
ایبٹ آباد (نمائندہ خصوصی)تحصیل لوئر تناول کے علاقے پنڈ میں غیر قانونی مائننگ اور بارودی مواد کے استعمال سے صورتحال سنگین ہو گئی۔ گاؤں پنڈ کے ڈھائی سو گھروں میں دراڑیں پڑ گئیں جبکہ مکین خوف و ہراس اور ذہنی اذیت میں مبتلا ہو گئے ہیں۔ متاثرین نے ڈپٹی کمشنر ایبٹ آباد کیپٹن (ر) سرمد سلیم اکرم سے ملاقات کی اور پریس کلب کے باہر احتجاجی مظاہرہ کرتے ہوئے فوری کارروائی کا مطالبہ کیا۔ویلج ناظم یونس خان تنولی اور دیگر عمائدین نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ مائن اونر نذیر نامی شخص سوپ سٹون نکالنے کے لیے بارودی مواد استعمال کر رہا ہے جس سے نہ صرف گھروں کو نقصان پہنچا ہے بلکہ انسانی جانیں بھی خطرے میں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کسی بھی وقت بڑا سانحہ رونما ہو سکتا ہے۔متاثرین کے مطابق مائننگ کی وجہ سے نہ صرف گھروں میں دراڑیں پڑ چکی ہیں بلکہ گاؤں کی واحد گزرگاہ ہیوی مشینری کی آمد و رفت سے تباہ ہو گئی ہے۔ اس کے علاوہ علاقے کے قدرتی چشمے خشک ہونے کے قریب ہیں، جس سے پینے کے پانی کی شدید قلت پیدا ہو رہی ہے۔ واحد گزر گاہ پر خواتین کے پردے کے مسائل بھی پیدا ہو گئے ہیں کیونکہ مائننگ کے باعث رازداری کا ماحول متاثر ہو چکا ہے۔وفد نے ڈپٹی کمشنر سے ملاقات میں مطالبہ کیا کہ سوپ سٹون کی غیر قانونی مائننگ کو فوری طور پر بند کیا جائے اور علاقہ مکینوں کے بنیادی حقوق کو تحفظ دیا جائے۔ مظاہرین نے خبردار کیا کہ اگر ان کے مطالبات تسلیم نہ کیے گئے تو احتجاج کا دائرہ وسیع کر دیا جائے گا۔علاقہ مکینوں کا کہنا ہے کہ مائن اونر مقامی آبادی کے ساتھ کسی بھی قسم کی بات چیت یا تعاون پر آمادہ نہیں اور تمام شکایات کو مسلسل نظر انداز کر رہا ہے۔ متاثرین نے اعلیٰ حکام سے معاملے کا فوری نوٹس لینے اور قانونی کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔