مظفرآباد

آزادکشمیر میں 2018سے شروع ہونیوالا آبپاشی پروگرام سنگین بحران کا شکار

مظفرآباد(محاسب نیوز)آزاد کشمیر میں عالمی بینک کے تعاون سے2018 میں شروع ہونے والا آبپاشی پروگرام سنگین بحران کا شکار۔کسانوں کے گھروں میں فاقوں کی نوبت، کروڑوں روپے کی ادائیگیاں رکی ہوئی ہیں۔ مظفرآباد میں مرکزی ایوانِ صحافت میں میڈیا نمائندگان سے گفتگو کرتے ہوئے صدر واٹر یوزرز ایسوسی ایشن، لیاقت قیوم عباسی نے انکشاف کیا ہے کہ محکمہ آبپاشی و سمال ڈیمز آزاد کشمیر کی غفلت اور ناقص پالیسیوں کے باعث سینکڑوں کسانوں کے 8 کروڑ 10 لاکھ روپے گزشتہ دو سال سے ادا نہیں کیے جا سکے۔لیاقت قیوم عباسی نے بتایا کہ نیشنل فوڈ سیکیورٹی پاکستان کے تحت واٹر چینلز کی مرمت و بحالی کے فیز ٹو میں آزاد کشمیر کے دس اضلاع شامل تھے، جہاں کسان قرضوں میں ڈوب چکے ہیں اور گھروں میں فاقوں کی صورتحال پیدا ہو چکی ہے۔انہوں نے کہا کہ کسان کسی بھی ملک کی معیشت کی ریڑھ کی ہڈی ہوتے ہیں، مگر آزاد کشمیر میں کسان دوست منصوبوں کو مسلسل نظر انداز کر کے خطے کی معیشت کو ناقابلِ تلافی نقصان پہنچایا جا رہا ہے۔ صدر ایسوسی ایشن کے مطابق محکمہ آبپاشی کے ڈائریکٹر جنرل کی مبینہ غفلت اور لاپرواہی کے باعث تین ہزار ایکڑ زرعی اراضی سیراب نہیں ہو پا رہی

Related Articles

Back to top button