گلیات )نمائندہ خصوصی)متاثرین چیتا پوائنٹ نے چھانگلہ گلی میں دھواں دار پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ محکمہ جی ڈی اے اور جنگلات سے ملی بھگت کے ساتھ ریزرو جنگل کو بااثر شخصیات کو لیز پر دے دیا گیا اور مقامی لوگوں کو بے روزگار کر دیا گیا جب کہ زمین کی لیز کا کوئی اکشن نہیں ہوا اور بند کمرے میں بندر بانٹ کر کے اعلی حکومتی شخصیات کے اثر رسوخ کی وجہ سے غیر قانونی طریقے سے جگہ الاٹ کر دئیے گئے ریزرو جنگل سے ایک پول کاٹنا بھی گناہ سمجھا جاتا ہے لیکن یہاں پر پانچ کنال جگہ روڈ کے ساتھ الاٹ کر دی گئی پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے متاثرہ شخص سردار خالد،سردار سلیمان ودیگر نے کہا کہ کہ مقامی شخص اگر اپنی ضرورت کے لئے ایک درخت کاٹ لے تو محکمہ جنگلات والے اس کی زندگی اجیرن کر دیتے ہیں لیکن یہاں پر پہلے ہمیں بتائے بغیر ہمارے کاروبار پر ڈاکا ڈالا گیا اگر اوپن بولی ہوتی تو ہم بھی اس میں حصہ لیتے مگر مقامی لوگوں کو خبر تک نہ ہوئی اور اشرافیہ کو نوازا جا رہا ہے اور مقامی لوگوں کو بے روزگار کیا جارہا ہے ان کا مزید کہنا تھا کہ آئندہ چند دنوں تک گلیات کے تمام سٹیک ہولڈرز کو اعتماد میں لے کر بڑا احتجاج کیا جائے گا اور روڈ بند کر کے دہرنا دیا جائے گا کیونکہ کورٹ کے فیصلے کے باجود رات بھر کنسٹریکشن کا سلسلہ جاری ہے اور عدالتی فیصلے کو کوئی اہمیت نہیں دی جارہی اور دھڑا دھڑ کنسٹریکشن کا سلسلہ جاری ہے توہین عدالت کی جاری رہی ہے اس حوالے سے متاثرین نے سپریم کورٹ وزیر اعظم پاکستان اور وزیر اعلی پنجاب سے اپیل کی ہے کہ جنگل جو کہ کنکریٹ کے پہاڑوں میں تبدیل ہو رہے ہیں فوری اس کو روکا جائے اور مقامی افراد کی حق تلفی ختم کی جائے
Related Articles
Check Also
Close