ڈینگی روکنے کیلئے ہنگامی اقدامات، اتوار کو بھی مختلف علاقوں میں سپرے

مظفرآباد (رپورٹ: خبر نگار خصوصی) ڈویژن مظفرآباد میں ڈینگی کی وبای صورتحال کے پیش نظر ایمرجنسی نافذ کر دی گئی۔ محکمہ صحت متعدی امراض محکمہ زراعت میونسپل کارپوریشن محکمہ مال ضلعی انتظامیہ کی ٹیمیں اتوار کی تعطیل از خود منسوخ کر کے مصروف عمل رہیں۔ محکمہ صحت متعدی امراض کے ڈائریکٹر ڈاکٹر فاروق اعوان کی سربراہی میں اے – ڈی۔ ایچ او ڈاکٹر قراتہ العین فوکل پرسن ڈینگی کنٹرول پروگرام غلام فرید نواز محکمہ زراعت کے ڈپٹی ڈائریکٹر محمد ظہیر اقبال انچارج سپرے ٹیم سید لیاقت حسین نقوی سنیر ٹیکنیشن سید آصف حسین شاہ عبد الرشید مغل سیکٹر انچارج شاہ جہان مغل نایب تحصیلدار گلفراز میر و دیگر بیس سے زائد سپرے ٹیموں کی مختلف علاقوں میں سپرے کے عمل کی نگرانی کرتے رہے ہیں۔ اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے اے? ڈی? ایچ? او ڈاکٹر قراتہ العین فوکل پرسن غلام فرید نواز ڈپٹی ڈائریکٹر محمد ظہیر اقبال کا کہنا تھا کہ 16 اکتوبر سے جوائنٹ اینٹی ڈینگی آپریشن شروع کر رکھا ہے جس کے تحت مظفرآباد میونسپل حدود کو پانچ زون میں تقسیم کر کے 50 افراد کی ورک فورس پر مشتمل 10 ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں جو فوکل سپرے آگاہی مہم اور لاروے سرویلیس مہم میں مصروف ہیں۔ انٹومولوجیکل اعشاریہ کے مطابق مظفرآباد میں 35 سے 40 فیصد گھروں میں ڈینگی لاروا پایا گیا ہے جس سے عیاں ہے کہ عوام الناس لا پرواہی سے کام لے رہی ہے۔ عوام الناس کے تعاون سے ہی ڈینگی وبا پر قابو ممکن ہے۔ ڈینگی خطرناک نہیں بلکہ لا پرواہی خطرناک ہے۔ صرف سپرے فوگنگ سے ڈینگی کنٹرول نہیں ہو سکتا ہے جب تک ہم اپنے گھروں سے ڈینگی کی افزائش نسل کی جگہوں کا خاتمہ نہ کریں۔ ماحول کو خشک اور صاف رکھ کر ہی ڈینگی کی وبا پر قابو ممکن ہے۔ ڈینگی ایک 2017 ڈینگی ایس او پیز پر عمل درآمد کیا جانا ضروری ہے۔ بے جا سپرے سے انسانی اور ماحولیاتی صحت پر مضر اثرات مرتب ہوتے ہیں۔ ڈینگی ویکٹر کے کنٹرول میں میکینیکل ماحولیاتی کنٹرول ہی موثر ٹول ہے۔ اس وقت تک 9 ہزار سے زائد ڈینگی ٹیسٹ کیے گئے ہیں جن میں سے مظفرآباد میں 2400 مثبت کیس رپورٹ ہوئے۔ 2381 صحت یاب ہو چکے ہیں۔ 12 مریض 2 ہسپتالوں میں زیر علاج ہیں۔ پہلی بار پرائیویٹ لیبارٹری سے رپورٹس لی جا رہی ہیں تاحال ڈینگی کے ایک مریض کی موت ہوئی ہے۔