کالمز

یوم معذور۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔!

تحریر:یاسر عرفات کاظمی فوکل پرسن RASB پروگرام پاکستان ریڈ کریسنٹ آزاد کشمیر

3 دسمبر کو دنیا بھر کی طرح پاکستان و آزاد کشمیر میں بھی بین الاقوامی یومِ معذور افراد منایا جاتا ہے، جس کا مقصد معذوری کے ساتھ زندگی گزارنے والے افراد کو باوقار، محفوظ اور مساوی مواقع فراہم کرنا اور معاشرے میں ان کی شمولیت اور حقوق کے تحفظ کے حوالے سے شعور بیدار کرنا ہے۔ اقوام متحدہ کے مطابق دنیا میں ایک ارب سے زائد جبکہ پاکستان میں 60 لاکھ سے زیادہ افراد کسی نہ کسی معذوری کا سامنا کر رہے ہیں۔ ترقی پذیر ممالک میں معذور افراد کی ایک بڑی تعداد صحت، تعلیم، روزگار اور بنیادی سہولیات تک مناسب رسائی نہ ہونے کے باعث شدید مشکلات کا سامنا کرتی ہے، اور پاکستان میں بھی 50 سے 70 فیصد معذور افراد اپنی بنیادی ضروریات پوری نہیں کر پاتے۔ اس تناظر میں انسانی خدمت کے اداروں کے کردار کی اہمیت مزید بڑھ جاتی ہے۔
پاکستان ریڈ کریسنٹ سوسائٹی ملک بھر میں اپنے منظم نیٹ ورک کے ذریعے معذور افراد کی فلاح و بہبود کے لیے نمایاں خدمات انجام دے رہی ہے۔ آزاد جموں و کشمیر کے دور افتادہ علاقوں میں PRCS کی ٹیمیں حساسیت اور پیشہ ورانہ انداز سے مستحقین تک امداد پہنچا رہی ہیں۔ PRCS کا Risk Awareness and Safer Behaviour پروگرام خصوصاً معذور افراد کی زندگیوں میں پائیدار تبدیلی لانے کے لیے بنایا گیا ہے، جبکہ Risk Awareness and Safer Behaviour (RASB) پروگرام 2011 سے آزاد کشمیر کے سرحدی علاقوں میں بارودی مواد کے خطرات سے متعلق آگاہی فراہم کر رہا ہے۔ اس پروگرام کے تحت معذور افراد کو ICRC کے تعاون سے قائم MPRC مراکز میں مفت مصنوعی اعضا کی فراہمی کے لیے ریفر کیا جاتا ہے، جہاں سے اب تک سینکڑوں متاثرین مستفید ہو چکے ہیں۔
2010 کے تباہ کن سیلاب کے بعد PRCS نے معذور متاثرین کے لیے خصوصی امدادی سرگرمیاں شروع کیں، جس سے متاثرہ خاندانوں کو دوبارہ معمول کی زندگی کی طرف لوٹنے میں مدد ملی۔y RASB پروگرام آزاد کشمیر کے فوکل پرسن یاسر عرفات کاظمی کے مطابق گزشتہ ادوار میں 250 معذور افراد کو کیش ٹرانسفر پروگرام کے ذریعے مالی معاونت بھی فراہم کی گئی۔ ان کے مطابق PRCS جدید اصولوں کے تحت معذور افراد کی ضروریات کا جامع جائزہ لے کر ان کی نفسیاتی اور سماجی بحالی پر خصوصی توجہ دیتا ہیاور کمیونٹی سطح پر آگاہی سیمینارز اور ورکشاپس بھی باقاعدگی سے منعقد ہو رہی ہیں۔
بین الاقوامی یومِ معذور افراد 2025 کا عالمی موضوع“معذور افراد کی شمولیت پر مبنی معاشروں کو فروغ دینا تاکہ سماجی ترقی کو آگے بڑھایا جا سکے”اس حقیقت کو اجاگر کرتا ہے کہ معاشرتی ترقی اس وقت تک ممکن نہیں جب تک معذور افراد کو زندگی کے ہر شعبے میں مساوی مواقع فراہم نہیں کیے جاتے۔ اسی سلسلے میں PRCS AJK اسٹیٹ برانچ 3 دسمبر 2025 کو مظفرآباد میں ایک اہم سیمینار کا انعقاد کر رہی ہے، جس کا مقصد حکومت، سول سوسائٹی، نوجوانوں اور کمیونٹی نمائندگان میں معذور افراد کی شمولیت اور بااختیار بنانے کے متعلق شعور پیدا کرنا ہے۔
ایک جامع اور شمولیتی معاشرہ تشکیل دینے کے لیے ضروری ہے کہ معذور افراد کو تعلیم، صحت اور ٹرانسپورٹ تک باوقار رسائی دی جائے، عوامی مقامات پر معذور دوست انفراسٹرکچر یقینی بنایا جائے، پالیسی سازی میں ان کی بھرپور نمائندگی ہو اور معاشرتی رویوں میں مثبت تبدیلی لائی جائے۔ PRCS کے اقدامات اداروں اور کمیونٹیز کو ایک پلیٹ فارم پر لا کر معذور افراد کے حقوق کے تحفظ کے لیے مشترکہ کوششوں کو فروغ دیتے ہیں۔ بین الاقوامی یومِ معذور افراد ہمیں یہ احساس دلاتا ہے کہ ایک مضبوط اور منصفانہ معاشرہ وہی ہوتا ہے جہاں معذور افراد کو مکمل عزت، مساوات اور مواقع فراہم کیے جائیں۔ پاکستان ریڈ کریسنٹ سوسائٹی کا کردار اس حوالے سے نہ صرف نمایاں بلکہ قابلِ تقلید بھی ہے۔ PRCS کا مقصد محض امداد کی فراہمی نہیں بلکہ معذور افراد کو اعتماد، خودمختاری اور باوقار زندگی کی طرف واپس لانا ہے—جو حقیقی سماجی ترقی کی بنیاد اور ایک مہذب معاشرے کی اصل پہچان ہے۔

Related Articles

Back to top button