مظفرآباد

وزیر اطلاعات پیر مظہر شاہ ذاتی خرچ پر بیرونی ممالک دورہ پر گئے، ترجمان

کوالالمپور(پی آئی ڈی) وزیر اطلاعات آزاد حکومت ریاست جموں وکشمیر پیر محمد مظہر سعید شاہ سے ملائشیا کے دارالحکومت کوالالمپور میں صدر مسلم کئیر مسلم سوسائٹی ملائیشیا محمد ذوالکفل، صدر فاتح فاؤنڈیشن اور صدر فقہ اکیڈمی پاکستان مفتی اویس پاشا قرنی اور محمد حسن راشدی نے ملاقات کی۔ ملاقات میں تینوں رہنماؤں نے مقبوضہ جموں وکشمیر اور غزہ میں جاری مظالم رکوانے اور اتحادِ امت کو فروغ دینے کی اہمیت پر زور دیا۔ اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے آزاد کشمیر کے وزیر اطلاعات پیر محمد مظہر سعید شاہ نے کہاکہ جنوبی ایشیا میں امن قائم کرنے کے لیے مسئلہ کشمیر کا کشمیری عوام کی خواہشات کے مطابق حل انتہائی ضروری ہے۔ انہوں نے بات پر زور دیا کہ پاکستان، ترکی، ملائشیا، سعودی عرب اور دیگر اسلامی ممالک کے مابین قریبی روابط کو مزید فروغ دیا جائے تاکہ ایک مضبوط مسلم بلاک کی تشکیل ممکن ہو سکے۔ ملاقات میں علمائے کرام نے اس بات پر اتفاق کیا کہ لسانی، علاقائی اور مسلکی اختلافات سے بالاتر ہو کر وحدتِ امت کے لیے کوششیں تیز کی جائیں، اور دنیا بھر کے مظلوم مسلمانوں کی آواز بنیں۔ علمائے کرام کا کہنا تھا کہ فلاحی، تعلیمی اور سیاسی شعور کی بیداری کے لیے باہم اشتراکِ عمل ناگزیر ہے۔ اس موقع پر طے پایا کہ کشمیر اور غزہ کے حق میں عالمی سطح پر ایک مہم شروع کی جائے جس میں ملائشیا، پاکستان، ترکی اور دیگر اسلامی ممالک کے مؤثر علماء اور شخصیات شامل ہوں۔ دریں اثناء وزیر اطلاعات آزاد حکومت ریاست جموں وکشمیر پیر محمد مظہر سعید شاہ بنگلہ دیش کا دورہ مکمل کر کے ملائشیا کے دارالحکومت کوالالمپور پہنچ گئے۔ وزیر اطلاعات آزاد کشمیر پیر محمد مظہر سعید شاہ ترکیہ، قطر، بنگلہ دیش کے بعد ملائشیا پہنچے ہیں۔ وزیر اطلاعات نے ترکیہ اور بنگلہ دیش میں تحریک آزادی کشمیر، غزہ میں انسانی حقوق کی صورتحال سمیت مسلم امہ میں پاکستان کے کردار پر خصوصی لیکچرز دیے ہیں۔ بنگلہ دیش میں وزیر اطلاعات آزاد کشمیر کے بیانات سے بنگلہ دیشی عوام کو سحر میں مبتلا کر دیا ہے۔ وزیر اطلاعات آزاد کشمیر کو جس انداز میں بنگالی عوام نے پذیرائی بخشی ہے وہ اپنی مثال آپ ہے۔ بنگلہ دیشی عوام کی جانب سے دو قومی نظریہ اور پاکستان سے محبت کا عملی اظہار اس وقت دیکھنے میں آیا جب وزیر اطلاعات ڈھاکہ کے تاریخی گراونڈ میں سیرت کانفرنس سے خطاب کے لیے پہنچے اور سوشل میڈیا پر زیر گردش ویڈیوز کے مطابق ایک کلو میٹر سے بھی زائد فاصلے پر ان کے استقبال کے لیے بنگالی عوام کھڑے تھے۔ وزیر اطلاعات نے اپنے ذاتی خرچے پر شاندار سفارتکاری کی ہے۔

Related Articles

Back to top button