ابیٹ آبادصوبائی

کے پی کےسکولز کی نجکاری مسلم ٹیچرز میدان میں آگئی بنیادی تعلیم کی فراہمی حکومت کی ذمہ داری ہے ، مقررین

ایبٹ آباد (نمائندہ خصوصی)خیبر پختونخوا میں سکولز نجکاری کے فیصلے کے خلاف مسلم ٹیچرز ایسوسی ایشن نے اصلاحات کی تجویز دی ہے۔کم تعداد والے سکولز کو ملحقہ سکول میں ضم کر کے سہولیات کی فراہمی،اساتذہ کی کمی دور کرنے کو یقینی بنایا جائے۔اساتذہ کی تقرری تعداد نہیں کلاسز کی بنیاد پر کی جائے۔ملک کے آئین کے مطابق پانچ سال سے 16 تک تعلیم کی فراہمی ریاست کی ذمہ داری ہے۔ضلعی سطح پر افسران کے پاس اختیار ہوں تو وہ کم وقت میں بہتر نتائج دے سکتے ہیں۔حکومت نجکاری کے بجائے اصلاحات کی طرف آئے۔صوبہ کی نصف آبادی متاثر ہوگی۔اس حوالے سے مسلم ٹیچرز ایسوسی ایشن نے ایبٹ آباد پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے حکومت کی جانب سے نجکاری کے فیصلے کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پر ڈاکٹر جاوید صدر مسلم ٹیچرز فورم ،ذوالفقار عباسی صدر ایس ایس ٹی ایسوسی ایشن خیبر پختونخوا ،محمود شاہ جنرل سیکرٹری مسلم ٹیچرز ایسوسی ایشن اور دیگر عہدیداران موجود تھے۔مقررین کا کہناتھا بنیادی تعلیم کی فراہمی حکومت کی ذمہ داری ہے۔ہر چیز برائے فروخت نہیں ہوتی۔عوام تو پہلے بھی مہنگائی کی وجہ سے پریشان ہیں۔وہ کیسے نجی اداروں میں خرچ برداشت کریں گے۔ انہوں نے ارباب اختیار سے مطالبہ کیا ہے وہ اساتذہ سے مشورہ کریں بہتر حل نکال سکیں گے۔انہوں نے نجکاری کے فیصلے کے بجائے تعلیم کی بہتری کے لئے تجاویز پیش کی۔انہوں نے اس امر پر تشویش کا اظہار کیا سکول نجکاری کا الزام صرف اساتذہ کو مورد الزام ٹھہرانا درست نہیں۔حکومت کی جانب سے تمام سہولیات کا جائزہ لینے کی بھی ضرورت ہے۔پرائمری کی سطح پر سات کلاسز کے لئے اساتذہ کی کمی بنیادی مسئلہ ہے۔تعداد کی بنیاد پر نہیں کلاسز کی بنیاد اساتذہ کی تقرری ہونی چائیے۔سکولز بھی جدید طرز کے نہیں۔خدشہ ہے آنے والی حکومت اس معائدے کوختم کرسکتی ہے۔انہوں نے حکومت سے نجکاری کے فیصلہ پر نظر ثانی کا مطالبہ کیا جس کی وجہ سے والدین اور اساتذہ میں تشویش پائی جاتی ہے۔اساتذہ کو سٹیک ہولڈر سمجھ کر شامل کریں مل کر مسائل کا حل نکالیں تو ملک اور قوم کا فائدہ ہوگا۔

Related Articles

Back to top button