ریڈ فاؤنڈیشن سکول گوجر بانڈی میں ٹیچر کا طالب علم پر مبینہ تشدد

ہٹیاں بالا (بیورورپورٹ)نو روز قبل خود کشی کرنے والے ریڈ فاؤنڈیشن سکول گوجربانڈی کے طالبعلم قاسم وحید شیخ کے کزن،ساتویں کے طالب علم پر بھی ریڈ سکول کی ٹیچر کا مبینہ تشدد،عوامی حلقوں کا شدید غم وغصہ کا اظہار،حکام سے نوٹس لینے کا مطالبہ۔خود کشی کرنے والے طالب علم قاسم وحید کے تایا عبدالحمید شیخ نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میرا بیٹا ابو عبیدہ ریڈ فاؤنڈیشن سکول گوجر بانڈی میں ساتویں کلاس میں زیر تعلیم ہے،گذشتہ روز جب میرا بیٹا سکول گیا تو کاپی گھر پر بھول گیا جس پر سکول ٹیچر روبینہ نے اسے تشدد کا نشانہ بنایا،ٹیچر نے میرے بیٹے کو اس لیے تشدد کا نشانہ بنایا کہ ابو عبیدہ نے اپنے کزن قاسم شیخ کی خودکشی واقعہ کی حقیقت میڈیا کے سامنے بیان کی تھی،میں نے تشدد کرنے والی ٹیچر روبینہ کے ورثاء اور ریڈ فاؤنڈیشن کے زمہ داران کو بھی واقعہ کے بارہ میں آگاہ کردیا ہے،ابھی میرے بھتیجے کی نعش ریکور نہیں ہوئی اور سکول کی ٹیچر نے میرے بچے کو کاپی نہ لانے پر تھپر مارتے ہوئے اس کی تذلیل کی،ہمیں کون انصاف دے گا،ہم نو دن سے ایک بچے کی نعش تلاش کر رہے ہیں وہ بھی ابھی تک نہیں ملی کہ ریڈ فاؤنڈیشن گوجربانڈی کی ٹیچر روبینہ نے میرے بیٹے ابو عبیدہ کو تشدد کا نشانہ بنا ڈالا،جس کے باعث میرے بیٹے کے چہرے پر تشدد کے واضع نشانات موجود ہیں اور آنکھ سرخ ہو گئی،حکام ہمیں انصاف فراہم کریں بصورت دیگر ہم سب اس ظلم کے خلاف اور انصاف نہ ملنے پر بچوں سمیت دریائے جہلم میں کود کر خود کشی کر لیں گے،واقعہ کی اطلاع ملتے کے بعد ریجنل منیجر ریڈ فاؤنڈیشن جہلم ویلی سردار حمید اللہ کھوکھر،ڈپٹی ریجنل منیجرساجد اعوان،راجہ نقیب خان اور دیگر سکول ٹیچر روبینہ کے تشدد کا نشانہ بننے والے بچے کے گھر پہنچ گئے،کٹھائی کے مقام پر شیخ عبد الحمید کی رہائشگاہ پر ان کے بیٹے ابو عبیدہ پر تشدد کی تفصیلات لینے کے بعد مقامی لوگوں سے گفتگو کرتے ہوئے ریجنل منیجر ریڈ فاؤنڈیشن سردار حمید اللہ کھوکھر نے کہا ریڈفاونڈیشن سترہ سو یتیم بچوں کو فری تعلیم دے رہا ہے جو تعلیم حاصل کر کے ڈاکٹرز،انجینئرز اور دیگر بڑے عہدوں پر تعینات ہوتے ہیں ہم سبکو مل کر کوشش کرنی چاہیے کہ ہمارے کسی عمل سے ان سترہ سو یتیم بچوں کے لیے کوئی مشکلات پیدا نہ ہو،2021سے ریڈ فاؤنڈیشن سکولز میں بچوں کو ہر قسم کی سزا دینا سختی سے منع کیا گیا ہے،انہوں نے کہا میں ریڈ فاؤنڈیشن سکول گوجر بانڈی کے طالب علم قاسم کی خود کشی واقعہ پر افسوس ہوا ہے اہل خانہ کے غم میں برابر کے شریک ہیں،اس موقعہ پر کھٹائی کے رہائشی صادق چک نے کہا کہ ہم ادارے کو کامیاب دیکھنا چاہتے ہیں مگر آپ لوگوں کو خیال رکھنا چاہیے جو لوگ ادارے میں خرابی پیدا کر رہے ہیں ان کے خلاف کارروائی کی جائے،یاد رہے کہ جہلم ویلی بھر میں ریڈ فاؤنڈیشن کے سکولز میں پرنسپل/وائس پرنسپل دس اور بیس سالوں سے ایک ہی جگہ تعینات ہیں،عوامی حلقوں کا کہنا ہے کہ پرنسپل/وائس پرنسپل کی ایک سکول میں تعیناتی ایک یا دو سال کی جائے،بعض علاقوں میں ایسے محسوس ہوتا ہے کہ ریڈ فاؤنڈیشن سکولز کسی ادارہ کے نہیں بلکہ وہاں کے پرنسپل کی ملکیت ہیں جو اپنی مرضی کے حکم چلاتے ہیں۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔