خود کش حملے اسلام میں جائز نہیں،حرام ہیں۔علمائے کرام

مظفرآباد(محاسب نیوز) خودکش حملے اسلام میں جائز نہیں بلکہ حرام ہے،بے گناہ شہریوں کا قتل اور دہشت گردی اسلام کے اصولوں سے انحراف ہے جب کہ اسلامی ریاست کے خلاف مسلح جدوجہد بغاوت کے زمرے میں آتی ہے۔ اسلام میں کہیں بھی خودکش حملوں اور دہشت گردی کی اجازت نہیں جو ایسا کر رہا ہے وہ لوگ اسلام سے بغاوت کر رہے ہیں،جو لوگ حکومتی رٹ کو چیلنج کر رہے ہیں ان کے خلاف کارروائی ضروری ہے۔ا ن خیالات کا اظہارمحکمہ مذہبی امورآزادکشمیر کے زیر اہتمام دارالحکومت مظفرآباد(اللہ یارمارکی میں ایک روزہ رحمت العالمین وخاتم النبیین کانفرنس بعنوان پیغام پاکستان کی روشنی میں استحکام پاکستان میں مہمان خصوصی ناظم مذہبی امور آزادکشمیر حافظ نذیراحمد قادری نے کیا،سٹیج سیکرٹری کے فرائض مفتی شہزان موسیٰ ضلع مظفرآباد نے ادا کیے۔سینکڑوں کی تعداد میں علماء، مفتیاں،حفاظ اکرام،قراء حضرات،سول سوسائٹی کے نمائندگان،سرکاری ملازمین،صحافیوں ودیگر مکاتب فکر کے لوگوں نے شرکت کی۔کانفرنس سے ناظم اموردینیہ آزادکشمیرمفتی حافظ نذیراحمد قادری نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پیغامِ پاکستان” ایک فتویٰ ہے جسے تمام مکاتب فکر کے علماء کی جانب سے متفقہ طور پر جاری کیا گیا ہے، جس میں تمام علمائے کرام نے متفقہ طور پر اسلام میں دہشت گردی اور خودکش حملوں کو حرام قرار دیا ہے۔ اس فتوے کو بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی اسلام آبادنے تیار کیا تھا اور اس پر مختلف مکاتبِ فکر کے 1,800 سے زائد علماء نے دستخط کیے ہیں،دستور کے کسی حصہ پر عمل کرنے میں کسی کوتاہی کی بنا پر ملک کی اسلامی حیثیت اور اسلامی اساس کا انکار کسی صورت درست نہیں۔ ملک یا اس کی حکومت، فوج یا دوسری سیکیورٹی ایجنسیوں کے اہلکاروں کے خلاف مسلح کارروائی کا کوئی شرعی جواز نہیں ہے اور ایسا عمل اسلامی تعلیمات کی رو سے بغاوت کا سنگین جرم قرار پاتا ہے۔نفاذ شریعت کے نام پر طاقت کا استعمال، ریاست کے خلاف مسلح محاذ آرائی، تخریب و فساد اور دہشت گردی کی تمام صورتیں، جن کا ہمارے ملک کو سامنا ہے، قطعی حرام ہیں، شریعت کی رو سے ممنوع ہیں اور بغاوت کے زمرے میں آتی ہیں۔ یہ ریاست، ملک وقوم اور وطن کو کمزور کرنے کا سبب بن رہی ہیں،اسلام کسی صورت دہشت گردی کی کارروائیوں کی اجازت نہیں دیتا۔کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے۔چیف قاری تجوید القرآن ٹرسٹ آزادکشمیر قاری علی اکبرنعیمی،مفتی سید وجاہت حسین گردیزی ضلع مفتی باغ، مفتی شہزان موسیٰ،مفتی خطیب الرحمن،صاحبزادہ حمیدالدین برکتی،مولانا سید عدنان شاہ،مولانا منظورقادری،مولانا زمان سیفی،مفتی توفیق خورشید،مفتی شیخ فرید،مفتی عبدالغفارسلفی میرپور،قاضی محمودالحسن اشرف،مولانا الطاف سیفی،مولانا زاہد اسری،مفتی شکیل احمد،مولانا ممتاز الحق قاسمی،قاری عارف عباسی،میاں محمد بشیر نقشبندی،امین بٹ دیگر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان بنانے کیلئے 10لاکھ انسانوں نے قربانیاں دیں جس مقصد کیلئے پاکستان بنایا گیا تھاہمارے حکمران اس مقصد کی طرف آئیں،عوام کو بھی انفرادی زندگی کو بدلنا ہوگا،ہمیں اللہ کے حکم اورنبی کریم ﷺ کی سیرت کو ہرصورت اپناناہوگا،فتنہ الخوارج مذہب کے نام پر نوجوانوں کو ورغلا کر فوج کے خلاف اکساتے ہیں،سکیورٹی فورسز کی مذہب کے نام پردہشت،نفرت،انتشارپھیلانیوالوں کیخلاف کارروائیاں تیز کرے،10مئی معرکہ حق کی کامیابی پر حکومت پاکستان، افواج پاکستان اورفیلڈمارشل حافظ عاصم منیر کومبارکباد پیش کرتے ہیں


