مظفرآباد

میرپور بورڈ کی جماعت نہم کے نتائج میں طلبہ کیساتھ ایک بار پھر زیادتی

مظفرآباد(خبر نگار خصوصی) میرپور بورڈ کی طرف سے طلبہ کے ساتھ ہر بار کی طرح اس بار بھی جماعت نہم کے سالانہ نتائج میں زیادتی کی گئی۔%70 طلبہ کی صرف ریاضی میں سپلی اس بات کی سپلی بئت سارے سوالات جنم دے رہی ہے۔گزشتہ سال سال اول کے طلبہ کی اسی چرح سے بیالوجی فیل کا پیپر فیل کیا گیا جس پر کمیٹی بنی کمیٹی ممبران کے سامنے بھی بہت ساری بے ضابطگیاں دیکھنے میں آئی ہیں۔جس کمیٹی کی رپورٹ تاحال پبلش نہیں ہوئی جو بہت سارے سوالات جنم دیتی ہے۔امسال بھی %70 سے زاہد طلبہ کا صرف ریاضی کا پیپر فیل ہونا سوالیہ نشان ہے۔ ایسی صورتحال میں مختلف طرح کے سوالات جنم لے رہے ہیں۔کیا میرپور بورڈ اپنے اخراجات پورے کرنے کے لیے جان بوجھ کر ایسا کر رہا ہے۔ہم میرپور بورڈ کے جماعت نہم کے نتائج کو مسترد کرتے ہیں۔جب تک میرپور بورڈ اپنا نظام بہتر کرتے ہوئے خود کو وقت حاضر کے جدید تقاضوں میں نہیں ڈھالتا اور کلرک مافیا کے رحم و کرم پہ ہے تب تک بورڈ کا نظام بہتر نہیں ہو سکتا۔ہم میرپور بورڈ کے امتحانی نظام کی عدم شفافیت پر مکمل عدم اعتماد کا اظہار کرتے ہیں۔ای مارکنگ سسٹم کو تاحال متعارف نہ کروایا جانا افسوس ناک امر ہے۔بورڈ اپنے نظام کو جب تک شفاش نہیں بنائے تب تک بورڈ پر عوام اور طلبہ کا اعتماد قائم نہیں ہو سکتا۔ہم وزیر اعظم آزاد کشمیر، وزیر تعلیم ہائیر ایجوکیشن، چیف سیکرٹری آزاد کشمیر، سیکرٹری تعلیم ہائیر ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ اور چیئرمین بورڈ سے پُر زور مطالبہ کرتے ہیں کہ بورڈ کے نظام کو بہتر بناتے ہوئے نظام کی شفافیت یقینی بنانے کے ساتھ ای مارکنگ پالیسی متعارف کروائی جائے۔ان خیالات کا اظہار سید اشتیاق حسین بخاری مرکزی صدر آزاد کشمیر پرائیویٹ سکولز اینڈ کالجز ایسوسی ایشن نے اپنے ایک اخباری بیان میں کیا۔انہوں نے کہا کہ گزشتہ سال 06 اکتوبر کو وزیر تعلیم ہائیر ایجوکیشن کی سربراہی میں منعقدہ میٹنگ کے فیصلہ پہ تاحال عمل درآمد نہ ہونا قابل افسوس ہے اس سے ادارہ جات پہ عوام کا اعتماد ختم ہو رہا ہے۔ہم متعلقین سے مطالبہ کرتے ہیں کہ گزشتہ سال کے فیصلہ جات پہ عمل درآمد یقینی بنایا جائے۔سید اشتیاق حسین بخاری نے مزید کہا کہ میرپور بورڈ کے نظام میں اصلاحات لائی جائیں اور بورڈ کا نظام کلرکوں کے حوالہ نہ کیا جائے۔چیئرمین بورڈ نیک اور شریف انفس انسان ہیں انکی موجودگی میں ہم بورڈ کے نظام کو بہتر خطوط پر استوار ہوتے دیکھنا چائتے ہیں۔بصورت دیگر بورڈ سے جب اسکے متعلقین کا اعتماد اٹھ جائیگا تو لوگ متبادل آپشن پہ غور کرنے پر مجبور ہوں گے۔

Related Articles

Back to top button