گڈ گورننس۔کاقیام, جوابدہی کا نظام متعارف کرادیا،چوہدری انوارالحق
اسلام آباد(بیورورپورٹ‘پی آئی ڈی)آزادجموں وکشمیر کے وزیراعظم چوہدری انوارالحق سے کلری سے راجہ جاوید،راجہ زاہد،راجہ راحیل،راجہ مدثر،راجہ جواد اور راجہ گل تاسر نے ملاقات کی۔دریں اثناء، وزیراعظم چوہدری انوارالحق سے غازی گوڑھا سے راجہ ریحان،ساجد راجہ،امجد محمود،پروفیسر امتیاز احمد اور اظہر احمد نے ملاقات کی، ادھر وزیراعظم سے گوڑھا متھیال سے سیٹھ سلیمان،احسان الحق،اصغر احمد اور محمد قیصر نے ملاقات کی۔وزیراعظم چوہدری انوارالحق نے وفود سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آزادکشمیر میں گورننس کے نظام کو تبدیل کیا ہے اور جواب دہی کا ایسا نظام متعارف کروایا ہے جس میں سب آئین و قانون کے مطابق کام کر رہے ہیں،سرکاری دفاتر میں بائیو میٹرک کے نفاذ سے ملازمین کی حاضری کو یقینی بنایا جا رہا ہے جس سے عوام کو سہولت حاصل ہو رہی ہے،شفاف پبلک سروس کمیشن کے ذریعے آزادکشمیر کے نوجوانوں میں میرٹ اور شفافیت کے کلچر کو راسخ کیا ہے اب جس میں اہلیت ہے وہی آگے آ رہا ہے ٹبر پال پروگرام کا خاتمہ کیا ہے،آپ نے خود دیکھ لیا کہ جموں کشمیر ہاؤس میں کفایت شعاری کو کس حد تک لاگو کر دیا ہے پہلے یہی کشمیر ہاؤس ہوتا تھا جہاں عوام کے ٹیکس کے پیسوں سے گلچھڑے اڑائے جاتے تھے مگر اب ایسا نہیں ہے خود جب وزیراعظم نے سادگی اپنائی ہے تو اس کا اثر ہر ادارے اور ہر محکمے پر پڑا ہے،پہلے کشمیر ہاؤس میں ڈیپوٹیشن پر آنے والوں کی لائن لگی ہوتی تھی مگر اب سب بھاگ رہے ہیں وجہ یہ ہے کہ میں نے اپنی ذات اور دیگر ماتحتوں کی عوام کے ٹیکس پر عیاشی کو ختم کیا ہے،احتساب کا عمل خود اپنی ذات سے شروع کیا تاکہ کسی کو انگلی اٹھانے کا موقع نہ ملے۔ اللّہ تعالیٰ کے فضل و کرم سے دو سال چار ماہ میں اربوں روپے خرچ کیے مجھ پر یا میری کابینہ کے کسی رکن پر ایک روپے کی کرپشن کا کوئی الزام نہیں ہے جو راہ راست سے ہٹا یا کسی کے خلاف شکایت آئی تو قانون نے اپنا کام خود کیا،اداروں میں شفافیت کو یقینی بنایا اعلیٹ عہدوں پر تقرریاں میرٹ پر کیں،سی بی آر اپنے اہداف سے زیادہ ٹیکس وصول کر رہا ہے جو آزادکشمیر کے عوام کا اپنی حکومت پر اعتماد کا مظہر ہے۔3000 کلومیٹر سڑکوں کی تعمیر کو یقینی بنایا گیا،ای ٹینڈرنگ کے ذریعے عوام کے ٹیکس کے پیسے کی اربوں روپے کی بچت کی۔عوام کیلیے جو میرے بس میں تھا کیا،اپنے حلقہ انتخاب کو وقت نہیں دے سکا لوگوں کے گلے بھی جائز ہیں مگر پورا آزادکشمیر میرا حلقہ ہے،حال ہی میں پونچھ کے دورے پر گیا تو ان کے دیرینہ مسائل کو حل کیا اور انہیں بتایا کہ اپنے نمائندوں سے پوچھیں کہ سالہا سال اقتدار میں رہنے کے باوجود وہ عوام کیلیے کیوں کچھ نہ کر سکے،سوال پوچھنا چاہیے اس سے کارکردگی کا پتہ چلتا ہے اور عوامی نمائندوں میں بھی جواب دہی کا احساس پیدا ہوتا ہے۔وزیراعظم نے دوٹوک لفظوں میں کہا کہ میرے دو سال چار ماہ کا تقابل پچھلے ستر سال سے کر لیجیے آپ کا سر فخر سے بلند ہو جائے گا کہ آپ کے نمائندے نے آپ لوگوں کا سر جھکنے نہیں دیا ہے۔ اللّہ تعالیٰ کا مجھ پر خاص کرم اور میری مرشد خانہ میری والدہ محترمہ کی دعائیں ہیں کہ اللّہ پاک نے مجھے مخلوق خدا کی خدمت کا موقع دیا ہے رب سے صرف چھ ماہ مانگے تھے اب دو سال سے اوپر ہو گئے ہیں آزادکشمیر کے لوگوں کو یہ تو بتا دیا کہ حکومت ایسے بھی کی جا سکتی ہے شرط یہ ہے کہ آپ کے دل میں عوام کی خدمت اور محبت رچی بسی ہو۔وفود نے وزیراعظم کے عوامی خدمت کے جذبے کو سراہا اور کہا کہ آپ جیسا وزیراعظم ریاست کی تاریخ میں نہیں آیا جس طرح آپ نے عوام کے ٹیکس کے پیسے کی حفاظت کو یقینی بنایا ہے اہلیان بھمبر کو آپ کو بالعموم اور اہلیان کشمیر کو آپ پر بالخصوص فخر ہے اللہ پاک آپ کو صحت کاملہ عطا فرمائے اور درازی عمر دے آپ آزادکشمیر کا فخر ہیں۔