مظفرآباد

وزیراعظم آزادکشمیر کے خلاف تحریک عدم اعتماد میں مسلسل تاخیر‘ انوارسرکار برقرار

مظفرآباد، اسلام آباد(صباح نیوز/جہانگیر حسین اعوان)وزیراعظم آزاد کشمیر چوہدری انوارالحق کے خلاف تحریک عدم اعتماد پیش ہونے کے امکانات کم ہو رہے ہیں۔ آزاد کشمیر قانون ساز اسمبلی میں 30سے زائد ارکان کی حمایت حاصل ہونے کا دعوی کرنے والی پاکستان پیپلز پارٹی آزاد کشمیر ہفتے کو بھی تحریک عدم اعتماد پیش کرنے اور نئے قائد ایوان کا نام سامنے لانے میں ناکام رہی ہے۔واضح رہے کہ آزاد کشمیر میں حکومت سازی کے لیے53 کے ایوان میں پیپلز پارٹی کو 27 اراکین کی حمایت درکار ہو گی۔ قانون ساز اسمبلی میں اس وقت پیپلز پارٹی کے اراکین کی تعداد 17 ہے۔ مسلم لیگ ن آزادکشمیر اس وقت 9 ممبران اسمبلی کے ساتھ ایوان میں موجود ہے جبکہ پاکستان تحریک انصاف کے ممبران کی تعداد 4 ہے۔ مسلم کانفرنس اور جموں کشمیر پیپلز پارٹی ایک ایک رکن کے ساتھ ایوان میں موجود ہیں جبکہ فارورڈ بلاک میں 20 ارکان اسمبلی شامل تھے۔ پی ٹی آئی فارورڈ بلاک سے تعلق رکھنے والے آزاد کشمیر کے اعلی تعلیم کے وزیر ظفر اقبال ملک، چوہدری یاسرسلطان، سردارمحمد حسین، چوہدری محمد اخلاق، چوہدری ارشد حسین اور چوہدری رشید بھی پیپلزپارٹی میں شامل ہوگئے۔آزاد کشمیر کے وزرا فہیم اختر ربانی، محمد عاصم شریف، چوہدری محمد اکبر اور عبدالماجد خان کی پیپلزپارٹی میں شامل ہوگئے ہیں۔ بظاہر حکومت سازی کے لیے پاکستان پیپلز پارٹی آزاد کشمیر کو27 اراکین اسمبلی سے زیادہ کی حمایت حاصل ہے۔ اس کے باوجودوزیراعظم آزاد کشمیر چوہدری انوارالحق کے خلاف تحریک عدم اعتماد پیش ہونے کے امکانات کم ہو رہے ہیں اس کی وجہ پاکستان مسلم لیگ ن اور دیگر وجوہات ہیں آزاد کشمیر میں ان ہاوس تبدیلی کے معاملے پر مسلم لیگ ن الگ رہنا چاہتی ہے۔ قبل از وقت نئے انتخابات کی شرط پر مسلم لیگ ن تحریک عدم اعتمادکی کامیابی کے لیے مدد گار بننا چاہتی ہے۔ آزاد کشمیر قانون ساز اسمبلی کے نئے انتخابات جولائی 2026تک ہوں گے مسلم لیگ ن چاہتی ہے مئی جون تک نئے انتخابات کرائے جائیں۔ اس شرط کے ساتھ مسلم لیگ (ن) نے واضح کیا ہے کہ پیپلز پارٹی وزارتِ عظمی کے لیے جس بھی امیدوار کو نامزد کرے، ن لیگ کو اس پر کوئی اعتراض نہیں ہوگا اور تحریکِ عدم اعتماد میں بھی پیپلز پارٹی کا ساتھ دیا جائے گا۔پاکستان پیپلز پارٹی آزاد کشمیر میں حکومت سازی کے لیے دو ہفتوں سے مشاورت کررہی ہے، اس مشاورت کا بظاہر کوئی نتیجہ نہیں نکلاگزشتہ روزپاکستان پیپلز پارٹی کے چیرمین بلاول بھٹو نے کہا تھا کہ آزاد کشمیر کے نئے وزیر اعظم کا اعلان مظفر آباد میں ہوگا۔وزیراعظم انوار الحق چوہدری کے خلاف پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ عدم اعتماد کااعلان کئی روز گزرنے اور بار بار پیپلز پارٹی کی پارلیمانی پارٹی کے اجلاس کے باوجود قیادت وزیراعظم کے امیدوار کا نام فائنل نہ کرسکی۔ دوسری جانب دونوں جماعتیں تاحال 17سے زائد ممبران اسمبلی سے عدم اعتماد کیلئے دستخط حاصل کرنے میں ناکام ہیں۔ انتہائی باخبر ذرائع کے مطابق انوار الحق چوہدری وزیراعظم کی کابینہ کے ممبران جنہوں نے وزیراعظم کے خلاف سامنے آکر پریس کانفرنسز کیں اور استعفٰے پیش کیے۔ اندرون خانہ وہ انوار الحق چوہدری کے ساتھ ہیں جس کی وجہ سے پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن کو عدم اعتماد پیش کرنے میں مشکلات کا سامنا ہے۔

Related Articles

Back to top button