مظفرآباد

افغانیوں کی دوبارہ سبزی منڈی آمد‘ کاروباری سرگرمیاں‘شدید تشویش

مظفرآباد(محاسب نیوز)مظفرآباد کی سبزی منڈی میں افغانیوں کی دوبارہ آمد اور کاروباری سرگرمیوں نے مقامی تاجر برادری اور انتظامی اداروں میں شدید تشویش پیدا کر دی ہے۔ تاجروں کے مطابق وہ افغانی جو پہلے انخلا کی کارروائی کے دوران شہر سے نکالے گئے تھے، اب دوبارہ میڈیکل ویزا، وزٹ ویزا یا دیگر عارضی دستاویزات کی بنیاد پر مظفرآباد واپس آچکے ہیں اور حسب سابق کاروبار بھی جاری رکھے ہوئے ہیں، حالانکہ ایسے ویزوں پر آنے والے افراد قانونی طور پر کاروبار کرنے کے مجاز نہیں ہوتے۔ سبزی منڈی کے تاجروں کا کہنا ہے کہ متعدد افراد بغیر لائسنس کاروبار چلا رہے ہیں، جبکہ بلدیہ مظفرآباد کے ضابطے موجود ہونے کے باوجود ان پر عملی عملدرآمد نہ ہونے کے برابر ہے، جس سے منڈی میں منظم کاروباری ڈھانچہ متاثر ہو رہا ہے۔ مقامی تاجر راہنماؤں سید تصدق حسین شاہ، خواجہ صدرالدین، محمد حمید مغل،اورنگزیب اعوان، چویدری محمد بشیر، میر حسن حیدری، چوہدری محمد شریف،حاجی احسان، حماد حمید مغل اکسیر میر، نثار مغل، جمیل اعوان، ہارون بیگ، شکیل پنجابی،چودھری سلیمان، محمد شمریز کے مطابق ایسے غیر لائسنس یافتہ کاروبار ناصرف مارکیٹ میں غیر منصفانہ مقابلہ پیدا کرتے ہیں بلکہ مقامی تاجر ٹیکس اور سرکاری فیسیں ادا کرکے نقصان اٹھاتے ہیں، جبکہ غیر رجسٹرڈ عناصر کم لاگت میں کاروبار چلا کر مارکیٹ کے توازن کو بگاڑ دیتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ محکمہ کے ایک سرکلر میں کہا گیا تھا کہ جس علاقے میں افغانی غیر قانونی موجود ہوئے یا کاروبار کرتے پائے گئے تو اس علاقے کے اعلی پولیس آفیسران اور ایس ایچ او معطل تصور ہونگے اس کے باوجود افغانیوں کا منڈی میں موجود ہونا اور کاروبار کرنا حکومتی رٹ چیلنج کرنے کے مترادف ہے انہوں نے کہا کہ افغانیوں کی جانب سے عدالت میں رٹ کو بھی ناقابل سماعت قرار دیکر خارج کیا گیا ہے اس کے باوجود انکی موجودگی پر زمہ داران کی خاموشی لمحہ فکریہ ہے، عوامی سطح پر بھی غیر واضح شناخت اور غیر شفاف کاروباری سرگرمیوں کے باعث بے اعتمادی بڑھ رہی ہے، خصوصاً ایسے وقت میں جب پاک–افغان تعلقات اور سرحدی صورتحال کشیدگی کا شکار ہے، اس لیے غیر رجسٹرڈ افراد کی آمدورفت مزید حساسیت کا باعث بن رہی ہے۔ اس تناظر میں تاجروں کی تنظیم نے وزیراعظم آزاد کشمیر اور بلدیہ حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ سبزی منڈی میں لائسنسنگ کے نظام کو سخت کیا جائے، وزٹ اور میڈیکل ویزا رکھنے والوں کے کاروباری عمل پر واضح پابندی عائد کی جائے، مستقل انسپکشن ٹیمیں تعینات کی جائیں، اور مقامی تاجروں کو مشاورت کے عمل میں شامل جائے تاکہ منڈی کا نظم و ضبط برقرار رہے اور عوامی اعتماد بحال ہو۔ مجموعی طور پر یہ مسئلہ صرف انخلا یا واپسی تک محدود نہیں بلکہ معاشی، سماجی اور انتظامی پہلوؤں کو ساتھ لیے ہوئے ہے، جس کا حل ایک مربوط اور قانون پر مبنی پالیسی ہی فراہم کر سکتی ہے۔

Related Articles

Back to top button