چارٹر آف ڈیمانڈ پر عملدرآمد‘گزارہ الاؤنس اضافے کے لئے احتجاجی مظاہرہ

مظفرآباد (خبرنگارخصوصی) دارالحکومت میں چارٹر آف ڈیمانڈ پر عملدرآمد اور گزارہ الاؤنس میں اضافے کے لیے بڑا احتجاجی مظاہرہ،مہاجرین نے حکومت آزاد کشمیر کو 15 اکتوبر تک آبادکاری سمیت دیگر تمام مسائل حل کرنے کیلئے واضح لائحہ عمل سامنے لانے کا مطالبہ کردیا۔ تفصیلات کے مطابق مہاجرین کشمیر 1989 نے ورکنگ کمیٹی کے زیرِ اہتمام دارالحکومت میں حقوقِ مہاجرین ریلی و دھرنے کا انعقاد کیا جس میں سینکڑوں افراد جن میں خواتین، بچے، بزرگ اور نوجوانوں شامل تھے اپنے حقوق کی بازیابی اور تحفظ کیلئے سڑکوں پر نکل آئے۔ مہاجرین جموں کشمیر 1989 نے اپنے بنیادی انسانی و سماجی اور سیاسی حقوق کے حصول کے لیے دارالحکومت مظفرآباد میں برہان وانی شہید چوک پر بڑا احتجاجی مظاہرہ کیا۔ مظاہرے میں خواتین، بچوں، بزرگوں اور نوجوانوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی اور حکومت آزاد کشمیر کی پالیسیوں پر سخت تنقید۔مظاہرین نے ”ہمارے مطالبات پورے کرو”، ”ہماری مانگیں پوری کرو” اور ”پاکستان سے رشتہ کیا، لا الہ الا اللہ”، ” تیری جان میری جان پاکستان پاکستان” کے فلک شگاف نعرے بلند کیے۔ عزیر احمد غزالی نے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 36 برس بعد بھی مہاجرین 1989 اپنے بنیادی انسانی، سماجی اور سیاسی حقوق سے محروم ہیں۔ ”اپنے ہی ملک اور ریاست میں مہاجرین بے زمین اور بے مکاں ہیں جو حکومت کی ناکامی اور بے حسی کا ثبوت ہے”، انہوں نے کہا مہاجرین ورکنگ کمیٹی محرومیوں کا ازالہ چاہتی ہے۔ نوجوانوں کے لیے تعلیم اور روزگار کے مواقع مان رہی ہے۔ ورکنگ کمیٹی کے سیکرٹری جنرل گوہر احمد کشمیری، سینیئر ممبران چوہدری محمد مشتاق، کونسلرز منظور اقبال بٹ، محمد اقبال یاسین، فیاض جگوال، سید حامد جمیل، محمد اقبال میر، چوہدری فیروز الدین، بلال احمد فاروقی، ترجمان محمد عارف خان اور چیف کوآرڈینیٹر ارشاد احمد بٹ نے اپنے خطاب میں حکومت آزاد کشمیر سے مطالبہ کیا کہ وعدوں کے مطابق مہاجرین کے گزارہ الاؤنس میں فی کس 1500 روپے اضافہ کیا جائے۔ آبادکاری کے لیے زمین، مکان اور روزگار پر مبنی جامع مالی پیکج دیا جائے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ سرکاری ملازمتوں میں 6 فیصد کوٹہ بحال کر کے مکمل عمل درآمد یقینی بنایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ ورکنگ کمیٹی اپنے مظلوم بھائیوں کو حالات کے رحم و کرم پر نہیں چھوڑے گی۔ انکا مزید کہنا تھا کہ وقت آگیا ہے مہاجرین کشمیر کے زخموں پر مرہم رکھا جائے۔ اس موقع پر مہاجرین کے راہنماؤں خواجہ محمد اقبال، محمد یونس میر، نعیم سجاد، فیصل لون، محمد نظیر، صمد جان بٹ، راجہ سجید خان، سید عبد الرحیم شاہ، محمد افتخار، راجہ فضاکت خان اور دیگر نے کہا کہ مہاجرین کو ڈومیسائل جاری کر کے بنیادی شہری حقوق فراہم کیے جائیں۔ قانون ساز اسمبلی میں جموں اور وادی کے مہاجرین کے لیے الگ نشستیں مختص کی جائیں