مظفرآباد

اپریل میں عام انتخابات کی شرط، تحریک عدم اعتماد التواء کا شکار

مظفرآباد(محاسب نیوز)اپریل میں عام انتخابات کی شرط، عدم اعتماد کی تحریک التواء کا شکار، وزیراعظم میاں محمد شہباز شریف اور صدر آصف علی زرداری، مسلم لیگ (ن) آزاد جموں و کشمیرکی تجویز پر مشاورت کے بعد فیصلہ کریں گے، پاکستان پیپلزپارٹی کی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس جمعہ کے روز زرداری ہاؤس میں طلب، اجلاس میں نئے قائد ایوان کا اعلان متوقع، سوشل میڈیا کے ذریعے وزیراعظم کے نام پر اتفاق کی افواہیں دم توڑ گئیں، پیپلزپارٹی کی مرکزی قیادت نے سرگرم عناصر کو شٹ اپ کال دے ی، مسلم لیگ (ن) اور پیپلزپارٹی اور بیرسٹر سلطان محمود چوہدری کے مابین شراکت اقتدار کے فارمولے پر اتفاق، مسلم لیگ (ن) کابینہ کا حصہ نہیں بنے گی، بیرسٹر گروپ نہ صرف وزارتیں لے گا بلکہ آئندہ الیکشن بھی پیپلزپارٹی کے ٹکٹ پر لڑے گا، آزاد جموں و کشمیر کا سیاسی منظر نامہ، افواہوں، قیاس آرائیوں کی زد میں، نیشنل میڈیا نے بھی 72 گھنٹوں میں وزیراعظم کے عہدوں کیلئے مختلف اوقات میں تین ناموں کی منظوری پر مبنی خبریں نشر کر کے سیاست میں ہلچل پیدا کی، اسلام آباد میں موجوود وزارت عظمیٰ کے اُمیدواروں کے میڈیا سیل افواہ سازی کا ذریعہ بن گئے، ایک دوسرے کو نیچا دکھانے اور ساکھ متاثر کرنے کیلئے ایڑی چوڑی کا زور لگایا جا رہا ہے، ذرائع نے بتایا ہے کہ مسلم لیگ (ن) آزاد جموں و کشمیر اپریل 2026ء میں انتخابات کے مطالبہ پر بضد ہے، ایسے ہونے کی صورت میں قانون ساز اسمبلی جنوری میں تحلیل کرنا پڑے گی، پیپلزپارٹی صرف 2 ماہ کیلئے اقتدار لے کر کیا کرے گی، اسی سوال کا جواب اور حل تلاش کرنے کیلئے وزیراعظم پاکستان اور صدر آصف علی زرداری جمعرات کی شام ایوان صدر میں بیٹھیں گے، ادھر پاکستان پیپلزپارٹی نے آزاد جموں وکشمیر میں وزارت عظمیٰ کے لئے اُمیدوار کا نام جاری کرنے کیلئے پارلیمانی پارٹی کا اجلاس جمعہ کی سہ پہر زرداری ہاؤس میں طلب کر لیا ہے۔ وزیراعظم چوہدری انوارالحق جمعرات کے روز دفتر نہیں بیٹھے البتہ بدھ کی شام تک دفتری اُمور سرانجام دیتے رہے، چیف سیکرٹری کے مظفرآباد پہنچنے کے بعد چوہدری انوارالحق کے آخری لمحات میں جاری کیے گئے احکامات پر عملدرآمد کی رفتار رک گئی ہے، ذرائع کے مطابق بیوروکریسی کو محتاط رہنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

Related Articles

Back to top button