مظفرآباد
کھلانہ اور نالہ جندر میں پل کی تعمیر میں غفلت، کنڈری،کلس کے عمائدین برہم
ہٹیاں بالا (بیوروپورٹ) کھلانہ مین روڈ اور نالہ جندربین پل کی تعمیر میں غفلت، سول سوسائٹی کنڈری تا کلس کے نمائندوں کا احتجاجی لائحہ عمل اسلام آباد سول سوسائٹی کا اجلاس آج بروز اتوار 31 اگست جی-8 مرکز میں منعقد ہوا جس میں گاؤں کنڈری راجپور باندی موہری بانڈی بالا اور گاؤں کلس کے نمائندوں نے شرکت کی۔ اجلاس کا واحد نکاتی ایجنڈا جندربین نالے پر پل کی تعمیر تھا۔ شرکاء نے عوامی حقوق اور مطالبات پر بات کرتے ہوئے حکومت اور متعلقہ حکام کی خاموشی پر سوال اٹھایا۔ مقامی امیدواروں اور سیاسی جماعتوں کی بے توجہی پر بھی تشویش کا اظہار کیا گیا۔نمائندوں نے اس مسئلے پر تفصیل سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے اعلان کیا کہ ہر گاؤں میں اجلاس اور ایک کمیٹی تشکیل دی جائے گی جو مختلف پلیٹ فارمز پر اس مسئلے کو اجاگر کرے گی۔ مزید فیصلہ کیا گیا کہ 14 ستمبر سے پہلے ایک شاندار گرینڈ جرگہ منعقد کیا جائے گا جس میں یونین کونسل کے تمام اسٹیک ہولڈرز کو مدعو کیا جائے گا اور ان سے سوالات کیے جائیں گے کے عوام علاقہ یونین کونسل اس سارے عمل کا گوہ ہے اس سارے سلسلے میں بیشمار اعلانات کیے گئے تھے مگر عملاً اقدامات نہ ہو سکے تو کیوں نہ ہو سکے؟؟ کیا کسی نے کسی سے بھی بازپرس کی؟اجلاس کے دوران یہ انکشاف بھی ہوا کہ اس پل (نالہ جندربین) کی تعمیر کے لیے فنڈز مختص کیے گئے تھے اور باضابطہ اعلان بھی کیا گیا تھا، لیکن اس کے باوجود پل (نالہ جندربین) کو موجودہ جگہ سے دوسری جگہ منتقل کر دیا گیا ہے۔ نمائندوں نے سوال اٹھایا کہ یہ فیصلہ کس کے کہنے پر کیا گیا اور عوامی مفاد کے برعکس مخصوص افراد کے فائدے کے لیے کیوں کیا گیا۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ ملحقہ تمام گاؤں کے ساتھ ناانصافی ہے۔ نمائندوں نے الزام لگایا کہ اگر محض چند سو ووٹوں کے لیے پل کو دوسری جگہ منتقل کیا گیا ہے تو اس کا خمیازہ بھگتنا ہو گا۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ انتظامیہ اس پر وضاحت دے اور عوامی حقوق کے تحفظ کے لیے فوری طور پر اس مسئلے کا حل نکالا جائے۔اجلاس میں ضلع کونسل کے وائس چیئرمین چوہدری زاہد فرید صاحب نے خصوصی شرکت کی۔ شرکاء نے انہیں اس مسئلے سے آگاہ کیا جس پر انہوں نے بھرپور حمایت کا اعلان کرتے ہوئے ہر فورم پر ساتھ دینے کا وعدہ کیا۔ سول سوسائٹی نے ان کے تعاون پر ان کا شکریہ ادا کیا۔چوہدری زاہد فرید صاحب نے نہ صرف نالے کے پل کے مسئلے پر گفتگو کی بلکہ یونین کونسل کے دیگر مسائل جیسے مرکزی سڑک، اسپتال، اسکول اور صحت کی سہولیات کی کمی کی طرف بھی توجہ دلائی۔ انہوں نے زور دیا کہ ان مسائل کے حل کے لیے آواز بلند کرنا ناگزیر ہے اور عوام کو متحد ہو کر اپنا حق لینا ہوگا۔نمائندوں نے عزم ظاہر کیا کہ وہ ان عوامی مسائل پر آواز بلند کرتے رہیں گے اور اُس وقت تک خاموش نہیں بیٹھیں گے جب تک عوام کے حقوق بحال نہیں ہو جاتے۔سول سوسائٹی کنڈری راجپور باندی موہری بانڈی بالا کلس یونین کونسل۔
