ابیٹ آبادتازہ ترینصوبائیقومی

ڈینگی کی روک تھام کیلئے ہنگامی اقدامات اٹھائے جائیں ، وزیر اعلیٰ کے پی

پشاور (بیورو رپورٹ)وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے صوبے میں حالیہ بارشوں کے بعد ڈینگی کے پھیلنے کے خدشے کے پیش نظر فوری نوٹس لیتے ہوئے تمام متعلقہ محکموں کو ہنگامی بنیادوں پر انسداد ڈینگی اقدامات شروع کرنے کی ہدایت کی ہے۔ اس سلسلے میں وزیر اعلیٰ سیکرٹریٹ کی جانب سے تمام ڈویژنل کمشنرز، ڈپٹی کمشنرز اور متعلقہ محکموں کو مراسلہ ارسال کردیا گیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ بارشوں کے بعد کھڑا پانی ڈینگی مچھر کی افزائش کا باعث بن رہا ہے لہٰذا فوری طور پر صفائی اور انسداد ڈینگی مہم شروع کی جائے۔ اس مہم میں پبلک مقامات، تعمیراتی مقامات، مارکیٹس، اسکولوں، سرکاری دفاتر اور نالیوں میں کھڑے پانی کی نکاسی پر خصوصی توجہ دینے کی ہدایت کی گئی ہے۔مراسلے میں محکمہ صحت کو ہسپتالوں میں پیشگی انتظامات کرنے اور ڈینگی کے مریضوں کے علاج معالجے کے لئے ادویات، تشخیص اور دیگر سہولیات کی دستیابی یقینی بنانے کی ہدایت کی گئی ہے جبکہ صوبہ بھر میں ڈینگی کیسز کی مو ¿ثر نگرانی اور بروقت رپورٹنگ کے لئے مربوط نظام وضع کرنے پر بھی زور دیا گیا ہے۔ اسی طرح بلدیاتی اداروں کو تمام حساس علاقوں میں باقاعدگی سے اسپرے اور لاروا کش اقدامات یقینی بنانے کا پابند بنایا گیا ہے۔مزید برآں محکمہ اطلاعات کو محکمہ صحت اور ضلعی انتظامیہ کے تعاون سے بڑے پیمانے پر آگاہی مہم شروع کرنے کی ہدایت کی گئی ہے تاکہ شہریوں کو ڈینگی سے بچاو کے طریقہ کار سے مکمل طور پر آگاہ کیا جا سکے۔ اس مقصد کے لئے پرنٹ، الیکٹرانک اور سوشل میڈیا سمیت ہر پلیٹ فارم کا مو ¿ثر استعمال کیا جائے گا۔ شہریوں کو تاکید کی گئی ہے کہ وہ اپنے گھروں اور محلوں میں کھڑے پانی کی نکاسی کریں، پانی کی ٹینکیوں کو ڈھانپ کر رکھیں اور احتیاطی تدابیر کے طور پر مچھر دانی، ریپیلنٹ اور حفاظتی لباس کا استعمال کریں۔ اس سلسلے میں مساجد، اسکولوں اور مقامی عمائدین کے ذریعے کمیونٹی کو متحرک کرنے کی بھی ہدایت کی گئی ہے۔وزیر اعلیٰ نے کہا ہے کہ ڈینگی سے بچاو ¿ اجتماعی ذمہ داری ہے اور اس ضمن میں تمام محکمے عوام کو آگاہ کرنے اور مو ¿ثر عملی اقدامات اٹھانے کے ذمہ دار اور جواب دہ ہیں۔ انہوں نے واضح کیا کہ تمام کمشنرز ڈینگی بچاو ¿ کے اقدامات، ہسپتالوں کی تیاری اور آگاہی مہم پر ہفتہ وار رپورٹ جمع کرائیں تاکہ انسداد ڈینگی مہم کو موثر انداز میں آگے بڑھایا جا سکے۔

Related Articles

Back to top button