
پاکستان مملکت اسلامی جمہوریہ پاکستان کا مطلب کیا ”لا الہ الا اللہ“ ہے۔ افغانستان امارت اسلامیہ ایک اسلامی برادر ملک ہے۔پھر لڑائی کس بات کی۔ سب کچھ امریکا اور بھارت کا کیا دھرا ہے۔ میڈیا میں بھارت کے فوجی افسر کی ویڈیو وائرل ہے کہ ہم نے افغانستان کو پاکستان سے لڑایا ہے۔
تحریک طالبان پاکستا ن جسے امریکہ نے بنایا۔ہلری کلیٹن کا بیان۔ تحریک طالبان پاکستان،پاکستان میں دہشت گردی کر رہی ہے۔ افغان طالبان کا ظہور افغانستان میں روس کی شکست کے بعد ہوا۔ خانہ جنگی سے تنگ افغان عوام نے ان کا ساتھ دیا اور افغانستان میں امن قائم ہو گیا۔ قندھار کے ایک مدرسے کے طالب علم ملا عمر افغانستان میں امن قائم کیا اور امیر المومنین بنے۔
ہندوؤں نے بہت پہلے افغانستان سے وشنو گپت،جو کوٹلیہ چانکیہ کے نام سے ہندوؤں میں مشہور ہوا تھا، کی سیاسی تعلیم کہ، جسے مارنا ہو ا اس سے پہلے دوستی کرو۔ پھر جب اسے مار لو تواس کے جنازے میں شریک ہو کر افسوس کرو۔متعصب ہندوؤں افغانستان سے آئے مسلمان حکمرانوں کو ڈاکو کہتے ہیں۔ چانکیہ تعلیمات سے رہنمائی لیتے ہوئے افغانستان سے پاکستان بننے سے بہت پہلے دوستی کی۔ان کی فلم انڈسٹری نے افغانوں سے متعلق بہت سی فلمیں بنائیں جس میں کابلی والا وغیرہ مشہور ہوئی۔ ہندوؤں کا مقصد مسلم افغانستان کو سیکولر اور قوم پرست بنایا۔اسی وجہ سے جب پاکستان بنا تو افغانستان نے بھارت کی بڑھکانے پر پاکستان کو تسلیم نہیں کیا۔ مطلب بھارت نے روس سے مل کر شروع سے افغانستان کو پاکستان سے دور رکھا۔ پاکستان کو توڑ کر قوم پرست پشتونستان بنانے پر لگا دیا۔ سرحدی گاندھی عبدالغفار خان صاحب اس میں پیش پیش تھے۔
جب روس نے قوم پرست افغانستان کو دوست بناکر اس پر قبضہ کیا۔ تو اسلام پسند افغانیوں نے ان کے خلاف جہاد شروع کیا۔ دس سال تک روس نے افغانستان میں خون ریزی کی۔ پوری دنیا سے مجاہدین اسلام نے افغانیوں کی مدد کی۔ پاکستانی فوج نے جنرل ضیاء الحق کی کمانڈ میں یہ فتح حاصل کروائی۔ بلاآخر امریکی اسٹنگر میزائیلوں کی مدد سے روس کا کو شکست ہوئی۔اس دوران پچاس لاکھ افغان مہاجرین مسلمان ہجرت کر کے پاکستان آئے۔ پاکستان نے پچاس سال تک ان کو اپنے پاس رکھا۔ پھر امریکہ نے یہودی سازش کے تحت ۹/۱۱ کا حادثہ کرایا۔ اسامہ بن لادن کا ذمہ دار ٹھیرا کر افغانستان پر حملہ کیا۔ بیس سال چالیس نیٹو فوجوں کے ساتھ ملک کر ظلم کرنے کے بعد طالبان سے شکست کھا کر سب کچھ چھوڑ کر امریکہ چلا گیا۔ دوحا مذاکرات میں بھی پاکستان نے افغانستان کی مدد کی۔
امریکا کے بنائے ہوئے تحریک طالبان پاکستان نے بھارت سے ملک کر پاکستان کے تمام اداروں میں دہشتگردی پھیلائی۔ جب پاکستان نے ان کے خلاف کاروائی کی تویہ افغانستان چلے گئے۔ وہاں سے مستقل پاکستان پر حملے کر رہے ہیں۔ ہر روز ہماری فوجی شہادتیں پیش کر رہے ہیں۔ افغانستان سے بار بار درخواستیں کر کر پاکستان کو کچھ حاصل نہیں ہوا۔ بلکہ افغانستان نے بھارت کے بھڑکانے پر بھارت کے دورے کے دوران افغانستان کے وزیر خارجہ نے پاکستان کو آنکھیں دکھانا شروع کیں۔ کہا کہ برطانیہ، روس اور امریکہ کو ہم نے نیٹو سمیت شکست پاکستان کوئی بڑی چیز نہیں۔ پاکستان نے افغانستان کے اندر ہوائی حملے کر کے دہشت گردی کے اڈوں اور دہشت گردوں کوسبق سکھا یا۔ زمینی لڑائی میں بھی دہشت گردوں کو پیچھے ہٹنے پر مجبور کیا۔کتنے افسوس کی بات ہے کہ پاکستان کی قربانیوں کو پسے پست ڈال کرپاکستان کے ازلی دشمن کی جولی میں بیٹھ کر پاکستان کے خلاف زیر اُگلنا پاکستان عوام کے پیمانے کو لبریز کرنا ہے۔
قطر اور ترکی نے درمیان میں پڑھ کر بات چیت کروائی۔ دونوں جنگ بندی پر راضی ہو گئے ہیں۔ جنگ بند ہو گئی ہے اور بھارت منہ تکتہ رہ گیا ہے۔ افغانستان نے آیندہ دہشت گرد پاکستان میں نہ داخل کرنے پر راضی ہواہے۔ ابھی اگلا دور۵۲/ا کتوبر کو ترکی میں ہونا ہے۔ افغانستان کو یاد رکھنا چاہیے پاکستان اس کابرادر مسلمان اور دوست ملک ہے۔اسے بھارت سے دور دوررہنا چاہیے۔ کچھ پتہ نہیں مودی الیکشن میں جیتنے کے چکر میں ایک بار پاکستان پر حملے کی غلطی کر بیٹھے اورپھر منہ کی کھائے۔ لہٰذا فغانستان کو اس نازک موقعہ پر بھارت کی بجائے پاکستان کے ساتھ دینا چاہیے۔ یا کم از کم غیر جانبدار رہنا چاہیے۔حقانی نیٹ ورک کے وزیر داخلہ کی گھر نظربندی کھولنی چاہیے۔ گلبدین حکمت یارکو باہر جانے کی اجازت دینی چاہیے۔ یہ دونوں افغانستان اور پاکستان کے درمیان محبت کے رشتے قائم کرنے والی افغان رہنماہیں۔ روستانہ ماحول پیداہونے سے دونوں حکومتوں کا فائدہ پہنچے
گا۔ قطر میں جو افغانستان نے اپنے مہاجرین کا مسئلہ اُٹھایاہے پاکستان کو بھی چاہیے افغان مہاجریں کے ساتھ سخت رویہ کو نرم رویہ میں تبدیل کرے۔ دو اسلامی ملکوں کو آپس میں لڑ کر دشمنوں کو خوشی کاموقعہ نہ دیں۔ ترکی اور قطر کا بھی شکریہ کے انہوں نے پاکستان افغانستان میں جنگ بندی کراکر مسلم بھائی بھائی کا کردار ادا کیا ہے۔ اور آیندہ بھی کردار ادا کرنے کے لیے ۵۲/اکتوبر کی تاریخ کا تعین کیاہے۔بھارت نے کوشش کی دو مسلمان ملک آپس میں لڑیں۔لیکن پاکستان افغان لڑائی بھارت کی شامت آئی۔