دیوان چغتائی، غلام محمد صفی ودیگرکی نوکوٹ یادگار شہداء پر حاضری

ہٹیاں بالا (اسلم مرزا سے)وزیر تعلیم سکولز آزاد کشمیر دیوان علی خان چغتائی کی لیپا نوکوٹ کے مقام پر شہداء کی یادگار پر کنوینر حریت کانفرنس غلام محمد صفی،عزیر احمد غزالی،نذیر احمد میر،ملک شبیر،خواجہ عبدالرحمان،انور اعوان،شوکت مغل،سیلمان اعوان،جمیل قریشی، عباس میر،شوکت ڈار،نمبردار(باقی صفحہ 3بقیہ نمبر) یوسف میر،نعیم ترک اور دیگر کے ہمراہ حاضری اور پھولوں کی چادر چڑہائی،اس موقع پر وزیر تعلیم دیوان علی چغتائی اور حریت رہنماء غلام محمد صفی نے کہا کہ شہداء نے خون کا نذرانہ پیش کیا جس پر پوری کشمیری قوم انہیں خراج تحسین پیش کرتی ہے لیپا ویلی کی عوام نے معرکہ حق کے دوران پاک فوج کے شانہ بشانہ کھڑے ہو کر دشمن کا مقابلہ کیا اور ہمیں کامیابی حاصل ہوئی لیپا ویلی کی عوام نے ہمیشہ پاک فوج کے ہراول دستے کا کردار ادا کیا،پاک فوج شہیدوں اور غازیوں کی سرزمین ہے یہاں کی عوام نے نامساعد حالات میں نقل مکانی نہیں کی دشمن نے ان کی املاک کو نقصان بچایا جو لوگ قوم وملت کے شہید ہوئے انہیں قوم یاد رکھے گی ہم اس عزم کا اظہار کرتے ہیں کہ جب بھی دشمن میلی آنکھ سے دیکھے گا ہم متحد ہوکر مردانہ وار دشمن کا مقابلہ کریں گے،دریں اثناء جہلم ویلی کے سب سے پرانے اور اہم تعلیمی ادارے علی گوہر گورنمنٹ بوائز کالج چناری کے 13 رکنی وفدکی وزیر تعلیم آزاد کشمیر دیوان علی خان چغتائی سے ان کی رہائش گاہ پر ملاقات، ادارے کو درپیش سنگین مسائل سے آگاہ کیا۔ڈگری کالج چباری کے طلبہ و طالبات نے وزیر تعلیم کے سامنے 35 سال سے قائم ڈگری کالج چناری کو اپ گریڈ کر کے PGC پوسٹ گریجویٹ کالج کا درجہ، ادارے میں ایم فل پروفیسرز کی تعداد بڑھا کر کم از کم 4کرنے اور کالج کی لیبارٹریز کو جدید سہولیات کے مطابق اپ گریڈ کرنے کے مطالبات پیش کیے،وزیر تعلیم دیوان علی خان چغتائی نے وفد کی تجاویز کو قابلِ تحسین قرار دیتے ہوئے کہا کہ حکومت تعلیم کے فروغ کے لیے ہر ممکن اقدامات کر رہی ہے، انہوں نے یقین دہانی کرائی کہ علی گوہر کالج چناری کے مسائل جلد از جلد حل کیے جائیں گے تاکہ طلبہ و طالبات بہتر ماحول میں تعلیم حاصل کر سکیں،طلبہ و طالبات نے وزیر تعلیم کے مثبت رویے پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مسائل کے حل سے تعلیمی معیار میں نمایاں بہتری آئے گی، وفد نے اس موقع پر وزیر تعلیم دیوان چغتائی کی خصوصی دلچسپی پر ان کا شکریہ بھی ادا کیا۔