پوٹھہ بینسی، زمین بوس اور متاثرہ مکانات کا تخمینہ لگانے کیلئے اجلاس

میرپور(پی آئی ڈی) منگلا ڈیم میں پانی کی سطح بلند ہونے سے ڈیم کے ملحقہ گاؤں کاکڑہ پوٹھہ بینسی کے اربوں روپے کے 16عالی شان مکانات زمین بوس ہونے سمیت مجموعی طور پر 27مکانات متاثر ہونے کے نقصانات اور معاوضہ جات کا تخمینہ لگانے،متاثرین کا کڑہ پوٹھہ بینسی کی ریسیٹلمنٹ،زمین بوس ہونے والی سڑک فوری مرمتی او رڈیم کنارے آبادیوں کا کاکڑہ،خالق آباد،ڈھیری بگا،ڈھیری چوہدریاں اور دیگر علاقوں کاجیالوجیکل سروے کروانے کے حوالے سے کمشنر میرپور ڈویژن چوہدری مختار حسین کی سربراہی میں اعلیٰ سطعی اجلاس منعقد ہوا۔ جس میں متاثرین کاکڑہ ٹاؤن کی نمائندگی وزیراعظم آزاد کشمیر کے سپیشل ایڈوائزر کرنل ریٹائرڈ محمد معروف خان اورسابق چیئر مین ضلع کونسل چوہدری عبدالمالک کر رہے تھے جبکہ واپڈا کی طرف سے جنرل منیجر واپڈا منگلا فخر جہاں،ریزیڈنٹ انجینئر آصف رضا،پرجیکٹ ڈائریکٹر نوید علی خامخیلی،ایکسین سول عدنان عظیم کنڈی،ڈائریکٹر امور منگلا ڈیم چوہدری امجد اقبال،ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر جنرل راجہ عمر طارق خان اور ڈسٹرکٹ انفارمیشن آفیسر محمد جاوید ملک نے شرکت کی۔اجلاس میں منگلا ڈیم میں پانی کی سطح بلند ہونے کے باعث کاکڑہ پوٹھہ بینسی ٹاؤن کے 27 مکانات میں سے 16مکانات زمین بوس ہونے اور سڑک کا ایک حصہ تباہ ہو نے والے نقصانات کا جائزہ لینے کے لیے واپڈا پر زور دیا کہ وہ فوری طور پر اس اہم اور قومی منصوبے کے متعلق اپنی ذمہ داریاں پوری کریں اور متاثرین کی ریسیٹلمنٹ سمیت دیگر تمام ایشو ز کو ہنگامی بنیادوں پر حل کیا جائے۔کمشنر میرپور ڈویژن نے منگلا ڈیم کنارے آباد کاکڑہ پوٹھہ بینسی کے گاؤں کے مکانات زمین بوس ہونے کی وجوہات جاننے کے لیے فوری طور پر علاقے کا جیالوجیکل سروے کروانے اور متاثرہ گاؤں کے جملہ نقصانات کا جائزہ لینے کے لیے ایڈیشنل ڈپٹی کمشنرجنرل راجہ عمر طارق خان کی سربراہی میں بنائی گئی کمیٹی نے واپڈا کے نمائندگان شامل کر کے فوری طور پر نقصانات کا تخمینہ لگایا جائے اور متاثرہ گاؤں کی سڑک کی بھی مرمت کی جائے۔انھوں نے کہا کہ منگلا ڈیم اہم قومی منصوبہ ہے اس کی حفاظت اور اس سے متاثرہ افراد کے مسائل حل کرنے کے لیے تمام تر کوششیں بروئے کار لائی جائیں گی وزیر اعظم آزاد کشمیر کے سپیشل ایڈوائز رکرنل (ر) محمد معروف خان نے کہا کہ منگلا ڈیم میں پانی کی سطع بلند ہونے کے باعث کاکڑہ پوٹھہ بینسی گاؤں کے بیشتر مکانات زمین بوس ہو چکے ہیں جبکہ گاؤں کی سڑک زمین میں دھنس جانے سے گاؤں دو حصوں میں تقسیم ہو چکا ہے اور متاثرین بے گھر ہو چکے ہیں۔کاکڑہ ٹاؤن کی زمین سرکنے کے باعث علاقے میں خوف و ہراس کی کیفیت ہے جس سے دیگر ڈیم کنارے آبادیوں کے مکینوں میں بھی گہرے تشویش پائی جا رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ اہلیان میرپور نے پاکستان کی معاشی ترقی اور خوشخالی کے لیے دو مرتبہ اپنے ہنستے بستے گھروں اور آباؤ اجداد کی قبروں کو پانی میں ڈبویا۔منگلا ڈیم کی تعمیر کے وقت اہلیان کاکڑہ /جڑی ہملٹ آباد کرنے وعدہ کیا گیا تھا اور واپڈا نے متاثرین ڈیم کے لیے کاکڑہ میں سکول اور ڈسپنسری بھی تعمیر کر رکھی ہے لیکن متاثرین کے لیے 58سالوں میں ہملٹ کی تعمیر نہیں کروائی گئی جس کے باعث کاکڑہ پوٹھہ بینسی کے گاؤں کے مکانات زمین بوس ہو گے ہیں۔انہوں نے مطالبہ کیاکہ واپڈا ہماری عظیم قربانیوں کو پس پشت نہ ڈالے اور فوری طور پر متاثرین کے لیے معاوضہ جات اور ری سیٹلمنٹ کا اہتمام کرے۔اس موقع پر جنرل منیجر واپڈا منگلا فخر جہاں نے یقین دہانی کروائی کہ واپڈا کی تمام تر ہمدردیاں متاثرین کے ساتھ ہیں اور اسی تسلسل میں متاثرین کاکڑہ پوٹھہ بینسی کے نقصانات،جیالوجیکل سروے اور متاثرہ سڑک کی تعمیر کی جائے گی۔متاثرین اطمینان رکھیں ان کے تمام حل طلب مسائل کے لیے واپڈا حکام سے جملہ دستاویز ات سمیت رجوع کیا جائے گا۔