مٹن مارکیٹ سے متصل جامعہ کشمیر کے سامنے کوڑا کرکٹ کے ڈھیر،شہری سراپااحتجاج

مظفرآباد (رپورٹ: خبر نگار خصوصی) مظفرآباد کی واحد مٹن مارکیٹ سے متصل اور جامعہ کشمیر سٹی کیمپس کے مین گیٹ کے سامنے کوڑا کرکٹ کے ڈھیر نے علاقے کا حسن اور شہریوں کا سکون دونوں چھین لیے ہیں۔ شہر بھر کا کچرا یہاں لا کر پھینکنے کا سلسلہ بدستور جاری ہے، جس سے نہ صرف بدبو اور تعفن پھیل گیا ہے بلکہ مٹن مارکیٹ آنے والے خریداروں، طلبہ اور راہگیروں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ صفائی کی ناقص صورتحال پر مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والی شخصیات نے سخت ردعمل ظاہر کرتے ہوئے بلدیاتی اداروں کی کارکردگی پر سوالات اٹھائے ہیں۔ سماجی و تاجر رہنما بشارت جگوال نے کہا کہ مٹن مارکیٹ کے باہر کوڑا کرکٹ کے ڈھیر انتظامیہ کی غفلت کا منہ بولتا ثبوت ہیں۔ مظفرآباد جیسے اہم شہر میں صفائی کی یہ صورتحال انتہائی شرمناک ہے۔ سیاسی و سماجی کارکن وتاجر رہنما ظہیر قریشی نے کہا کہ یہ علاقہ تعلیمی ادارے اور تجارتی مرکز کے عین سامنے واقع ہے۔ اس کے باوجود بلدیہ کی عدم توجہی شہریوں کے لیے اذیت کا باعث بن چکی ہے۔ سیاسی و سماجی شخصیت نازیہ ملک نے کہا کہ صفائی نصف ایمان ہے، مگر یہاں انتظامی نااہلی اور شہری بیحسی دونوں نظر آتی ہیں۔ حکومت کو فوری طور پر عملی اقدامات کرنا ہوں گے۔ بلال احمد نے کہا کہ مظفرآباد کو سیاحتی شہر کہا جاتا ہے، لیکن اگر مرکزی شاہراہوں پر گندگی کے ڈھیر ہوں تو یہ دعویٰ اپنی معنویت کھو دیتا ہے۔ سماجی کارکن ہارون قریشی نے بھی شدید ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ کچرے کی بدبو اور مکھیوں کی بہتات سے لوگ یہاں سے گزرنے سے گریز کرتے ہیں۔ یہ صورتحال شہری صحت کے لیے خطرہ ہے۔ کاشف اعوان نے کہا کہ تعفن اور آلودگی نے مٹن مارکیٹ کو کچرا کنڈی میں بدل دیا ہے۔ بلدیہ مظفرآباد کو فوری طور پر مستقل صفائی پلان ترتیب دینا چاہیے۔ خواجہ محسن نے کہا کہbیہ مسئلہ وقتی صفائی سے حل نہیں ہوگا۔ ضرورت اس بات کی ہے کہ شہر میں ویسٹ مینجمنٹ کا مستقل اور منظم نظام قائم کیا جائے۔ سماجی شخصیت رفیق حسین نے کہا کہ جامعہ کشمیر کے طلبہ روزانہ اس گندگی کے درمیان سے گزرتے ہیں۔ یہ صورتحال نہ صرف تعلیمی ماحول کو متاثر کرتی ہے بلکہ شہر کے مجموعی تاثر کو بھی نقصان پہنچا رہی ہے۔شہریوں نے شکوہ کیا کہ شکایات کے باوجود بلدیہ مظفرآباد کے اہلکار صرف عارضی صفائی کرتے ہیں، اگلے ہی دن صورتحال پہلے جیسی ہو جاتی ہے۔ محکمہ بلدیات کے ایک ذمہ دار اہلکار نے رابطے پر بتایا کہ وسائل کی کمی کے باعث شہر کے تمام مقامات پر بروقت صفائی ممکن نہیں، تاہم مٹن مارکیٹ کے اطراف صفائی کے لیے اضافی عملہ تعینات کرنے کے احکامات جاری کر دیے گئے ہیں۔ شہریوں، تاجروں اور سماجی تنظیموں نے حکومتِ آزاد کشمیر اور میونسپل کارپوریشن مظفرآباد سے مطالبہ کیا ہے کہ مٹن مارکیٹ اور جامعہ کشمیر کے سامنے سے کوڑا کرکٹ کے ڈھیروں کو فوری طور پر ہٹایا جائے، مستقل ویسٹ پوائنٹس قائم کیے جائیں اور شہر کی خوبصورتی و صحتِ عامہ کے تحفظ کے لیے جامع صفائی مہم کا آغاز کیا جائے۔