مصنوعی مہنگائی، غریب سفید پوش طبقہ سبزی و فروٹ سے بھی محروم

مظفرآباد(خبر نگار خصوصی)شہر اقتدار آزاد کشمیر کے دارالحکومت مظفرآباد میں سبزی و فروٹ کی قیمتیں آسمان سے باتیں کرنے لگیں، گراں فروشوں، ذخیرہ اندوزوں نے ایکا کر لیا۔سبزی و فروٹ منڈی سمیت قصابوں،مرغ فروشوں کی اکثریت افغانیوں پر مشتمل،پرائس کنٹرول کمیٹی بھی بری طرح ناکامی سے دو چار۔کابلی ٹماٹروں کیقیمتیں مختص ہی نہ کی جا سکیں۔مارکیٹ میں مبینہ طور پر بھارتی اور ایرانی ٹماٹر کھلے عام فروخت کے لیے رکھ دیے گئے۔ٹماٹر کی قیمت 5 سو روپے کا ہندسہ عبور کر گئی۔ دیگر سبزیات کی قیمتوں میں پاکستان کے چاروں صوبوں کی نسبت دو سے تین گنا فرق۔ عوام حیرت کا شکار ہو کر رہ گئے۔ سونے پر سہاگہ رہتی کسر گوشت اور مرغ فروشوں نے پوری کر دی۔ ڈپٹی کمشنر پرائس کنٹرولر ضلع مظفرآباد نے پھلوں سبزیوں کی قیمتوں کا تعین تو کر دیا مگر نہ تو ٹماٹر کی قیمت کا تعین کیا جا سکا نہ ہی مرغ اور انڈوں کی قیمتوں میں تفاوت دور کی جا سکی۔ زندگی کی بنیادی ضروریات جن میں الو، ٹماٹر، پیاز، سبزی، گوشت، مرغ، مچھلی، انڈے ہیں کی قیمتیں آسمان سے باتیں کر رہی ہیں۔ ڈپٹی کمشنر پرائس کنٹرولر ضلع مظفرآباد کی جانب سے جاری کیے گئے نرخ نامے کے مطابق آلو لال اول 80 روپے، دوئم 60 روپے، الو سفید 70 روپے دوئم 50 روپے، اسی طرح پیاز اول 130 روپے، دوئم 100 روپے، ٹماٹر سواتی 460 روپے، کرم پالک 80 اور 50 روپے، کڑم دیسی 80 روپے کلو، کھیرا 150 روپے کلو، مولی 60 روپے کلو، تھوم 210 روپے کلو، دیسی ادرک 70 روپے کلو، سیب 230 روپے کلو، امرود 260 روپے کلو، انگور 560 روپے کلو، کیلا 140 روپے کلو، انار 360 روپے کلو۔ اسی طرح مرغ برائلر زندہ 334 روپے کلو اور بریڈر 480 روپے کلو، مرغ دیسی 1050 روپے کلو مرغ گولڈن 850 روپے کلو، انڈے 317 اور 337 روپے درجن قیمتیں مقرر کی گئی ہیں مگر گراں فروشوں ذخیرہ اندوزوں اور بگڑے تگڑے تاجروں کی جانب سے سڑکوں کے کناروں غیر قانونی ٹھیلوں ریڑھیوں پر من پسند نرخوں پر سامان خورد و نوش سبزی فروٹ گوشت مرغ انڈے فروخت کیے جا رہے ہیں جبکہ ویسٹرن بائی پاس گوجرہ کے علاقوں میں سڑک کنارے قائم غیر قانونی تھڑوں پر ان گراں فروشوں نے سب کو مات دے رکھی ہے۔