2026 کے اوائل میں دیامر بھاشا ڈیم پراجیکٹ اہم سنگِ میل عبور کرلے گا،چیئرمین واپڈا
اگلے سال کے ابتدائی مہینوں میں پراجیکٹ کے مین ڈیم کی تعمیر کیلئے آرسی سی ورکس شروع ہوجائیں گے،چیئرمین واپڈا

دیامر(پ،ر) 2026کے اوائل میں زیر تعمیر دیامر بھاشا ڈیم پراجیکٹ ایک اور اہم سنگ میل عبور کرلے گا۔ اگلے سال کے ابتدائی مہینوں میں پراجیکٹ کے مین ڈیم کے آرسی سی ورکس شروع ہو جائیں گے۔ مذکورہ تناظر میں تعمیراتی پیش رفت کا جائزہ لینے کیلئے چیئرمین واپڈا لیفٹیننٹ جنرل محمد سعید (ریٹائرڈ) نے آج چلاس شہر سے 40 کلومیٹر زیریں جا نب دریائے سندھ پرزیرِ تعمیرد یامر بھاشا ڈیم پراجیکٹ کا دورہ کیا۔ فرنٹیئر ورکس آرگنائیزیشن (ایف ڈبلیو او) کے ڈائریکٹر جنرل، میجر جنرل عبدالسمیع بھی اُن کے ہمراہ تھے۔ چیف ایگزیکٹو آفیسر دیامر بھاشا ڈیم کمپنی، جنرل منیجر/ پراجیکٹ ڈائریکٹر دیامر بھاشا ڈیم پراجیکٹ اور چیف ایگزیکٹو آفیسر دیامر بھاشا ڈیم کنسلٹنٹس گروپ کے علاوہ کنسلٹنٹس اور کنٹریکٹرز کے پراجیکٹ منیجرز بھی اس موقع پر موجود تھے۔ چیئرمین واپڈا نے کرشنگ پلانٹ، ڈائی ورشن ٹنل، ڈیم کی پشتوں اور بنیاد کے ساتھ ساتھ بالائی اور زیریں جانب تعمیر کیے گئے عارضی (Coffer) ڈیمز، فلشنگ ٹنل، آرسی سی ٹرائل سیکشن اور کرشنگ ٹنل پر جاری تعمیراتی سرگرمیوں کا مشاہدہ کیا۔ دیامر بھاشا ڈیم کی انتظامیہ نے انہیں منصوبے کی اہم سائٹس پر حاصل کئے گئے اہداف کے بارے میں بریفنگ دی۔ چیئرمین واپڈا کو بتایا گیا کہ منصوبے کے 13 ورک فرنٹس پر تعمیراتی کام جاری ہے۔ جبکہ منصوبے کیلئے دریائے سندھ پرتعمیر کیا گیا ڈائی ورشن سسٹم موجودہ ہائی فلو سیزن میں تسلی بخش طور پر کام کر رہا ہے۔ رولر کمپیکٹ کنکریٹ(آرسی سی) ٹرائل،مین ڈیم کے پشتوں اوربنیاد کی کھدائی موجودہ سال دسمبر تک مکمل ہوجائے گی۔اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین واپڈا نے کنٹریکٹرز کو تاکید کی کہ منصوبے کی شیڈول کے مطابق تکمیل کیلئے سائٹس پراضافی وسائل کی دستیابی کو یقینی بناتے ہوئے تعمیراتی کام کی رفتار میں تیزی لائی جائے۔ انہوں نے اس امر پر زور دیا کہ واپڈا پراجیکٹ ٹیم اور کنسلٹنٹس منصوبے کی تعمیر میں پیش آنے والی مشکلات دور کرنے کیلئے مؤثر پیش بندی کریں۔ اپنے دورے میں چیئرمین واپڈا نے پراجیکٹ ایریا میں سکیورٹی انتظامات کا بھی تفصیلی جائزہ لیا۔ چیئرمین واپڈا نے کیڈٹ کالج چلاس کا بھی دورہ کیا۔ کیڈٹ کالج کی تعمیر کیلئے واپڈا نے 2 ارب 10کروڑ روپے مہیا کئے ہیں۔ اعتماد سازی کے اقدامات کے تحت چلاس کیڈٹ کالج کی تعمیر کا مقصد گلگت بلتستان خصوصََا پراجیکٹ ایریاکے طلبہ کو تعلیم کی جدید سہولیات مہیا کرنا ہے۔ واپڈا پراجیکٹ ایریا میں ڈیم متاثرین کی معاشی اور معاشرتی ترقی اور متاثرین کی ازسرنو آبادکاری سمیت تعلیم، صحت اور انفراسٹرکچر کی تعمیر کیلئے78 ارب50 کروڑ روپے خرچ کرچکا ہے۔ دیامر بھاشا ڈیم کی تعمیر کے دوران پیدا ہونے والی ملازمتوں میں بھی مقامی افراد کو ترجیح دی جا رہی ہے۔