مظفرآباد

ریکارڈ مال میں توڑ پھوڑ، جعلسازی سے میرے وراثتی رقبہ پر قبضہ کیا جا رہا ہے،محمد سعید

مظفرآباد (خبرنگارخصوصی)ریکارڈ مال میں مبینہ جعل سازی، فراڈ اور توڑ پھوڑ میں ملوث ملزمان کے خلاف مقدمہ درج ہونے کے باوجود **آزاد کشمیر پولیس اب تک ملزمان کو گرفتار کرنے میں ناکام* رہی ہے۔تفصیلات کے مطابق تھانہ سٹی مظفرآباد میں راجہ پرواز خان اور راجہ شیراز خان ساکنان بیلہ نور شاہ، تحصیل و ضلع مظفرآباد کے خلاف *جعلی مال ریکارڈ تیار کرنے، فراڈ اور جعل سازی* کے الزامات پر زیرِ دفعات *471، 468، 467، 420، 419، 418، 417* مقدمہ درج ہے، مگر اب تک کسی قسم کی گرفتاری عمل میں نہیں لائی جا سکی۔ایف آئی آر کے مطابق ملزمان نے *جعلی ایوارڈ رقبہ تیار کر کے چیف انجینئر شاہرات مظفرآباد* کو مورخہ 5 مارچ 2024ء باضابطہ درخواست دی۔ شاہرات ڈویژن نے درخواست کو بنیاد بنا کر کیس کمشنر مظفرآباد کو بھیجا، جہاں سے یہ معاملہ کلکٹر کے ذریعے *اسسٹنٹ کمشنر مظفرآباد* کے پاس پہنچا۔اسسٹنٹ کمشنر مظفرآباد نے قانونی تقاضوں کے مطابق مکمل انکوائری کرتے ہوئے *ایوارڈ نمبر 11/75 مؤرخہ 17 اگست 1975ء کو جعلی، فرضی اور بے بنیاد قرار دیا* اور ذمہ داران کے خلاف فوجداری کارروائی کی سفارش کی۔متاثرہ فریق *محمد سعید* نے مؤقف اختیار کیا تھا کہ جعلی ایوارڈ کے ذریعے *ان کی وراثتی اراضی پر ناجائز قبضے* اور ذاتی مفادات حاصل کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے، جس سے انہیں ناقابلِ تلافی نقصان پہنچ سکتا ہے۔ درخواست گزار کے مطابق یہ اراضی ان کے خاندان کی نسل در نسل ملکیت ہے، جسے جعل سازی کے ذریعے ہتھیانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔اس سے قبل بھی جعلی ریکارڈ اور جعلی ایوارڈ تیار کرنے پر محکمہ مال کی جانب سے ملزمان کے خلاف کارروائی کی سفارش کی جا چکی ہے، جس کا مکمل ریکارڈ مقدمے کا حصہ ہے۔باوجود اس کے کہ *مقدمہ درج ہو چکا ہے، پولیس کی جانب سے کوئی گرفتاری سامنے نہ آنا **متاثرہ خاندان اور عوامی حلقوں میں تشویش* کا باعث بن رہا ہے۔واضح رہے اس جعل سازی میں ایک سیکرٹری حکومت کا قریبی عزیز عاصم عباسی ملوث ہے جو سیکرٹری حکومت کے اختیارات اور اثر رسوخ کا ناجائز فائدہ اٹھاتے ہوئے ملزمان کی پشت پناہی کر رہا ہے،ذرائع کے مطابق ایک ملزم پولیس کی تحویل سے چھڑوا لیا گیا ہے یہ معاملہ انکوائری کا متقاضی ہے

Related Articles

Back to top button