مظفرآباد

DSAمسٹ وائسرائے بن چکے فوری معطل کیا جائے،یونائیٹڈ فورم

میرپور (بیورو رپورٹ) مسٹ یونیورسٹی میں زیر تعلیم طلبہ و طالبات کی تمام تنظیموں کے متفقہ گروپ مسٹ یونائٹڈ فورم کے ممبر میاں ذیشان نے دیگر کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوے کہا ہے کہ مسٹ یونیورسٹی میرپور کی انتظامیہ جامعہ کو کباڑ بنانے،طلبہ و طالبات کو محکوم رکھنے اور ان کو مسائل در مسائل میں دھکیلنے میں ملوث ہے جامع میں دو شعبہ جات میں ہراسمنٹ کے کیسز میں پندرہ روز ہڑتال کے بعد کارروائی ممکن ہوئی ٹرانسپورٹ،ہاسٹلز میں شدید مسائل کا شکار ہیں جس کے حل کے لیے کوئی اقدامات نہیں کئے جا رہے ڈی ایس اے وائسرے بن چکے ہیں ان کو فلفور برطرف کیا جاے ان خیالات کا اظہار انھوں نے کشمیر پریس کلب میرپور میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوے کیا انھوں نے کہا کہ مسٹ یونیورسٹی کے ہاسٹلز کی فیسسز پرائیویٹ ہاسٹلز سے زیادہ ہیں اور یہاں سہولیات نہ ہونے کے برابر ہیں واش رومز،صفائی کی حالت ابتر ہے اس جانب کوئی توجہ نہیں دی جا رہی مسٹ کے متعدد شعبہ جات ابھی تک ایچ ای سی سے رجسٹرڈ نہیں ہو سکے اور طلبا و طالبات کی ڈگریاں ہوا میں ہیں انھوں نے کہا کہ ہم ایک سال سے اپنے مطالبات کے لیے تمام تر کوششیں کر چکے ہیں اور ارباب اختیار تک پہنچا چکے ہیں مگر اس جانب کوئی توجہ نہیں دی گئی اور ہمیں مجبور کیا گیا کہ ہم تالہ بندی کریں اور احتجاج کریں ہم نے کوئی سسٹم ہائی جیک نہیں کیا اس ہڑتال کے سب سے بڑے ذمہ دار ڈی ایس اے ہیں جن کا کام سٹوڈنٹس اور انتظامیہ کے مابین پل کا ہوتا ہے مگر وہ بات سننے کو تیار نہیں ہیں جو طلبہ و طالبات حق کے لیے بولتے ہیں ان کو نوٹس بھیج دئیے جاتے ہیں اور ڈرایا دھمکایا جاتا ہے یہ سلسلہ قبول نہیں ہے میرپور اور جڑی کیمپس میں ہمارے پاس نہ نصابی اور نہ ہم نصابی سرگرمیوں کے لیے کوئی جگہ میسر نہیں فٹبال گراونڈ کھڈے میں بنایا گیا ہے ٹرانسپورٹ سروس کے زیادہ چارجز لیے جاتے ہیں اور ان بسوں کی حالت ابتر ہے انھوں نے ہم نے چودہ نکاتی چارٹر آف ڈیمانڈ دے دیا ہے اس سے پیچھے نہیں ہٹیں گے یونیورسٹی انتظامیہ اتنی نااہل ہے کہ چار روز میں کسی نے رابطہ کرنا گہوارہ نہیں کیا ڈی ایس اے کو فوری برطرف کیا جاے،طلبہ کے خلاف نکالے گئے نوٹسزز فوری واپس لیے جائیں فیس اسٹرکچر کو ری شیڈول کیا جاے اور زائد فیسسز لینے کا سلسلہ بند کیا جاے ہاسٹلز میں سہولیات میسر کی جائیں طلبہ یونین بحال کی جائیں کیمپس میں مزید بینچز نصب کئے جائیں انھوں نے کہا کہ مسائل حل نہ ہوئے تو دما دم مست قلندر ہو گا

Related Articles

Back to top button