کالمز

میری فوج کا ترجمان جنرل

راجہ محمود راٹھور حویلی کہوٹہ

آئی۔ ایس۔ پی۔ آر فوج کی اطلاعات و نشریات کا نہایت اہم اور حساس شعبہ ہے۔ ڈیجیٹل ابلاغ اور سوشل میڈیا کے جدید دور میں آئی۔ ایس۔ پی۔ آر کی اہمیت اور ذمہ داری میں جہاں بہت بڑے پیمانے پر تبدیلی آئی ہے وہیں پر پروپیگنڈے اور بیانیے کی جنگ منٹ سیکنڈ کی حدوں میں آن پہنچی ہے۔ پاکستان جہاں فوج کے کردار اور بیانیے کو اندران ملک اور دنیا بھر میں بہت غور اور توجہ سے دیکھا سنا جاتا ہے۔ وہاں پر فوج کے ترجمان ادارے اور ترجمانی کرنے والی شخصیات بہت اہم ہوتی ہیں، جن کو بہت نازک معمولات، کو مناسب ترین اور بہترین الفاظ، انداز اور لہجے میں دنیا کے سامنے رکھنا ہوتا ہے۔ یہی وجہ ہے ہمیشہ آئی۔ ایس۔ پی آر نے اپنی ترجمانی کے لیے بہترین آفیسرز کو منتخب کیا ہے جنہوں نے وقت اور ماحول کی مناسبت سے اپنے ادارے کی ترجمانی کی ہے اور ساتھ ہی بروقت اور درست معلومات اپنے عوام تک پہنچانے کے فرائض کو بخوبی انجام دیا ہے۔
آج تک جتنے بھی فوجی آفیسرز نے آئی۔ ایس پی آر کے ڈاہریکٹر جنرل کے طور پر خدمات انجام دی ہیں، ان میں مشکل ترین اور چیلینجز سے بھرپور دور موجودہ ڈی۔ جی۔ آئی۔ ایس۔ پی۔ آر، احمد شریف چوہدری کا دور رہا ہے۔ انہوں نے جب یہ عہدہ سنبھالا تھا اس وقت ملک کے اندر بہت سے مسائل ایسے تھے جن پر فوج کے موقف پر پوری قوم اور دنیا بھر کی نظریں جمی ہوئی ہوتی تھیں، سخت ترین، درشت، تلخ، ادارے کو نشانہ بناتے ہوے سوالات کو تحمل، برداشت اور حکمت کے ساتھ مسکراتے چہرے سے جواب دینے کا فن جنرل شریف کا طرہ امتیاز بن گیا۔ ایک فوجی اپنے ادارے آفیسرز اور پالیسی کے حوالے سے بہت حساس ہوتا ہے، لیکن وقت کی نزاکتوں اور جعلی بیانیے کے متلاشیوں کے لیے جنرل شریف چوہدری کو جذباتی بنا کر اپنے لیے گنجائش بنانے میں شدید ناکامی کا سامنا رہا۔ ہاں ادارے کی عزت اور قومی سلامتی کے معاملات میں جنرل شریف نے طنز کے نشتر چلاے بغیر ملک دشمنوں اور ان کی پراکسیز کو ٹھوس دلائل کی بنیاد پر ہمیشہ لاجواب ضرور کیا۔ تاہم بہت بار افواج پاکستان کے موقف اور پریس ریلیز کو چور کی داڑھی میں تنکے کے مصداق کچھ حلقوں نے اپنی ناکام حسرتوں کے نوحے کے طور پر رونے دھونے میں بھی استعمال کیا۔۔۔۔
پاکستان کی تاریخ کے پھر وہ لمحات بھی آے جب ہندوستان نے پہلگام فالس فلیگ آپریشن کا ڈرامہ رچا کر پاکستان کے خلاف پہلے، پراپیگنڈا کیا اور پھر مملکت خداداد، اسلام کے نام پر قاہم پاک وطن پر حملہ کر دیا، جب پوری قوم اپنی بہادر فوج کے ساتھ کھڑی تھی، تب ایک طبقہ ہندوستان کی بالا دستی کے گن گاتے ہوے پاکستان فوج کو اپنی نفرت کا نشانہ بنا کر بدلے اور جواب کا راگ الاپ رہا تھا اور تاخیر کی توجیہات پیش کر کے سوال اٹھا رہا تھا تب ادھوری مسکراہٹ رکھنے والا یہ جنرل سادہ مگر دوٹوک لفظوں میں دشمن کو پیغام دے رہا تھا کہ جنگ تم نے چھیڑی ہے اب اس کی طوالت یا اختصار کا فیصلہ ہم کریں گے۔ یہ قوم کو بتا رہا تھا کہ ہم جب حملہ کریں، گے اپنے شہداء کے خون کا حساب لیں گے تو ہمیں آ کر پریس کانفرنس کر کے بتانا نہیں پڑے گا بلکہ دنیا ہندوستان کی تباہی کی تصویریں دکھا کر بتائی گی پاکستان نے بدلہ لے لیا ہے۔ اور پھر ایسا ہی ہوا پاکستان سے پہلے دنیا نے بتایا کہ کس طرح اللہ کے شیروں نے ہندو بنیا کی اینٹ سے اینٹ بجاء ہے۔ امریکی صدر گن گن کر دن رات گرنے والے ریفال، اور دیگر طیاروں کا ذکر کر رہا تھا۔۔۔
جب دہلی میں تین، چار ترجمان بیٹھ کر لکھا ہوا اسکرپٹ پڑھ رہے ہوتے تھے تب احمد شریف چوہدری اپنی خداداد صلاحیتوں اور بہترین تربیت کے سہارے اکیلا ہندوستان کی شکست کی تصویر کشی اور مودی میڈیا کی جھوٹی کہانیوں کا پردہ چاک کر رہا ہوتا تھا۔۔
پھر قوم نے اپنی فوج کے ترجمان کو دیگر فورسز، کے کمان داروں کے ساتھ کئی راتوں کی رت جگے والی آنکھوں اور تھکاوٹ سے چور بدن لیکن بلند حوصلے اور فتح کی چمکتی آنکھوں اور چھلکتے اعتماد کے ساتھ فتح کی نوید سناتی پریس کانفرنس کے ساتھ دیکھا۔۔۔
جنرل احمد شریف چوہدری نے جنگ، بیرونی حملے، اپنے جواب اور فتح کے تمام مراحل میں جس طرح فوج کی ترجمانی کی اور قوم کے حوصلے کو بلند کیا وہ اب تاریخ کا حصہ ہے۔ ان کے سادگی مگر شاہستگی اور متانت بھرے جملے اب ضرب المثل ہیں۔ پاک فوج کے ترجمان نے دنیا کے اندر اس بات پر بھی دادو، تحسین سمیٹی کے ہندوستان کے لایعنی اور غیر حقیقی افسانوی قصوں کے مقابلے میں پاک فوج کے ترجمان نے سچائی اور حقائق پر مبنی معلومات دنیا تک پہنچائیں اور فوج اور آئی ایس پی آر کی عزت کا باعث بنے۔۔۔
حالیہ افغان جنگ اور پاکستان فوج کی ایک اور تاریخی فتح کو بھی جنرل شریف اور ان کی ٹیم نے بہترین کوریج دینے کے ساتھ قوم کو حقائق اور سچ سے روشناس کیے رکھا۔۔۔۔۔۔۔
پاکستان فوج بہترین صلاحیتوں اور پیشہ وارانہ مہارت کے حامل آفیسرز اور جوانوں پر مشتعمل فوج ہے جس کا ہر فرد اپنی جگہ بے مثال کارکردگی اور لازوال حب الوطنی کا نمونہ ہے لیکن جنرل احمد شریف چوہدری نے جس طرح ادارے کی نازک ترین اور مشکل وقت میں ترجمانی کی بہترین موقف پیش کیا اور موثر طریقہ سے اپنے ادارے سربراہ اور ملکی سلامتی کا مقدمہ لڑا ہے اس کی انفرادیت اور اہمیت ہمیشہ ہمیشہ مسلم رہے گی، اور اس ملک کے باسی، سپاہی اور دنیا اس مرد مجاہد کے اس عظیم کردار کو ان کے والد سلطان بشیر الدین محمود کی خدمات کی طرح نہ صرف یاد رکھے گی بلکہ ان کی سروسز کے لیے مشکور بھی رہے گی۔۔۔
پاکستان فوج کے سپاہی ہوں یا آرمی چیف ڈی۔ جی۔ آئی۔ ایس۔ پی۔ آر کی خدمات کی محترف ہیں اور اس ڈیجیٹل دور کی جنگوں اور سوشل میڈیا پر کھیلی جانے والی پراکسیز کے کھیل میں آئی۔ ایس۔ پی۔ آر اور اس کے ڈاہریکٹر جنرل، جنرل احمد شریف کی قومی سلامتی کی خدمات کو قدر کی نگاہوں سے دیکھتے ہیں اور اس پر انہیں خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔
پاک فوج زندہ باد۔
آئی۔ ایس۔ پی۔ آر۔ پاہندہ باد

Related Articles

Back to top button