سماہنی‘مویشیوں کی خطرناک بیماری منہ کھر نے تباہی مچا دی

سماہنی (تحصیل رپورٹر)سب ڈویژن سماہنی میں مویشیوں کی خطرناک متعدی بیماری منہ کُھر (FMD) نے تباہی مچا دی ہے بارڈر ایریا سے متصل یونین کونسلز چاہی گاہی، کھمباہ اور گردونواح کے دیہی علاقوں میں درجنوں مویشی ہلاک ہو چکے ہیں جبکہ سینکڑوں بیمار پڑ گئے ہیں،علاقہ مکینوں کے مطابق بیماری کے پھیلاؤ کے باعث دودھ، گوشت اور قربانی کے لیے پالے گئے جانور متاثر ہو رہے ہیں، جس سے دیہی معیشت شدید بحران کا شکار اور مویشی پال حضرات میں گہری تشویش پائی جا رہی ہے مقامی آبادی کی بڑی تعداد کا انحصار مال مویشیوں پر ہے، مگر محکمہ امور حیوانات کی ناقص حکمت عملی نے صورتحال کو مزید سنگین بنا دیا ہیذرائع کے مطابق ویٹرنری آفیسر سماہنی نے ایف ایم ڈی ویکسین کی محض 53 بوتلوں کی ڈیمانڈ کی، جو تمام مویشی پال حضرات کو فراہم کرنے کے بجائے صرف کمرشل ڈیری فارمز تک محدود رکھی گئی عام شہریوں کے مال مویشی کو ویکسینیشن مہیا نہ کرنا دوہرا معیار ہے، عوامی نمائندوں اور کسانوں نے اس اقدام کو امتیازی اور غیر منصفانہ سلوک قرار دیا ہے جبکہ حکومتِ آزاد کشمیر کی جانب سے ضلع بھمبر کے لیے ادویات کا سالانہ کوٹہ صرف 5 لاکھ روپے مقرر کیا گیا ہے، جو ضلع بھر کی ضروریات کے مقابلے میں نہایت ناکافی ہے مقامی ویٹرنری سٹاف کے مطابق اس رقم سے ایک ماہ کا بھی مکمل سٹاک برقرار رکھنا ممکن نہیں، علاقہ مکینوں نے حکومت آزاد کشمیر اور محکمہ امور حیوانات کے اعلیٰ حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ فوری طور پر متاثرہ علاقوں میں ہنگامی بنیادوں پر ویکسینیشن مہم شروع کی جائے، موبائل ویٹرنری ٹیمیں تعینات کی جائیں اور ناکافی فنڈز میں اضافہ کیا جائے تاکہ مزید نقصان سے بچا جا سکے