سابق وزیراعظم آزادکشمیر راجہ محمد فاروق حیدر خان نے کہا ہے کہ جب تک میرٹ،اہلیت و صلاحیت کی بنیاد پر فیصلے نہیں ہوتے نظام میں بہتری ممکن نہیں سرکاری نوکریاں روزگار دینے کا ذریعہ نہیں بلکہ سب سے لائق ذہین افراد کو نظام حکومت کا حصہ بنانے کے لیے ہوتی ہیں ان کو سو فیصد میرٹ پر ہونا چاہیے حالت یہ ہے کہ کالجز میں 372 لیکچرار کی آسامیوں کے خلاف بیس ہزار چھ سو امیدواران جن میں پی ایچ ڈی، ایم فل شامل ہیں نے اپلائی کیا وزیر تعلیم کو کہا ہے اس میں ڈنڈی نہیں مارنی، سو فیصد میرٹ پر تقرریاں ہونی چاہیں ہمارا تعلیمی نظام ناکام ہوچکا اگر اس میں جدت نہ لائی اور اہل لوگوں کو آگے نہ لایا تو ہم بہت پیچھے رہ جائیں گے ایسی تعلیم کو عام کیا جاے جو فائدہ مند ہو،ماں،باپ اپنی زندگی کی پوری کمائی اولاد پر لگاتے ہیں جب وہ تعلیم سے فارغ ہو تو والدین کو بھی اس کا ثمر ملنا چاہیے۔ ان خیالات کااظہار انہوں نے اپنے حلقہ انتخاب گورنمنٹ ڈگری کالج چکار میں منعقدہ تقریب سے بحیثیت مہمان خصوصی اور چکار ٹاؤن میں مسلم لیگ ن کے کارکنان کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوے کیا، اس موقع پر صدر مسلم لیگ ن سب ڈویژن چکار و چیئرمین ٹاؤن کمیٹی ملک بشیر اعوان، چیئرمین یونین کونسل چکار ظہیر احمد کیانی، چیئرمین یونین کونسل سلمیہ راجہ اعظم، سابق امیدوار ضلع کونسل منیب خان چکاروی، سردار عبدالقیوم، سابق صدر حلقہ سردار قیوم خان، راجہ شعیب،حاجی حاکم دین، راجہ اسد و دیگر بھی موجود تھے ڈگری کالج میں منعقدہ تقریب سے پرنسپل شیخ اظہر نے بھی خطاب کیا،سابق وزیراعظم نے کہا کہ بدقسمتی سے آزادکشمیر میں کوئی پالیسی مستقل نہیں رہی ہر آنے والی حکومت نے گزشتہ حکومت کی پالیسی کو مسترد کرتے ہوے نئی پالسی شروع کی اب وقت آگیا ہے کہ آزادکشمیر کے اندر تعلیم، ترقی اور روزگار میرٹ کی بحالی کے لیے طویل المدتی پائیدار ترقی کی ضامن پالیسی تشکیل دی جائے، ہم نے 2016 سے 21 تک طویل المدتی پائیدار ترقی اور گڈ گورننس کے لیے ایک مکمل پالیسی کے تحت کام کیا مگر بدقسمتی سے بعد میں آنے والی حکومتوں نے اسے پس پشت میں ڈال دیا آج اس جگہ پر پہنچنے کے لیے جہاں ہم نے چھوڑا تھا بہت وقت اور محنت درکار ہے