مظفرآباد

میرپور‘ آئینی تقرریوں میں تاخیر‘بار کونسل کا تحریک چلانے کا اعلان

میرپور(بیورو رپورٹ)آزاد جموں و کشمیر بار کونسل کے زیرِ اہتمام وکلاء نمائندگان کا اہم اجلاس عدالتی و آئینی آسامیوں پر تاخیر اور وکلاء کے مسائل پر شدید تشویش کا اظہار، چئیرمین احتساب بیورو، چیف الیکشن کمشنر، چئیرمین سروس ٹربیونل سمیت تمام آئینی تقرریاں عمل میں لائی جائیں ایک ماہ میں عمل درآمد نہ ہونے پر تحریک کا اعلان، میرپور میں آزاد جموں و کشمیر بار کونسل کی کوآرڈی نیشن کمیٹی کے زیرِ اہتمام آزاد کشمیر بھر کی بار ایسوسی ایشنز کے صدور و نمائندگان کا ایک اہم مشترکہ اجلاس منعقد ہوا۔اجلاس کی صدارت محمد طارق بشیر ایڈووکیٹ، وائس چیئرمین آزاد جموں و کشمیر بار کونسل نے کی، جبکہ محمد ندیم خان ایڈووکیٹ، چیئرمین کوآرڈی نیشن کمیٹی نے اجلاس کی کارروائی چلائی۔اجلاس میں سپریم کورٹ بار، ہائی کورٹ بار، سنٹرل بار مظفرآباد، ڈسٹرکٹ بار میرپور، کوٹلی، راولا کوٹ، باغ، سدہنوتی، جہلم ویلی، نیلم، دھیرکوٹ، ڈڈیال، برنالہ، چڑہوئی، کھوئی رٹہ اور تراڑکھل سمیت تمام ضلعی و تحصیلی بار ایسوسی ایشنز کے نمائندگان نے بھرپور شرکت کی۔اجلاس کا متفقہ اعلامیہ کشمیر پریس کلب میرپور میں پریس کانفرنس میں پیش کیا گیا۔اس موقع پر صدر ہائیکورٹ بار وسیم یونس ایڈووکیٹ، صدر ڈسٹرکٹ بار میرپور چوہدری محمود پلاکوی ایڈووکیٹ، سیکریٹری جنرل سپریم کورٹ بار راشد رشید ایڈووکیٹ سمیت دیگر وکلاء بھی موجود تھے۔اجلاس کے جاری کردہ متفقہ اعلامیے میں کہا گیا کہ”عدلیہ میں ججز کی تعیناتی میں تاخیر، آئینی آسامیوں پر تقرریوں کا نہ ہونا، اور وکلاء کے جائز مطالبات کی عدم شنوائی نے آزاد کشمیر کے عدالتی نظام کو بری طرح متاثر کیا ہے۔ اگر حکومت نے فوری اقدامات نہ کیے تو بار کونسل اور تمام بار ایسوسی ایشنز ایک مشترکہ لائحہ عمل کے تحت احتجاجی تحریک شروع کریں گی۔”اجلاس میں اس عزم کا بھی اظہار کیا گیا کہ آزاد کشمیر کے وکلاء اپنی پیشہ ورانہ خود مختاری، عدلیہ کی آزادی، اور انصاف کے نظام کی بحالی کے لیے متحد ہیں، اور کسی بھی غیر آئینی یا غیر منصفانہ اقدام کے خلاف پرامن مگر مضبوط احتجاج کا راستہ اپنا سکتے ہیں اجلاس میں کئے گئے فیصلوں کے مطابق عدالتِ عظمیٰ اور عدالتِ عالیہ میں خالی آسامیوں پر فوری تعیناتی عمل میں لائی جائے تاکہ عدالتی نظام میں تاخیر ختم ہو سکے۔ہائی کورٹ میں عالم جج اور سروس ٹربیونل میں چیئرمین و ممبران کی تقرری میں تاخیر کا خاتمہ کیا جائے۔چیف الیکشن کمشنر آزاد کشمیر کی تقرری غیر ضروری تاخیر کا شکار ہے، اس عہدے کو فوری طور پر پر کیا جائے۔آئینی و عدالتی آسامیوں پر آزاد کشمیر کے سینئر وکلاء کو ترجیح دی جائے؛ بیرونِ آزاد کشمیر تقرریاں ناقابلِ قبول تصور ہونگی جوڈیشل اکیڈمی کا قیام فوری عمل میں لایا جائے تاکہ وکلاء و ججز کی تربیت اور عدالتی کارکردگی بہتر ہو سکے لائرز پروٹیکشن بل، جو دو سال سے محکمہ قانون و مالیات کے درمیان زیرِ التواء ہے، کو اسمبلی میں پیش کر کے ایکٹ کی شکل دی جائے۔لاء آفیسرز کی خالی آسامیوں پر فوری تقرریاں کی جائیں۔لاء آفیسرز کی مراعات میں صوبہ پنجاب کے طرز پر اضافہ کیا جائے۔عوامی ایکشن کمیٹی کے احتجاج کو جواز بنا کر پاکستان و آزاد کشمیر کے عوام میں بداعتمادی پھیلانے کی کوششوں کی مذمت کی گئی۔وکلاء نے واضح کیا کہ وہ مضبوط و مستحکم پاکستان کے لیے ہمیشہ قربانی دینے کو تیار ہیں۔۔حکومت سے مطالبہ کیا گیا کہ عوامی مطالبات پر عمل درآمد کے لیے قائم کمیٹی فوری کردار ادا کرے۔اجلاس میں اس امر پر گہری تشویش کا اظہار کیا گیا کہ حکومت آزاد کشمیر عملاً ناکام ہو چکی ہے، لہٰذا جبر و تشدد سے گریز کیا جائے۔اگر ایک ماہ کے اندر جوڈیشل اکیڈمی اور لائرز پروٹیکشن بل پر عمل درآمد نہ کیا گیا تو وکلاء تنظیمیں راست اقدام اٹھانے پر مجبور ہوں گی۔آزاد کشمیر کے تمام ٹریبیونلز میں حالیہ 9 آسامیوں پر ڈسٹرکٹ و سیشن ججز کی تعیناتیوں میں وکلاء کو ترجیحی بنیادوں پر شامل کرنے کا مطالبہ کیا گیا وائد چئیرمین بار کونسل طارق بشیر ایڈووکیٹ نے کہا کہ آزادکشمیر تعلیمی بورڈ سمیت دیگر ایشوز پر جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی کے سرکردہ لوگوں سے جلدی میٹنگ ہوگی وکلاء راہنماؤں نے کہا کہ گزشتہ دنوں جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی کے احتجاج میں جو جانی و مالی نقصان ہوا اس پر افسوس ہے آزادکشمیر بھر کے نمائندہ وکلاء نے اس کال سے قبل حکومت کو مزاکرات اور ثالثی کی آفر دی تھی لیکن حکومت کی نااہلی کے باعث حالات خراب ہوئے وکلاء راہنماؤں نے کہا کہ اس تحریک کے دوران پاکستان مخالف اور افواج پاکستان کے مخالف ہونے کا جو تاثر دیا گیا ہے اسکی بھرپور الفاظ میں مزمت کرتے ہیں کشمیریوں کا پاکستان کے ساتھ مضبوط رشتہ ہے جو ہمیشہ قائم رہے گا۔۔۔

Related Articles

Back to top button