مسلم کانفرنس کے 93ویں یوم تاسیس کی تین روزہ تقریبات اختتام پذیر
مظفرآباد (محاسب نیوز)آل جموں و کشمیر مسلم کانفرنس کے 93ویں یومِ تاسیس کی تین روزہ تقریبات اختتام پذیر ہو گئیں۔ مرکزی تقریب مسلم کانفرنس کے مرکزی سیکرٹریٹ راولپنڈی میں منعقد کی گئی جبکہ آزاد کشمیر بھر میں تیسرے روز بھی تقریبات کا سلسلہ بھرپور جوش و جذبے سے جاری رہا۔ مختلف اضلاع اور یونین کونسل سطح پر مسلم کانفرنسی کارکنان نے یومِ تاسیس کی سالگرہ کے کیک کاٹ کر جماعت کے تاریخی ورثے سے تجدیدِ عہد کیا۔گزشتہ روز میرپور، باغ، راولاکوٹ، پونچھ، ہجیرہ، سماہنی، نیلم ویلی، جہلم ویلی سمیت پاکستان اور بیرونِ ملک مقیم مسلم کانفرنسی رہنماؤں نے بھی یومِ تاسیس کی تقاریب منعقد کیں اور سالگرہ کے کیک کاٹے۔مختلف مقامات پر منعقدہ تقریبات سے سابق صدر مسلم کانفرنس **مرزا محمد شفیق جرال ایڈووکیٹ، مرکزی چیف آرگنائزر راجہ ثاقب مجید، یوتھ ونگ کے چیئرمین سردار عثمان علی خان، سابق وزیر حکومت شمیم علی ملک، چیئرپرسن خواتین ونگ سمعیہ ساجد راجہ، میجر (ر) نصراللہ خان، مالیاتی بورڈ کے چیئرمین سید نذر عباس، یاسر نقوی ایڈووکیٹ، سردار الطاف خان، میمونہ کیانی،، شیخ مقصود احمد، سجاد انور عباسی، تصور موسوی، عامرہ خانم، ناہید راجہ، فضا ساجد راجہ، راجہ منیر خان، عائشہ منصف، ساغر آزاد، سید ثقلین فدا کاظمی، عرفان عباسی، جہانداد عباسی، سید اظہر شاہ، خواجہ جاوید اور شہناز جاویدنے خطاب کیا۔رہنماؤں نے یومِ تاسیس کے موقع پر فلسطین کے مظلوم و نہتے مسلمانوں کے ساتھ اظہارِ یکجہتی کرتے ہوئے کہا کہ مسلم کانفرنس ہمیشہ مظلوم اقوام کے ساتھ کھڑی رہی ہے۔ انہوں نے سینکڑوں بچوں، خواتین اور بزرگ شہریوں کے ہمراہ فلسطینی شہداء کے ایصالِ ثواب کے لیے دعا کی اور اسرائیلی مظالم کی سخت الفاظ میں مذمت کی۔صدر مسلم کانفرنس سردار عتیق احمد خان کی ہدایت پر جماعت کے تمام عہدیداران و کارکنان نے **ضلعی ہیڈکوارٹرز، یونین کونسلز اور وارڈ سطح پر تقاریب کا انعقاد کیا۔ مقررین نے کہا کہ مسلم کانفرنس نے اپنے قومی تشخص پر کبھی آنچ نہیں آنے دی۔ جماعت کے مخلص اور نظریاتی کارکنان نے قائدِ ملت سردار محمد ابراہیم خان سے لے کر مجاہدِ اوّل سردار محمد عبدالقیوم خانؒ** تک کی قیادت میں ہر دور میں اصولوں کی سیاست کی اور مخالفین کا ڈٹ کر مقابلہ کیا۔رہنماؤں نے کہا کہ **مسلم کانفرنس ایک نظریہ، عقیدہ اور تاریخی اساس کا نام ہے، جس کی بنیادوں میں 1931ء کے عظیم شہداء کا خون شامل ہے جنہوں نے ڈوگرہ استبدادیت کے خلاف قربانیاں دیں۔ مسلم کانفرنس شہداء کشمیر کی وارث جماعت ہے اور ریاستِ جموں و کشمیر میں پاکستان کے قومی پرچم کی محافظ ہے — وہی پرچم جو بانیِ پاکستان قائداعظم محمد علی جناحؒ نے مسلم کانفرنس کی قیادت کے سپرد کیا تھا۔رہنماؤں نے عالمی برادری کی بے حسی پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ فلسطین میں عورتوں اور بچوں کا قتلِ عام جاری ہے، انسانی حقوق پامال ہو رہے ہیں، غزہ کا محاصرہ، بجلی، گیس اور پانی کی بندش انسانیت کے منہ پر طمانچہ ہے۔اسرائیلی جارحیت نے انسانیت کو شرما دیا ہے مگر انسانی حقوق کی تنظیمیں اور عالمی ادارے مجرمانہ خاموشی اختیار کیے ہوئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ تمام ممالک کو مذہب اور عقیدے کی دیوار سے بالاتر ہو کر انسانی بنیادوں پر فلسطینی عوام کے ساتھ کھڑا ہونا چاہیے، کیونکہ فلسطینیوں کے ساتھ ظلم اور ناانصافی دہائیوں سے جاری ہے۔رہنماؤں نے عالمی اداروں پر زور دیا کہ وہ اپنی اخلاقی و انسانی ذمہ داریاں نبھاتے ہوئے مسئلہ فلسطین کے منصفانہ حل کے لیے عملی اقدامات کریں تاکہ خطے میں پائیدار امن قائم ہو سکے۔