مظفرآباد

پرائس کنٹرول کمیٹی مکمل ناکام، مظفرآباد میں مصنوعی مہنگائی شہری لٹنے لگے

مظفرآباد(خبرنگار خصوصی) دارالحکومت مظفرآباد میں مصنوعی مہنگائی ضلعی انتظامیہ پرائس کنٹرول کمیٹی کنٹرول کرنے میں ناکام، فوڈ اتھارٹی غیر معیاری اشیاء کی فروخت نہ روک سکی۔ کوئٹہ چمن کیفے کے نام سے قائم ہوٹلوں پر کم وزن پراٹھا 50روپے، دودھ پٹی 100روپے فی کپ میں فروخت کی جا رہی ہے۔ جبکہ چائے کے کپ چھوٹے چھوٹے ہیں نان بائیوں نے 30روپے والی باقر خانی 35روپے میں وزن سو گرام سے کم ہے کی فروخت بدستور جاری رکھی ہوئی ہے جبکہ بعض نان بائیوں نے روٹی نان کے وزن بھی کم رکھا ہوا ہے اسی طرح ٹماٹر پیاز، فروٹر، کینو سمیت سبزی فروٹ کے اپنے اپنے انراخ مقرر کر رکھے ہیں گوشت، قلچے، دودھ، دہی کے بھی اپنے اپنے نرخ وصول کیے جا رہے ہیں جن کو کوئی پوچھنے والا نہیں ہے سرکاری ریٹ لسٹ دوکاندار سامنے نہیں رکھتے اگر ان سے سرکاری ریٹ لسٹ طلب کریں تو لڑائی جھگڑے کرتے ہیں مظفرآباد شہر میں دونمبر کوالٹی کی اشیاء ایک نمبر نرخ وصول کیے جا رہے ہیں ہر دوکاندار نے مصنوعی مہنگائی کا سلسلہ پروان چڑھا رکھا ہے شہریوں عمران احمد، بشیر خان، راجہ طارق، بشارت جگوال، ابرار احمد، نور محمد، ملک رفیق نے ضلعی انتظامیہ پرائس کنڑول کمیٹی،فوڈ اتھارٹی میونسپل کارپوریشن کے ذمہ داران سے اپیل کی ہے کہ اس طرف خصوصی توجہ دیں۔

Related Articles

Back to top button