مظفرآباد

یونیورسٹی اکیڈمک سٹاف ایسوسی ایشن کا اجلاس‘مالی بحران کا جائزہ

مظفرآباد(محاسب نیوز)آزاد کشمیر یونیورسٹی ایک بار پھر مالی بحران کا شکار، ملازمین کی تنخواہیں اور پنشنرز کے بقایا جات کی ادائیگی معمہ بن گئی، یونیورسٹی اکیڈمک سٹاف ایسوسی ایشن نے صورتحال پر غور کیلئے ہنگامی اجلاس طلب کر لیا، اجلاس میں آزادجموں و کشمیریونیورسٹی کے مالی بحران کا جائزہ لیا گیا، مالی بحران کے باعث یونیورسٹی ملازمین، آفیسران اور فیکلٹی ممبران شدید ذہنی کرب میں مبتلا ہیں اور اب یہ بحران شدت اختیار کر چکا ہے، اس وقت یونیورسٹی کے 25ملازمین و آفیسران بغیر پنشن ریٹائر ہو چکے ہیں، کئی ملازمین، آفیسران موذی امراض کا شکار ہو کر بغیر میڈیکل بلات ادائیگی زندگی کی جنگ ہار چکے ہیں، فوت شدہ ملازمین کی بیوہ و یتیم بچے اسسٹنس فیملی پیکیج کی ادائیگی کیلئے ایک عرصہ سے منتظر ہیں، اجلاس میں اس بات پر بھی تشویش کا اظہار کیا گیا کہ اس سال تنخواہوں اور پنشن میں ہونے والا اضافہ بھی اس وقت تک ملازمین، آفیسران اور فیکلٹی ممبران کو نہیں مل سکا، آزادجموں و کشمیر یونیورسٹی کے ملازمین، آفیسران اور فیکلٹی ممبران مہنگائی کے اس دور میں پرانی تنخواہوں پربمشکل گزارہ کر رہے ہیں اور سال 2023میں ہونے والے اضافہ کے 2 ماہ کے بقایا جات بھی تاحال ادا نہیں کیے جا سکے، آزادجموں وکشمیر یونیورسٹی کے موجودہ اور سابق معزز وائس چانسلر صاحبان حکومت آزادجموں وکشمیر سے متعدد بار مالی معاونت کیلئے تحریر کر چکے ہیں،اس کے علاوہ حکومت آزادجموں وکشمیر کے ذمہ داران کو بھی اس انتہائی سنجیدہ معاملہ کے حوالے سے آگاہ کیاجا چکا ہے لیکن حکومت آزادجموں و کشمیر کی جانب سے اس انتہائی اہم معاملہ کے حوالے سے جس کو تقریباً ایک دھائی گزر چکی ہے کوئی ٹھوس اقدامات نہیں اٹھائے گئے، اس ساری صورتحال سے ملازمین، آفیسران اور فیکلٹی ممبران شدید متاثر ہو رہے ہیں، اکیڈمک و ایڈمنسٹریٹو سٹاف ایسوسی ایشن بذریعہ اعلامیہ ہذا آزادجموں و کشمیر حکومت سے مطالبہ کرتی ہے کہ آزاد جموں و کشمیر یونیورسٹی کو فوری طور پر وائس چیئرمین کی طرف سے جاری کردہ مکتوب کے مطابق مالی معاونت (گرانٹ) فراہم کرے اور مستقل بنیادوں پر آزادجموں وکشمیر یونیورسٹی کے اس مالی بحران کا حل نکالے، اگر اس مالی بحران کا فوری طور پر حل نہ نکالا جاتا تو آئندہ دنوں میں اکیڈمک و ایڈمنسٹریٹو سٹاف ایسوسی ایشن تمام ملازمین، آفیسران اور فیکلٹی ممبران کا اجلاس طلب کر کے آئندہ کا لائحہ عمل طے کیا جائے گا، اس کے علاوہ یونیورسٹی کے تدریسی اور انتظامی امور کے متاثر ہونے کی تمام تر ذمہ داری حکومت آزادجموں وکشمیر پر عائد ہو گی۔

Related Articles

Back to top button